![15ججسکدکد.png](https://www.siasat.pk/data/files/s3/15ججسکدکد.png)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو شاہد آفریدی کی حمایت مہنگی پڑگئی، پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی و دیگر سوشل میڈیا صارفین نے شیر افضل مروت کو چپ کروادیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہد آفریدی کی جانب سے عمران خان سے متعلق بیان پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے،اس بحث میں پی ٹی آئی پلیٹ فارمز سے شاہد آفریدی کو آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہےجبکہ مخالف کیمپ شاہد آفریدی کے اس بیان کو خوب سراہتے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایسے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کیجانب سے شاہد آفریدی کیلئے جاری کردہ ایک حمایتی بیان نے نیا محاذ کھڑا کردیا، شیر افضل مروت نے نا صرف شاہد آفریدی کی حمایت کی بلکہ اپنی ہی جماعت پر بھی تنقید کرڈالی۔
انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کا ایسا کوئی بیان میرے سامنے نہیں آیا، مجھے لگتا ہے کچھ عناصرجھوٹی خبریں پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، شاہد آفریدی و شہریار آفریدی ہمیشہ میرے ہیرو رہے ہیں، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم سے گزارش ہے کہ وہ شاہد آفریدی کے بارے میں اچھی خبریں پھیلائیں، ہمیں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے ہونے والے جھوٹے پراپیگنڈے پر بھی تیزی سے ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔
شیر افضل مروت کے اس بیان پر پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی نے پی ٹی آئی پلیٹ فارمز سے متعلق جملے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آپ کو ہدایات دی تھیں کہ پارٹی کی اندرونی باتوں کا جواب میڈیا پلیٹ فارمز پر نا دیا کریں،آپ کو اگر کسی معاملے میں شکایت ہے تو آپ کے پاس ہر طرح کا پارٹی فورم ہے، آپ ہر چوتھے دن مجھ سے بھی ملتے ہیں، آپ کے پر دوسرے دن کے بیانات پر سوشل میڈیا پر ہمارے سپورٹرز کی توجہ عمران خان سمیت اہم موضوعات سے ہٹ جاتی ہے اور لڑائیاں شروع ہوجاتی ہیں، ایسی باتوں سے گریز کریں۔
قاسم سوری نے اپنے ردعمل میں کہا ایک بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمارا لیڈر اور ان کی اہلیہ کئی ماہ سے بیگناہ جیل میں ہیں ہمارے بیشمار نہتے بیگناہ کارکنان کو سیدھی گولیاں مار کے شہید کیا گیا کئی زندگی بھر کے لیے معذور ہوگئے عورتوں کی عزتوں پر ہاتھ ڈالا گیا چادر وچار دیواری کی سر عام پامالی کی گئی سینکڑوں بیگناہ بزرگ، عورتیں، نوجوان ابھی تک جیلوں میں ہیں پاکستان تحریکِ انصاف کے لیڈران وکارکنان، صحافیوں اور حمایت یافتہ عوام کے کاروبار، فیکٹریاں بند کی گئیں ان کے گھروں کو لوٹا گیا ان کو نوکریوں سے برطرفی کر کے نان شبینہ کا محتاج کر دیا گیا کئی لوگ 9 مئی کے بعد سے گھروں اور اور اپنوں سے دور در بدر زندگی گزار رہے ہیں۔
لوگوں کی ریاست کو دی ہوئی امانت ووٹ میں بدترین چوری کی گئی قوم اور ملک کو صرف چند لوگوں نے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا گیا اور اگر کوئی اس بدترین فسطائیت وظلم پر نہ بولا تو وہ بھی ظالموں میں سے ایک ہے وہ بھی ان کا ساتھی ہے۔ شاہد آفریدی تو کیا اگر قاسم خان سوری سے بھی دور حاضر کی یزیدیت کے خلاف بولنے میں کوئی کوتاہی ہو تو اسے بھی ہرگز معاف نہیں کرنا آپ نے۔
شاہد آفریدی کے لیے صرف یہی کہوں گا کہ " بڑا انسان بننا آسان ہے لیکن بڑا انسان بن کے اپنے اندر سے چھوٹا انسان نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے"شاہد آفریدی کا تعلق بھی بیشمار لوگوں کی طرح دور حاضر کے اہل کوفہ میں ہوتا ہے جو سچ تو جانتے ہیں لیکن اپنے مالی مفاد کے لیے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ چکے ہیں تاکہ کچھ نظر نہ ائے۔
پی ٹی آئی کے سینٹرل میڈیا کے سربراہ صبغت اللہ ورک نے اپنے تفصیلی بیان میں کہا تحریک انصاف کی میڈیا ٹیمز خصوصاً آفیشل سوشل میڈیا ٹیم پراپیگنڈےکا نہیں بلکہ اہم قومی و بین الاقوامی سیاسی، انتظامی اورمعاشی موضوعات پر جماعت کےمؤقف کی تشہیرواشاعت کا معتبر اور قابلِ بھروسہ وسیلہ ہے۔
ریاست کی جانب سے قومی ذرائع ابلاغ پر مکمل قابو پالینے اور اسے پراپیگنڈہ کا ریاستی ٹول بنا دینے کے بعد عوام نے مجموعی طور پر سوشل میڈیا خصوصاً تحریک انصاف کے سوشل میڈیا پیجز کو درست، مکمل، مصدقہ اور بروقت معلومات کے حصول کا کلیدی وسیلہ بنایا ہے۔
تحریک انصاف کی جس سوشل میڈیا ٹیم کیلئےآپ نےپراپیگنڈہ کی اصطلاح استعمال کی ہے وہ بانی چیئرمین عمران خان اور ان ہزاروں بےگناہ کارکنان اور قائدین کی آواز ہے جو اپریل 2022 سے بدترین ریاستی عتاب اور مکروہ پراپیگنڈے کی زد میں ہیں۔
شاہد آفریدی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری عوامی بحث پر آپ کو رائے رکھنے اور اس کے اظہار کا پورا حق ہے اور اس باب میں اپنا اضطراب ظاہر کرنا بھی یقیناً آپ کا اپنا انتخاب ہے مگر اس پر پارٹی کے کلیدی اثاثے (سوشل میڈیا ٹیم) کو بلاتحقیق لپیٹ لینا نہایت افسوسناک اور نرم ترین الفاظ میں بھی غیرذمہ دارانہ ہے۔ مجھے پوری ذمہ داری سے اصرار ہے کہ اس پورے معاملے پر تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم نے کسی طرح حصہ لیا نہ ہی کسی اکاؤنٹ سے بھی نوعیّت کا کوئی تبصرہ کیا گیا۔
پارٹی کی نمایاں شخصیت کے طور پر آپ کے حوالے سےمیرا حسنِ ظن یہی ہے کہ آپکا تبصرہ جماعتی نظم کی پابند آفیشل سوشل میڈیا کیلئے نہیں بلکہ ان لاکھوں کروڑوں شہریوں کیلئے ہے جو سیاسی طور پر تو تحریک انصاف کے منشور اور سیاسی پروگرام کی حمایت کرتے ہیں مگر جماعتی نظم/ڈسپلن کے کسی طور پر پابند نہیں۔ وہ اپنی انفرادی حیثیت میں کسی بھی قسم کی رائےقائم کرنے اور اسےظاہر کرنےکے اسی طرح مجاز اور اپنی آراء کے خود ذمہ دار ہیں جیسے میں اور آپ ہیں۔
چنانچہ اپنے تبصرے پر اس حد تک نظرِثانی کیجئے اور ضروری ترمیم و وضاحت کےذریعےٹیم سےوابستہ سینکڑوں رضاکاروں کو اس الزام سے پاک کیجئے۔ بصورت دیگر سوشل میڈیا ٹیم اور اس کے وابستگان قیادت سے اس کے فوری نوٹس اور اس باب میں آپ سے وضاحت طلب کئے جانے کے اپنے مطالبے میں حق بجانب ہیں۔
وہ تلوار جو دشمن کی بجائے اپنی صفیں لہولہان کرتی ہے وہ وسیلۂ فساد ہے اور اسے گوارا کیا جانا تحریک کی صفوں میں ضعف و انتشار کے بیج بونے کی اجازت دینے کے مترادف ہے جس کی جدوجہد کے اس تاریخی موڑ پر تحریک کسی طور بھی متحمل نہیں۔
بلال کیانی نامی صارف نے شیر افضل مروت کو جواب دیتے ہوئے کہا دوران تشدد پرویز الہیٰ کی پسلی توڑ ی گئی ، رانا ثناء اللہ دو دن سے عمران خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے آپ خاموش رہے، مگر شاہد آفریدی کی چاپلوسی کرنے میدان میں آگئے۔
داوڑ نامی صارف نے کہا کہ شہریار آفریدی کی قربانیوں کو کم ظرف آفریدی کے کھاتے میں نا ڈالیں، اور آپ ہر موضوع پر اپنی رائے پیش نا کیا کریں۔
ایک صارف نے کہا کہ آپ کا جوکام ہے وہ کریں، بتائیں ابھی تک عمران خان کی رہائی کیلئے کیا پالیسی بنائی گئی اور اسمبلی میں کب عمران خان کی رہائی کیلئے قرارداد پیش کی جارہی ہے؟