سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور نے ووٹنگ مشین کے استعمال کو مستردکر دیا

4.jpg


سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس میں بابر اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام صاف، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کرانا ہے، 2014 میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا حکم دیا، کوئی ادارہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے حق پر اعتراضات نہیں لگاسکتا؟

انہوں نے کہا الیکشن کمیشن نے کیسے اعتراضات کا لفظ استعمال کیا؟ اسکو حذف کیا جائے۔ بابر اعوان کے مطالبے پر چیئرمین سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن کے جواب میں اعتراضات کا لفظ حذف کرادیا۔

مشیر پارلیمانی امور نے کہا الیکشن کمیشن نے کیسے ٹائم کیلکولیٹ کیا ہے کہ وقت کم ہے، فلپائن نے اس سے بھی کم وقت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا، مثال کے بغیر تحفظات کا اظہار کرنا کسی آئینی ادارے کے لیے غیر مناسب ہے ، الیکشن کمیشن بتائے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کیسے رازداری نہیں رہے گی؟


بابر اعوان نے مزید کہا کمیشن قومی ذمہ داری ادا کرنے سے مت بھاگے، انکار کا مطلب تو پھر کچھ اور ہے، ای وی ایم پر کام کرنا الیکشن کمیشن کے آئی ٹی ونگ کا کام تھا، الیکشن کمیشن یہ کام نہیں کرسکا تو یہ اس کی اپنی ناکامی ہے، اس نے اتنے سال پائلٹ پراجیکٹ کیوں روکے رکھا، الیکشن کمیشن کے اعتراضات خود ان کے خلاف چارج شیٹ ہیں۔

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمان کا مذاق بنارہا ہے، اس نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں، آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چاہیے، الیکشن کمیشن حکام کمیٹی اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کرگئے۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت یہ نا سمجھے کہ کمیٹی کو اپنے طریقہ سے چلائے گی، اعظم سواتی صاحب آپ بزرگ ہیں لیکن آپکا رویہ درست نہیں۔

حکومت نے انتخابی اصلاحات بل پر ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا۔ اعظم سواتی نے کہا کہ ووٹنگ کرانی ہے تو حکومتی ممبر ثمینہ ممتاز کو آن لائن لیا جائے، جو طبیعت ناسازی کیوجہ سے لاجز میں ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا میں ایسا نہیں کرسکتا، ووٹ صرف اسکا ہوگا جو موجود ہوگا۔ جس کے بعد حکومتی ممبران نے بھی کمیٹی سے واک آؤٹ کردیا۔

کمیٹی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز پر ووٹنگ کرائی اور کثرت رائے سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ترمیم مسترد کر دی۔ نہ صرف انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کو مسترد کردیا بلکہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ای ووٹنگ سے متعلق ترمیم بھی مسترد کر دی۔
 

Back
Top