
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 6 سینیٹرز کے اجلاس طلب کیےجانے کی ریکوزیشن پر دستخط مشکوک قرار دے دیئے گئے ہیں۔
خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی تاریخ کا انوکھا ترین واقعہ سامنے آگیا، پی ڈی ایم اور سابقہ حکومت میں شامل جماعتوں سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کی جانب سے سینیٹ اجلاس طلب کیے جانے کی ایک ریکوزیشن جمع کروائی، تاہم سینیٹ اجلاس طلب کیے جانے پر اتحادی جماعتوں میں پہلے اختلافات سامنے آئے اور پھر ریکوزیشن پر کیے گئے دستخط کا معاملہ مشکوک ہوگیا۔
https://twitter.com/x/status/1699509290317266956
رپورٹ کے مطابق جمع کروائی گئی ریکوزیشن پر تمام جماعتوں کے 27 سینیٹرز کی جانب سے دستخط کیے گئے تھے تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی کے 5 اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایک سینیٹر کے ریکوزیشن پر کیے گئے دستخط ہی جعلی ہیں۔
جن سینیٹرز کے دستخط مشکوک قرار دیئےگئے ان میں رضا ربانی، فاروق ایچ نائیک،پلوشہ ، روبینہ خالد، شمیم اختر اور نیشنل پارٹی کے محمد اکرم شامل ہیں۔
ان 6 سینیٹرز کے علاوہ تین سینیٹرز ایسے ہیں جنہوں نے خود سینیٹ سیکریٹریٹ فون کرکے کہا کہ ان کے دستخط کو ریکوزیشن میں شامل ہی نا کیا جائے، ان سینیٹرز میں باپ پارٹی کے دنیش کمار، جے یو آئی کے عطاالرحمان اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے شفیق ترین شامل ہیں۔
سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے ریکوزیشن کے جواب میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 27 میں سے 9 سینیٹرز کے ریکوزیشن سے نکل جانے کے بعد سینیٹ اجلاس طلب کرنے کیلئے جمع کروائی گئی ریکوزیشن پر مطلوبہ نمبر پورے نہیں کرتی، جس کے بعد ریکوزیشن مسترد ہوگئی اور سینیٹ اجلاس طلب نہیں کیا جارہا۔
https://twitter.com/x/status/1699658311954837960
اے آروائی نیوز کےہیڈ آف انویسٹی گیٹیو سیل نعیم اشرف بٹ کے مطابق سینیٹ کا اجلاس طلب کرنے کیلئے سابقہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے ہی ریکوزیشن جمع کروائی تھی مگر جب انہیں خیال آیا کہ موجودہ بدترین حالات کی ذمہ داری سینیٹ اجلاس میں ان پر بھی ڈالی جاسکتی ہے تو انہوں نے اجلاس طلب نا کرنے کے بہانے ڈھونڈنے شروع کردیئے۔
نعیم اشرف بٹ نے ہی 5 ستمبر کو سینیٹ اجلاس طلب کیےجانے کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان اختلافات کی بھی ایک خبر بریک کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ن لیگ نےموجودہ حالات میں سینیٹ اجلاس طلب کرنے کی مخالفت کی، کچھ ن لیگی سینیٹرز نے موقف اپنایا کہ موجودہ سیاسی ومعاشی حالات میں پی ٹی آئی کے سینیٹرز ہمیں سینیٹ اجلاس میں کچا چبا جائیں گے
تاہم پیپلزپارٹی اپنی بات پر ڈٹی رہی اور سینیٹ اجلاس طلب کرنے کی ریکوزیشن بھیجنے کا مطالبہ کیا تو ن لیگی سینیٹر ز نے ایجنڈے کو محدود کرتے ہوئے جڑانوالہ واقعہ کو ایجنڈے کا حصہ بنایا اور پیپلزپارٹی کے بجلی ، چینی ، پیٹرول اور مہنگائی سمیت متعدد مسائل کو ایجنڈے سے ہٹادیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dastk1h1h1.jpg