insaan
MPA (400+ posts)
[h=2]ارسلان گیٹ: اینکرز، سیاستدانوں کے خلاف توہین عدالت پٹیشن[/h]Published on 04. Jul, 2012
اسلام آباد (طارق اقبال چوہدری) سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس میں ٹی وی چینلز، اینکرز ، اخباری مالکان اور سیاستدانوں کے علاوہ ارسلان افتخار کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے ۔
درخواست گزار فیروزہ رباب ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملک ریاض اور ارسلان افتخار معاملے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ٹی وی چینلز پر آکر اور اخبارات میں خبروں کی اشاعت کے ذریعے عدلیہ کی تضحیک کی اور اس طرح عدلیہ جیسے ادارے کو کمزور کرنے کی پوری پوری کوشش کی جبکہ ٹی وی چینلز اور اخبارات میں بحث چھیڑ کر عوام کی نظروں میں عدلیہ کا وقار خراب کرنے کی کوشش کی۔ اس طرح انہوں نے بلواسطہ طور پر ملک ریاض کی مدد کی اور ارسلان افتخار کو ٹریپ کیا گیا ۔
اس سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کے اپنے مقاصد تھے جس میں میڈیا دانستہ یا غیردانستہ طور پر استعمال ہوا ۔
اس کے بعد جب چیف جسٹس نے معاملے کا ازخود نوٹس لے لیا تو عدلیہ کو سکینڈلائز کیا گیا۔ اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ ان فریقین کیخلاف توہین عدالت آرڈیننس کی شق تین اور چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے اور سزا دی جائے ۔
رخواست میں کل اکسٹھ افراد کو فریق بنایا گیا ہے جن میں چیئرمین پیمرا ، دنیا ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو ،مبشر لقمان ،مہر بخاری ،حبیب اکرم ،مجیب الرحمان شامی،شاہد مسعود، ارشد شریف، جیو کے چیف ایگزیکٹو، حامد میر، حسن نثار، نجم سیٹھی،کامران خان،ثناء بچا، آفتاب اقبال، سہیل وڑائچ، منیب فاروق، شاہین صہبائی، جنگ اخبار کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمان ، انصار عباسی، چیف ایگزیکٹو ایکسپریس ٹی وی سلطان لاکھانی،کامران شاہد، جاوید چوہدری، شاہ زیب خانزادہ، منیزہ جہانگیر، ظفر صدیقی چیف ایگزیکٹو آفیسر سماء ٹی وی،عاصمہ شیرازی،جیسمین منظور، اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال، فہد حسین،کاشف عباسی ، ڈاکٹر دانش، آج ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آصف زبیری، ابصار عالم، ندیم ملک ، مشتاق منہاس، نصرت جاوید، نیوز ون ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو طاہر اے خان، فرخ پتافی، رانا مبشر، سفیان خان، چیف ایگزیکٹو ارورا براڈ کاسٹنگ شکیل مسعود، عاصمہ چوہدری ،طلعت حسین، ماروی سرمد،سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے عبدالقادر گیلانی،مریم نواز، ملک ریاض، ان کے بیٹے علی ریاض، احمد خلیل بحریہ ٹاون، ڈاکٹر ارسلان افتخار، جنگ اخبار کے پبلشر جاوید الرحمان، نوائے وقت کے پبلشر مجید نظامی، روزنامہ ایکسپریس، پبلشر روزنامہ خبریں ضیاء شاہد، نئی بات کے پبلشر اور پرنٹر چوہدری عبدالرحمان، روزنامہ ڈان کے پبلشر کاشف سعید، روزنامہ پاکستان کے پبلشر نعیم مصطفیٰ اور روزنامہ نیشن کی پبلشر رمیزہ مجید نظامی شامل ہیں۔

درخواست گزار فیروزہ رباب ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملک ریاض اور ارسلان افتخار معاملے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ٹی وی چینلز پر آکر اور اخبارات میں خبروں کی اشاعت کے ذریعے عدلیہ کی تضحیک کی اور اس طرح عدلیہ جیسے ادارے کو کمزور کرنے کی پوری پوری کوشش کی جبکہ ٹی وی چینلز اور اخبارات میں بحث چھیڑ کر عوام کی نظروں میں عدلیہ کا وقار خراب کرنے کی کوشش کی۔ اس طرح انہوں نے بلواسطہ طور پر ملک ریاض کی مدد کی اور ارسلان افتخار کو ٹریپ کیا گیا ۔
اس سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کے اپنے مقاصد تھے جس میں میڈیا دانستہ یا غیردانستہ طور پر استعمال ہوا ۔
اس کے بعد جب چیف جسٹس نے معاملے کا ازخود نوٹس لے لیا تو عدلیہ کو سکینڈلائز کیا گیا۔ اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ ان فریقین کیخلاف توہین عدالت آرڈیننس کی شق تین اور چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے اور سزا دی جائے ۔
رخواست میں کل اکسٹھ افراد کو فریق بنایا گیا ہے جن میں چیئرمین پیمرا ، دنیا ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو ،مبشر لقمان ،مہر بخاری ،حبیب اکرم ،مجیب الرحمان شامی،شاہد مسعود، ارشد شریف، جیو کے چیف ایگزیکٹو، حامد میر، حسن نثار، نجم سیٹھی،کامران خان،ثناء بچا، آفتاب اقبال، سہیل وڑائچ، منیب فاروق، شاہین صہبائی، جنگ اخبار کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمان ، انصار عباسی، چیف ایگزیکٹو ایکسپریس ٹی وی سلطان لاکھانی،کامران شاہد، جاوید چوہدری، شاہ زیب خانزادہ، منیزہ جہانگیر، ظفر صدیقی چیف ایگزیکٹو آفیسر سماء ٹی وی،عاصمہ شیرازی،جیسمین منظور، اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال، فہد حسین،کاشف عباسی ، ڈاکٹر دانش، آج ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آصف زبیری، ابصار عالم، ندیم ملک ، مشتاق منہاس، نصرت جاوید، نیوز ون ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو طاہر اے خان، فرخ پتافی، رانا مبشر، سفیان خان، چیف ایگزیکٹو ارورا براڈ کاسٹنگ شکیل مسعود، عاصمہ چوہدری ،طلعت حسین، ماروی سرمد،سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے عبدالقادر گیلانی،مریم نواز، ملک ریاض، ان کے بیٹے علی ریاض، احمد خلیل بحریہ ٹاون، ڈاکٹر ارسلان افتخار، جنگ اخبار کے پبلشر جاوید الرحمان، نوائے وقت کے پبلشر مجید نظامی، روزنامہ ایکسپریس، پبلشر روزنامہ خبریں ضیاء شاہد، نئی بات کے پبلشر اور پرنٹر چوہدری عبدالرحمان، روزنامہ ڈان کے پبلشر کاشف سعید، روزنامہ پاکستان کے پبلشر نعیم مصطفیٰ اور روزنامہ نیشن کی پبلشر رمیزہ مجید نظامی شامل ہیں۔