
امریکہ نے ایک بار پھر کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر تحفظات کا اظہار کردیا , امریکا نے بھارت سے خالصتان تحریک کے رہنما دلیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا سکھ رہنما دلیپ سنگھ نجر قتل کیس پر بھارت اور کینیڈا کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ بھارت دلیپ سنگھ نجر قتل کیس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی اور قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے۔
انہوں نے کہا امریکہ بین الاقوامی جبر کو نہایت سنجیدگی سے لیتا ہے اور اہم بات یہ ہے کہ سکھ رہنما قتل کیس کی تحقیقات مکمل ہوں اور اس کا نتیجہ بھی نکلے۔
اس سے قبل امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے واضح کیا تھا کہ بھارت پر کینیڈا کے سنگین الزامات باعث تشویش ہیں جبکہ امریکہ اور کینیڈا کے درمیان معاملے پر کوئی کشیدگی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے تحقیقات آگے بڑھیں اور قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام عائد کیا, لیکن انہوں نے بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق شواہد عام کرنے سے انکار کر دیا ہے.
ان کا کہنا ہے کہ انڈیا تحقیقات میں تعاون کرے ، قانونی کی بالا دستی اور اپنے شہریوں کے تحفظ پر ہمارا وقف واضح ہے
دوسری جانب کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا کے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات کینیڈا میں انڈین سفارتکاروں کی نگرانی اور ایک اہم اتحادی ملک کی جانب سے فراہم کردہ انٹیلی جنس معلومات پر مبنی ہیں۔
کینیڈین حکام نے بتایا کہ انڈین حکام اور انڈین سفارتکاروں کے درمیان ہونے والی بات چیت اور انٹیلی جنس شیئر کرنے والے اتحادیوں میں سے ایک ملک کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3usaematinnsikh.png