سپریم کورٹ کے سیاسی جج۔

Nain

MPA (400+ posts)
سپریم کورٹ کے سیاسی جج۔

جسٹس فائز عیسیٰ کی جانب سے ریفرنس کے خلاف درخواستوں کی کارروائی کے دوران ، پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ "ہم دو ججوں کو جانتے ہیں جنہوں نے جسٹس عیسیٰ کو اپنی درخواستیں لکھنے میں مدد کی اور حکومت کے خلاف ان کا ذاتی عناد ہے"۔

یہ ایک حقیقی دعوی تھا اور اب ہم جانتے ہیں کہ وہ دو جج کون تھے۔ وہ جسٹس مقبول باقر اور جسٹس منصور علی شاہ ہیں۔

مختصر حکم میں انہوں نے جسٹس عیسیٰ کی حمایت کی اور جسٹس عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کی مالی معاملات کی تحقیقات کرنے کے لئے ایف بی آر کی مخالفت کی۔

اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب وہ مہینوں گزرنے کے بعد بھی فیصلے پر اپنا تفصیلی فیصلہ نہیں دے رہے ہیں۔ دوسرے تمام جج صاحبان دے چکے ہیں اور انہوں نے ان میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔ وجہ یہ ہے کہ وہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی مدد کے لئے صحیح وقت کے منتظر ہیں۔


وہ حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف سخت تبصروں اور مشاہدات کے ساتھ اپنا تفصیلی فیصلہ دینا چاہتے ہیں۔ اس سے اپوزیشن کو مدد ملے گی ، لہذا وہ اپوزیشن کی تحریک میں آکسیجن پمپ کرنے کے لئے صحیح وقت کے خواہاں ہیں۔

یاد رکھیں جسٹس مقبول وہ ہیں جنہوں نے کہا کہ ملک ریاض ایک دیانت دار شخص ہے اور جسٹس منصور نے آرمی چیف توسیع کیس کے دوران ایک عام آدمی سے یہ کہہ کر فوج کی تضحیک کی کہ "اگر ہم چاہیں تو ہم آپ کو بھی آرمی چیف بنا سکتے ہیں"۔

اس وقت ہمارے پاس سپریم کورٹ میں تین سیاسی جج موجود ہیں جو کرپٹ اشرافیہ کا حصہ ہیں اور ان کو بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
جسٹس منصور علی شاہ
جسٹس مقبول باقر
 
Last edited:

Syaed

MPA (400+ posts)
سپریم کورٹ کے سیاسی جج۔

جسٹس فائز عیسیٰ کی جانب سے ریفرنس کے خلاف درخواستوں کی کارروائی کے دوران ، پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ "ہم دو ججوں کو جانتے ہیں جنہوں نے جسٹس عیسیٰ کو اپنی درخواستیں لکھنے میں مدد کی اور حکومت کے خلاف ان کا ذاتی انتقام ہے"۔

یہ ایک حقیقی دعوی تھا اور اب ہم جانتے ہیں کہ وہ دو جج کون تھے۔ وہ جسٹس مقبول باقر اور جسٹس منصور علی شاہ ہیں۔

مختصر حکم میں انہوں نے جسٹس عیسیٰ کی حمایت کی اور جسٹس عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کی مالی معاملات کی تحقیقات کرنے کے لئے ایف بی آر کی مخالفت کی۔

اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب وہ مہینوں گزرنے کے بعد بھی فیصلے پر اپنا تفصیلی فیصلہ نہیں دے رہے ہیں۔ دوسرے تمام جج صاحبان دے چکے ہیں اور انہوں نے ان میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔ وجہ یہ ہے کہ وہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی مدد کے لئے صحیح وقت کے منتظر ہیں۔


وہ حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف سخت تبصروں اور مشاہدات کے ساتھ اپنا تفصیلی فیصلہ دینا چاہتے ہیں۔ اس سے اپوزیشن کو مدد ملے گی ، لہذا وہ اپوزیشن کی تحریک میں آکسیجن پمپ کرنے کے لئے صحیح وقت کے خواہاں ہیں۔

یاد رکھیں جسٹس مقبول وہ ہیں جنہوں نے کہا کہ ملک ریاض ایک دیانت دار شخص ہے اور جسٹس منصور نے آرمی چیف توسیع کیس کے دوران ایک عام آدمی سے یہ کہہ کر فوج کی تضحیک کی کہ "اگر ہم چاہیں تو ہم آپ کو بھی آرمی چیف بنا سکتے ہیں"۔

اس وقت ہمارے پاس سپریم کورٹ میں تین سیاسی جج موجود ہیں جو کرپٹ اشرافیہ کا حصہ ہیں اور ان کو بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
جسٹس منصور علی شاہ
جسٹس مقبول باقر
How about Athar Minallah?
 

khan_11

Chief Minister (5k+ posts)
without mentioning their names i Pray to Allah swt whoever supported or would support these corrupt liar and traitors give them examplory punishment which would be lesson for rest of the judiciary .Ameen.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
حرام کے نطفے اورکر پٹ اور موری کی گندی غلیظ اینٹ ہمیشہ حرام کے نطفے اور کرپٹ اور موری کی بد بودار غلیظ اینٹ ہی رہتے ہیں چاہے کسی محل کے چوبارے پر لگا دو یا انصاف کے چوبارے پر
 

ts_rana

Minister (2k+ posts)
پاکستان میں سب کچھ سیاسی ہے۔ پولیس ، عدلیہ ، میڈیا ، مولوی، اساتذہ اور دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین۔ وہ تمام فیصلے جو لوگوں کو پاکستانی ہوتے ہوئے کرنے چاہئیں لوگ اپنی سیاسی وابستگی کو سامنے رکھ کر کرتے ہیں اور یہ بھی ایک کرپشن ہے۔ انصاف صرف ججز نے نہیں کرنا ہوتا بلکہ ہر سطح پر اسکی ضرورت ہے۔ ملک میں صحیح فیصلے اس لئے نہیں ہوتے کہ تمام ادارے شخصیات کو سامنے رکھ کر پہلے سے موجود مثبت یا منفی تاثر پر فیصلہ کرتے ہیں اور ملک کے تباہ ہونے کی یہ کچھ بنیادی وجوہات ہیں ۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
I can't mention the names..but unfortunately..from Session courts.all HC..IHC..and the SC.. there are lots judges who favor every powerull Mafias and have mafias supporter mind set..
 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
It started from the time of ex CJP Iftikhar Muhammad Chaudhry.
Since then most of the judiciary has been criminalized. Corrupt anti Pakistani elements has been elevated to HC & SC.
Unfortunately we have to bear these till the election of 2023.

I am confident with two third majority, after election, Kaptaan will drive an unprecedented reforms never seen in Pakistan....from Judiciary to bureaucracy to police to all dept of govt & society...Inshallah.
 

Back
Top