سپریم کورٹ کا فیصلہ پی ٹی آئی کیلئے واک اوور ہے،سہیل وڑائچ

11nawazbiananaiaiaiai.jpg

ملک کیلئے بہتر یہی تھا کہ سیاسی جماعتیں مشاورت سے انتخابات کی تاریخ طے کرتیں یا فل کورٹ بنا دیا جاتا: سینئر صحافی

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کو فتح دلوا دی ہے۔ 3 رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف کوئی بینچ بنا نہ فل کورٹ بنا جو فیصلے کو کالعدم قرار دیتا نہ ہی مسلم لیگ ن کے حق میں عدالت کی طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھی۔

دوسری طرف حکومت کے عدالتی فیصلہ کو مسترد کرنے سے کچھ نہیں ہوتا اس پر عملدرآمد ہونا ہے۔


سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ فیصلے کیخلاف پارلیمنٹ مشترکہ طور پر کوئی فیصلہ کرتی یا ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرتی پھر کوئی بات تھی یا ججز خود کوئی فیصلہ کرتے، تیسری صورت مارشل لاء یا کوئی غیرآئینی طریقہ ہی ہو سکتا ہے اور کوئی صورت نہیں۔ 14 مئی کو انتخابات ہونا موجودہ حکومت کی شکست ہے جس کیلئے وہ تیار نہیں ہے نہ ہی ملک کی معاشی صورتحال کچھ اچھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 رکنی بینچ کا یہ فیصلہ بہرحال متنازعہ ہے جس سے انتخابات بھی متنازع ہو جائیں گے اور انتخابات کے نتائج تسلیم کروانا بھی بہت مشکل ہو جائے گا۔ حکومت اس وقت واضح طور پر فی الحال انتخابات کروانے کے حق میں نہیں ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اسے انتخابات کی تیاری کے لیے مزید وقت مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ خود سپریم کورٹ کہتی رہی ہے کہ مشاورت سے انتخابات کی تاریخ کا تعین کر لیں ، اکٹھے انتخابات کروا لیں، اس صورت میں بھی انتخابات 90 دن گزرنے کے بعد ہی ہونے تھے لیکن اس پر مذاکرات نہیں ہو سکے، وہی راستہ ٹھیک تھا۔ ملک کیلئے بہتر یہی تھا کہ سیاسی جماعتیں مشاورت سے انتخابات کی تاریخ طے کرتیں یا فل کورٹ بنا دیا جاتا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ میاں محمد نوازشریف پچھلے کچھ عرصہ سے عدلیہ اور کچھ ججز کے خلاف بیانیہ بنا رہے ہیں جس سے انہیں سیاسی فائدہ حاصل ہو گا۔ وہ فوج کے خلاف بیانیہ نہیں بنا سکتے۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بدل کر عدلیہ مخالف بیانیہ تیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ ان کی راہ میں رکاوٹ ہےیہی بات مریم نوازشریف بھی کر رہی ہیں اور وہ انتخابات میں بھی اسی بیانیے کے ساتھ جائیں گے۔
 

bhattisahb

Voter (50+ posts)
11nawazbiananaiaiaiai.jpg

ملک کیلئے بہتر یہی تھا کہ سیاسی جماعتیں مشاورت سے انتخابات کی تاریخ طے کرتیں یا فل کورٹ بنا دیا جاتا: سینئر صحافی

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کو فتح دلوا دی ہے۔ 3 رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف کوئی بینچ بنا نہ فل کورٹ بنا جو فیصلے کو کالعدم قرار دیتا نہ ہی مسلم لیگ ن کے حق میں عدالت کی طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھی۔

دوسری طرف حکومت کے عدالتی فیصلہ کو مسترد کرنے سے کچھ نہیں ہوتا اس پر عملدرآمد ہونا ہے۔


سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ فیصلے کیخلاف پارلیمنٹ مشترکہ طور پر کوئی فیصلہ کرتی یا ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرتی پھر کوئی بات تھی یا ججز خود کوئی فیصلہ کرتے، تیسری صورت مارشل لاء یا کوئی غیرآئینی طریقہ ہی ہو سکتا ہے اور کوئی صورت نہیں۔ 14 مئی کو انتخابات ہونا موجودہ حکومت کی شکست ہے جس کیلئے وہ تیار نہیں ہے نہ ہی ملک کی معاشی صورتحال کچھ اچھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 رکنی بینچ کا یہ فیصلہ بہرحال متنازعہ ہے جس سے انتخابات بھی متنازع ہو جائیں گے اور انتخابات کے نتائج تسلیم کروانا بھی بہت مشکل ہو جائے گا۔ حکومت اس وقت واضح طور پر فی الحال انتخابات کروانے کے حق میں نہیں ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اسے انتخابات کی تیاری کے لیے مزید وقت مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ خود سپریم کورٹ کہتی رہی ہے کہ مشاورت سے انتخابات کی تاریخ کا تعین کر لیں ، اکٹھے انتخابات کروا لیں، اس صورت میں بھی انتخابات 90 دن گزرنے کے بعد ہی ہونے تھے لیکن اس پر مذاکرات نہیں ہو سکے، وہی راستہ ٹھیک تھا۔ ملک کیلئے بہتر یہی تھا کہ سیاسی جماعتیں مشاورت سے انتخابات کی تاریخ طے کرتیں یا فل کورٹ بنا دیا جاتا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ میاں محمد نوازشریف پچھلے کچھ عرصہ سے عدلیہ اور کچھ ججز کے خلاف بیانیہ بنا رہے ہیں جس سے انہیں سیاسی فائدہ حاصل ہو گا۔ وہ فوج کے خلاف بیانیہ نہیں بنا سکتے۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بدل کر عدلیہ مخالف بیانیہ تیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ ان کی راہ میں رکاوٹ ہےیہی بات مریم نوازشریف بھی کر رہی ہیں اور وہ انتخابات میں بھی اسی بیانیے کے ساتھ جائیں گے۔
Tattu Sahb good luck
 

FahadBhatti

Chief Minister (5k+ posts)
BC aeen mein likha he 90 days mein kerwane hen election ,tu apne damagh k bhoose ko damagh mein hee rakh.

Bc iss khoti ke bachay ko analyst kisne bana dia ,na bolna aata he aur na koi personality he.
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
لو جی' وڈے دلّے کا ایک پالتو کتّا امرتسری بھڑوے کے دستوں کے بعد موری کو چاٹ کر صاف کرنے پہنچ گیا
اس بیمار کالی مج جیسے درباری کیساتھ صرف مائیک اور کیمرہ لیکر رنڈیوں کے بیڈ روموں میں گُھسنا ہی جچتا ہے ۔ ۔ ۔
 

Pak1stani

Prime Minister (20k+ posts)
No sir, it's elections whether in May or October are walk over for PTI. Supreme Court decision is just accord to constitution to hold elections in 90 days.
 

Zulu76

MPA (400+ posts)
11nawazbiananaiaiaiai.jpg

ملک کیلئے بہتر یہی تھا کہ سیاسی جماعتیں مشاورت سے انتخابات کی تاریخ طے کرتیں یا فل کورٹ بنا دیا جاتا: سینئر صحافی

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کو فتح دلوا دی ہے۔ 3 رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف کوئی بینچ بنا نہ فل کورٹ بنا جو فیصلے کو کالعدم قرار دیتا نہ ہی مسلم لیگ ن کے حق میں عدالت کی طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھی۔

دوسری طرف حکومت کے عدالتی فیصلہ کو مسترد کرنے سے کچھ نہیں ہوتا اس پر عملدرآمد ہونا ہے۔


سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ فیصلے کیخلاف پارلیمنٹ مشترکہ طور پر کوئی فیصلہ کرتی یا ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرتی پھر کوئی بات تھی یا ججز خود کوئی فیصلہ کرتے، تیسری صورت مارشل لاء یا کوئی غیرآئینی طریقہ ہی ہو سکتا ہے اور کوئی صورت نہیں۔ 14 مئی کو انتخابات ہونا موجودہ حکومت کی شکست ہے جس کیلئے وہ تیار نہیں ہے نہ ہی ملک کی معاشی صورتحال کچھ اچھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 رکنی بینچ کا یہ فیصلہ بہرحال متنازعہ ہے جس سے انتخابات بھی متنازع ہو جائیں گے اور انتخابات کے نتائج تسلیم کروانا بھی بہت مشکل ہو جائے گا۔ حکومت اس وقت واضح طور پر فی الحال انتخابات کروانے کے حق میں نہیں ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اسے انتخابات کی تیاری کے لیے مزید وقت مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ خود سپریم کورٹ کہتی رہی ہے کہ مشاورت سے انتخابات کی تاریخ کا تعین کر لیں ، اکٹھے انتخابات کروا لیں، اس صورت میں بھی انتخابات 90 دن گزرنے کے بعد ہی ہونے تھے لیکن اس پر مذاکرات نہیں ہو سکے، وہی راستہ ٹھیک تھا۔ ملک کیلئے بہتر یہی تھا کہ سیاسی جماعتیں مشاورت سے انتخابات کی تاریخ طے کرتیں یا فل کورٹ بنا دیا جاتا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ میاں محمد نوازشریف پچھلے کچھ عرصہ سے عدلیہ اور کچھ ججز کے خلاف بیانیہ بنا رہے ہیں جس سے انہیں سیاسی فائدہ حاصل ہو گا۔ وہ فوج کے خلاف بیانیہ نہیں بنا سکتے۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بدل کر عدلیہ مخالف بیانیہ تیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ ان کی راہ میں رکاوٹ ہےیہی بات مریم نوازشریف بھی کر رہی ہیں اور وہ انتخابات میں بھی اسی بیانیے کے ساتھ جائیں گے۔
Lo Jee, another Chuttiyaa dalal of Nawaz Lal Lohaar..Eik Din Is Pagal k saath.
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
واک اوور کیسے؟ کیا نون لیگ یا پی ڈی ایم کی حکومت چھین کر عمران خان کو دے دی؟ عمران خان کی ہی حکومتیں تھیں ۔جو اس نے الیکشن لڑ کر بنای تھیں کسی سندھ ہاوس کی منڈی سے نہیں خریدی تھیں اور نہ ہی اب خریدے گا الیکشن لڑ کر ہی آئے گا پورے ملک کی سیاست اور اسٹیبلشمنٹ اور نگران حکومتوں اور الیکشن کمیشن کے بھی خلاف ۔اس کے باوجود لفافے بددیانت بن رہے ہیں
 

FaisalKh

Chief Minister (5k+ posts)
صرف ایک عورت کے غلط فیصلوں اور ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے اور کچھ اپنی نالائقی کی وجہ سے کسی زمانے میں پنجاب کی سب سے بڑی جماعت کا یہ حال ہو گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے لیکر 13 جماعتوں کا ساتھ ہونے کے باوجود بھی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں

اس سے بڑی بےبسی اور کیا ہو سکتی ہے کہ انہیں اپنی شکست کا پہلے ہی اندازہ ہو چکا ہے

سو جوتے بھی پڑے اور سو پیاز بھی کھائے
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
کل ہی یہ نونیوں کا ٹخنہ قانون اور آئین اور آمریت کو بھاشن دے کر ہمیشہ کی طرح منافقت کرے گا ۔اس منافق نے یہی بولنا تھا اور لفاطی کرنی تھی ۔ خبر تو تب ہوتی جب یہ اپنے مالکوں کے مخالف جا کر قانون اور آئین کا ساتھ دیتا ، مگر وڑائچ سے ایسی امید عبس ہے