سپریم کورٹ نے معذور شخص کو 14 سال قید کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

screenshot_1739717758354.png


جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے شاہ حسین کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی،شاہ حسین نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

سماعت کے دوران مجرم کے وکیل ارشد یوسفزئی نے دلیل دی کہ پولیس نے بارودی مواد کے بیگ کو تفتیش میں ثابت نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹانگ سے معذور شاہ حسین کا واحد قصور یہ تھا کہ اس نے کسی سے لفٹ لی تھی۔

وکیل ارشد یوسفزئی نے مزید کہا کہ آج کے دور میں لفٹ لینے سے پہلے سوچنا چاہیے، یہاں سزا پانے والا نہ تو موٹر سائیکل چلا رہا تھا نہ ہی اس کا مالک تھا، جبکہ جو شخص موٹر سائیکل چلا رہا تھا اسے چھوڑ دیا گیا۔

جسٹس عرفان سعادت نے ریمارکس دیئے کہ معذور شخص کو سزا دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ بچپن میں سنتے تھے کہ لنگڑا ہے لیکن بھاگتا تیز ہے۔

یاد رہے کہ شاہ حسین پر بارودی مواد کا بیگ لے کر جانے کا الزام تھا، جس پر اے ٹی سی نے 1250 گرام بارودی مواد برآمد ہونے پر 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
 

Back
Top