
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس میں وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس پر مسکرا دیے۔
دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں 2022 کی ترامیم کالعدم قرار دی تھیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ تو آپ ٹیکنیکل اعتراض اٹھا رہے ہیں۔ وکیل مخدوم علی خان بولے یہ ٹیکنیکل اعتراض بھی موجود ہے۔
چیف جسٹس نے زیرلب مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہم ان سوالات پر بانی پی ٹی آئی سے جواب لیں گے، بانی پی ٹی آئی یہ نکات نوٹ کرلیں۔
ویڈیو لنک پر موجود بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس کو زیرلب مسکراتے دیکھا تو وہ بھی نہ رہ سکے اور منہ پر ہاتھ رکھ کر مسکرا دیے۔
دوران سماعت بانی تحریک انصاف عمران خان نے ورزش کے انداز میں سر کے پیچھے ہاتھ باندھ کر سٹریچنگ کی،بازوؤں کو ورزش کے انداز میں ہلایا اور گردن کو دائیں بائیں حرکت دیتے رہے
ایک موقع پر عمران خان نے ساتھ موجود پولیس اہلکاروں کو پاس بلایا اور اپنے چہرے پر تیز روشنی پڑنے کی شکایت کی اہلکاروں نے لائٹ کو ایڈجسٹ کر دیا
ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے عدالتی کارروائی لائیو نہ ہونے کا نکتہ اٹھا یااور کہا کہ عدالتی کاروائی براہ راست نشر نہیں ہو رہی تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ایڈوکیٹ جنرل کے پی کو اپنی جگہ پر بیٹھنے کی ہدایت کی
عمران خان کی تصویر لیک ہونے اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سپریم کورٹ اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں، کمرہ عدالت میں پہلے عمران خان کی تصویر کو چھوٹا کیا گیا،اسکے بعد منیمائز کردیا گیا
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ikah1i1hh11.jpg