سپریم کورٹ ججز کی مراعات: ہاؤس رینٹ، جوڈیشل الاؤنس میں کتنے سو فیصد اضافہ؟

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
SC-Judges.gif


حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کو ماہانہ ملنے والے ہاؤس رینٹ اور جوڈیشل الائونس میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔

ہاؤس رینٹ میں 500 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 68 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کر دیا گیا ہے جبکہ جوڈیشل الاؤنس میں 270 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 4 لاکھ 28 ہزار سے بڑھا کر 11 لاکھ 68ہزار روپے کر دیا گیا۔

گزشتہ سال جولائی میں وفاقی حکومت نے چیف جسٹس پاکستان کی تنخواہ میں 2 لاکھ 4 ہزار864 روپے جبکہ دیگر ججز کی تنخواہ میں ایک لاکھ 93 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔

گزشتہ سال مئی میں آڈیٹر جنرل کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز کو ملنے والی تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کی گئی تھیں جس کے مطابق اس وقت چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 27 ہزار 399 روپے تھی۔

چیف جسٹس کو سرکاری گھر، ایک بلٹ پروف گاڑی، ایک 1800سی سی گاڑی، 600 لیٹر پیٹرول مہیا کیا جاتا ہے۔ لامحدود بجلی، گیس کے بل بھی ادا کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ میڈیکل سمیت دیگر سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔

آڈیٹر جنرل کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے دیگر ججز کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 38 ہزار روپے ہے جس میں 4 لاکھ 28 ہزار روپے کا جوڈیشل الاؤنس بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ 68 ہزار ہاؤس رینٹ، 600 لیٹر پیٹرول، لامحدود بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی کے علاوہ دیگر کی سہولیات بھی میسر ہیں۔

چیف جسٹس اور دیگر ججز کو 8 ہزار روپے روزانہ کا الاؤنس اور گریڈ 22 افسر کے مساوی ’ٹی اے ڈی اے‘ بھی ملتا ہے۔

اب حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے ہاؤس رینٹ میں 500 فیصد سے زائد اور جوڈیشل الاؤنس میں 270 فیصد اضافے کے بعد اب سپریم کورٹ کے ججز کو 11 لاکھ 68 ہزار روپے کے جوڈیشل الاؤنس سمیت ماہانہ تنخواہ 23 لاکھ 29 ہزار روپے ادا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 3 لاکھ 50 ہزار ہاؤس رینٹ، 600 لیٹر پٹرول، لامحدود بجلی، گیس کے بلوں کی ادائیگی کے علاوہ دیگر کی سہولیات بھی میسر ہیں۔

چیف جسٹس اور دیگر ججز کو 8 ہزار روزانہ کا الاؤنس اور گریڈ 22 افسر کے مساوی ’ٹی اے ڈی اے‘ بھی ملتا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کو چونکہ سرکاری گھر دیا جاتا ہے اس لیے ان کو تنخواہ کے ساتھ ہاؤس رینٹ نہیں دیا جاتا جبکہ جوڈیشل الاؤنس میں اضافے کے بعد چیف جسٹس کی ماہانہ تنخواہ اب 23 لاکھ 97 ہزار روپے ہو گئی ہے اور اس کے علاوہ چیف جسٹس کو سرکاری گھر، ایک بلٹ پروف گاڑی، ایک 1800سی سی گاڑی، 600 لیٹر پٹرول مہیا کیا جاتا ہے۔ لامحدود بجلی، گیس کے بل بھی ادا کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ میڈیکل سمیت دیگر سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔

Source
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
SC-Judges.gif


حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کو ماہانہ ملنے والے ہاؤس رینٹ اور جوڈیشل الائونس میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔

ہاؤس رینٹ میں 500 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 68 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کر دیا گیا ہے جبکہ جوڈیشل الاؤنس میں 270 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 4 لاکھ 28 ہزار سے بڑھا کر 11 لاکھ 68ہزار روپے کر دیا گیا۔

گزشتہ سال جولائی میں وفاقی حکومت نے چیف جسٹس پاکستان کی تنخواہ میں 2 لاکھ 4 ہزار864 روپے جبکہ دیگر ججز کی تنخواہ میں ایک لاکھ 93 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔

گزشتہ سال مئی میں آڈیٹر جنرل کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز کو ملنے والی تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کی گئی تھیں جس کے مطابق اس وقت چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 27 ہزار 399 روپے تھی۔

چیف جسٹس کو سرکاری گھر، ایک بلٹ پروف گاڑی، ایک 1800سی سی گاڑی، 600 لیٹر پیٹرول مہیا کیا جاتا ہے۔ لامحدود بجلی، گیس کے بل بھی ادا کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ میڈیکل سمیت دیگر سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔

آڈیٹر جنرل کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے دیگر ججز کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 38 ہزار روپے ہے جس میں 4 لاکھ 28 ہزار روپے کا جوڈیشل الاؤنس بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ 68 ہزار ہاؤس رینٹ، 600 لیٹر پیٹرول، لامحدود بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی کے علاوہ دیگر کی سہولیات بھی میسر ہیں۔

چیف جسٹس اور دیگر ججز کو 8 ہزار روپے روزانہ کا الاؤنس اور گریڈ 22 افسر کے مساوی ’ٹی اے ڈی اے‘ بھی ملتا ہے۔

اب حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے ہاؤس رینٹ میں 500 فیصد سے زائد اور جوڈیشل الاؤنس میں 270 فیصد اضافے کے بعد اب سپریم کورٹ کے ججز کو 11 لاکھ 68 ہزار روپے کے جوڈیشل الاؤنس سمیت ماہانہ تنخواہ 23 لاکھ 29 ہزار روپے ادا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 3 لاکھ 50 ہزار ہاؤس رینٹ، 600 لیٹر پٹرول، لامحدود بجلی، گیس کے بلوں کی ادائیگی کے علاوہ دیگر کی سہولیات بھی میسر ہیں۔

چیف جسٹس اور دیگر ججز کو 8 ہزار روزانہ کا الاؤنس اور گریڈ 22 افسر کے مساوی ’ٹی اے ڈی اے‘ بھی ملتا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کو چونکہ سرکاری گھر دیا جاتا ہے اس لیے ان کو تنخواہ کے ساتھ ہاؤس رینٹ نہیں دیا جاتا جبکہ جوڈیشل الاؤنس میں اضافے کے بعد چیف جسٹس کی ماہانہ تنخواہ اب 23 لاکھ 97 ہزار روپے ہو گئی ہے اور اس کے علاوہ چیف جسٹس کو سرکاری گھر، ایک بلٹ پروف گاڑی، ایک 1800سی سی گاڑی، 600 لیٹر پٹرول مہیا کیا جاتا ہے۔ لامحدود بجلی، گیس کے بل بھی ادا کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ میڈیکل سمیت دیگر سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔


Source
یہ ہیں ان کی قیمتیں

gavel-sold-13833066.jpg
 

Back
Top