jani1
Chief Minister (5k+ posts)
سُر سے سُر ملا کر بھونکنے والے۔
تحریر:جانی
اپریل ، ۳، ۲۰۱۹۔
کچہرے کے ڈھیر پر ہڈیاں اور اپنا رزق تلاش کرنے والے کتوں کے ایک گروپ یا ٹولے کے پاس سے اگر آپ خاموشی سے نکلیں، تو وہ بھی آپ پر اپنا قیمتی وقت برباد کرنا مناسب نہیں سمجھتے اور اپنے کام میں مگن رہتے ہیں۔ ان میں سے ایک آدھ پاگل طبیعت والا، تھوڑا بہت بھونک کر پھر اپنی دنیا میں گم ہوجاتا ہے۔۔جسے آپ بھی نظر انداز کردیتے ہیں۔۔کہ آپ اس کی زبان میں اسے جواب دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔ ۔مگر
بعض اوقات سارے کے سارےسُر ملا کر بھونکنا شروع کردیتے ہیں۔چاہے وہ موٹا ہو یا چھوٹا، تھوڑا مولوی ٹائپ ہو یا لبرل، اور دیسی ہو یا پردیسی،۔ مطلب اس محلے کا ہو یا کسی یار دوست کی سپورٹ میں دور گلی یا سڑک کے موڑ یا کنارے سے اپنے پھیپھڑوں کا زور لگا کر بھونک رہا ہو۔ ۔
ماہرین کتا گیری کی تحقیق سے یہی پتہ چلا ہے کہ ۔۔ ایسا تب ہوتا ہے جب۔۔ آپ یا تو میونسپل ادارے والے ہوں ، اور آوارہ کتوں کو پکڑ پکڑ کر ٹرک میں ڈالنے آئے ہوں۔۔ تاکہ انہیں ایک طرف کو کیا جاسکے۔۔ یا پھر آپ کوئی شریف انسان ہوتے ہو، جو اپنے گھر کوئی گوشت مچھلی وغیرہ کی تھیلی لیئے جارہے ہوں، تاکہ بال بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔
پہلی صورت جس میں آپ ان کے شکاری ہوتے ہیں، اس وقت وہ غصے و ڈر کی ملی جُلی کیفیت سے گزررہے ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کا واحد ہتھیار بھونکنا ہی رہ جاتا ہے۔۔
جبکہ دوسری صورت ، جس میں آپ کے ہاتھ میں ان کے مطلب کی چیز ہوتی ہے اور وہ آپ ان سے شئیر کرنے کے بجائے اپنے بچوں کو کھلانے کا سوچ رہے ہوتے ہیں، ۔اس وقت وہ بھوک میں اندھے ہوکر اس مال پر اپنا حق سمجھتے ہوئے آپ پر بھونکتے ہیں۔۔۔۔ مگر۔۔
چونکہ مندرجہ بالا تحقیق کو کیئے گئے کافی عرصہ گزر چکا ہے، اس لیئے اس میں اس تیسری قسم کے بھونکووں کا ذکر موجود نہیں،۔ جو مجھے بھی لائیبریریوں کی الماریوں کے بجائے، ۔ملک کے زرداریوں ، لوہاروں ،صحافتی کباڑیوں، لبرلوں اور پیٹ کا لامحدود رقبہ و سائز رکھنے والے ملاوں کی چیخ و پُکار اور سُر سے سُر ملانے کے فن کو مُلاحظہ کرنے کے بعد سمجھ میں آسکی ہے۔۔یعنی ڈر اور نہ مٹنے والی بھوک کی ملی جلی کیفیت۔۔ اس میں ڈر ہوتا ہے کہ بھوک سے مارے جائیں گے، یا ٹرک میں پھنکوائے جائیں گے۔۔ مگر ہلاک ضرور کیئے جائیں گے۔۔
دو تین روز سے سوشئیل و الیکٹرونک میڈیا پر سُرسے سُر ملا کر جو بھونکا جارہا ہے۔۔ وہ بھی ایک ہی سمت میں ۔۔اس سے پریشان ہونے کے بجائے۔۔ غور کریں کہ ایک ہی وقت میں چاہے وہ مولانا ہو، یا لبڑل پارٹی، نون ہو، اس کی تھوک والی لیلا ہو یا پیپل بالٹی۔۔بدنام زمانہ منصفین ہوں یا ننگے سر والے مفروروں کے انٹرویو لیتے منکر قسم کے اینکرین ہوں۔ سارے ہی ایک یا دو افراد کو ٹارگٹ میں لیئے ہوئے ہیں۔۔وزیر اعظم یا وزیر خزانہ۔۔شاید اس لیئے کہ ۔۔ان میں سے ایک کا کام انہیں ٹرک میں لاد کر ان سے گلیاں صاف کرانا ہے تو دوسرے کے ہاتھ میں وہ خوراک ہے جسے ایک زمانے سے یہ اپنی ملکیت سمجھتے آرہے تھے۔۔مگر اب ان کے بجائے اصل حقداروں تک پہنچنے جارہی ہے۔۔ اس لیئے اتنا بھونکو کہ ایسا ہو نہ سکے۔۔
janiجانی
Last edited: