سوشل میڈیا پر غیراخلاقی مواد شیئر کرنے کا معاملہ،فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق

6peshawarirmmmscnnee.png

پچھلی دہائی میں ایک ایسی چیز جس نے دنیا بھر کے لوگوں کی ذاتی زندگیوں، معاشرتی رویوں، حکومتی پالیسیوں اور سیاست پر سب سے زیادہ اثرانداز ہوئی وہ بلاشبہ سوشل میڈیا ہے۔

سوشل میڈیا کا کہیں مثبت استعمال ہوتا ہے تو کہیں منفی جس کے انتہائی برے مرتب اثرات ہوتے ہیں اور اب تک اس کے باعث بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ تک دھو بیٹھے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے یکہ توت میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس میں 3 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ذرائع کے مطابق پشاور کے تھانہ یکہ توت کی حدود میں رشید گڑھی کے علاقے میں سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف غیراخلاقی پوسٹیں کرنے پر بڑھنے والی لڑائی میں فریقین کی فائرنگ کے باعث 3 شہری جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہو ئے ہیں۔ واقعہ کے بعد لاشوں اور زخمی افراد کو فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ پولیس نے کارروائی کر کے 4 ملزموں کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فریقین کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں نیاز علی ولد وسیع اللہ، حاجی حمید ولد عامر اور ارشد ولد شیر افضل نامی شہری جاں بحق ہوئے ہیں جنہیں پوسٹ مارٹم کیلئے منتقل منتقل کیا جا چکا ہے۔ واقعے میں قدر بادشاہ ولد نور بادشاہ، عارف، شاداب ولد ادریس، ہارون ولد وارث اور ابراہیم ولد امجد نامی شہری زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد ڈی ایس پی یکہ توت توحید خان، ایس ایچ او تھانہ یکہ توت خضرحیات اور ایس پی سٹی ظفر احمد خان پولیس نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کر کے واقعے میں ملوث ملزموں جلال الدین ولد نوررحمان، عثمان ولد جلال الدین، امین ولد امیر خان اور ہمایوں ولد حاجی امین کو گرفتار کر لیا جبکہ ملزموں سے 1 عدد کلاشنکوف، 3 عدد پستول بھی برآمد ہوئے۔
 

Mani Ehmad

Citizen
آخر کار وجہہ کیا ہوئی ہوگی؟ معاشرے میں عدم برداشت، مساوات، اخلاقیات اور سماجی میانہ روی ختم ہوتی جا رہی ہے
 

Back
Top