
دونوں افراد کو اندرون کچے کے علاقہ کن سے اغوا کیا گیا ہے : ترجمان پولیس
کچے کے ڈاکوئوں کے خلاف سندھ اور پنجاب پولیس کی طرف سے کیے گئے بڑے آپریشن کے باوجود انہیں لگام ڈالنے میں اب تک ناکام ہیں۔ ذرائع کے مطابق کچے کے ڈاکوئوں نے راجن پور کے علاقے میں میانی پھاٹک انڈس ہائی وے کے قریب سے مزید 2 افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا اس حوالے سے موقف سامنے آیا ہے کہ ان دونوں افراد کو اندرون کچے کے علاقہ کن سے اغوا کیا گیا ہے ۔ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) راجن پور دوست محمد کی طرف سے واقعے کا نوٹس لے لیا گیا ہے اور مغویوں کی بازیابی کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
دوسری طرف کشمور کے کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن کے دوران اغوا کیے گئے ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار بھی اب تک بازیاب نہیں ہو سکے۔ پولیس کی طرف سے اپنے اہلکاروں کو چھڑوانے کے لیے آپریشن کیا جا رہا ہے لیکن اب تک انہیں کامیابی نہیں ملی۔ پولیس آپریشن کے دوران پولیس اور ڈاکوئوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
ایس ایس پی عرفان سموں کا کہنا ہے کہ ہمارے اہلکاروں کو کچے کے ڈاکوئوں کے تیغانی گینگ کی طرف سے اغوا کیا گیا ہے، ان کے خلاف آپریشن کےد وران ڈاکوئوں کے بہت سے ٹھکانوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ چند دن پہلے ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن کے دوران کشمور تھانہ کے ایس ایچ او گل محمد مہر اور ان کے 2 اہلکاروں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی سستی گاڑی خریدنے کے لالچ میں رحیم یار خان پہنچنے پر ایک شخص کا تاوان نہ ملنے پر قتل کر دیا گیا تھا جس کا تعلق روالپنڈی سے بتایا گیا تھا۔ ڈاکوئوں نے مغوی کے اہل خانہ سے 1 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ، رقم نہ ملنے پر قتل کر کے سرحدی علاقے رونتی میں پھینک گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن کیساتھ شہریوں کو ہنی ٹریپ سے بچنے کیلئے آگاہی دے رہے ہیں۔