سعودی عرب ترکیہ کی مدد کیلئے آ گیا،5 ارب ڈالرز دے دیے

14sauditurektyryry.jpg

ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گزشتہ ہفتے اگلے 5 سالوں میں تجارت کا حجم 45 بلین ڈالر تک بڑھانے کا اتفاق کیا گیا تھا۔

سعودی عرب کی طرف سے جمہوریہ ترکی کی معیشت میں بہتری کیلئے 5 بلین ڈالرز جمع کرانے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے ہیں، رقم سعودی فنڈ برائے ترقی (ایس ایف ڈی) کے ذریعے جمع کی جائے گی۔

معاہدے پر دستخط سعودی فنڈ برائے ترقی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین احمد الخطیب اور ترکیہ گورنر سنٹرل بینک ترکیہ نے کیے ۔ معاہدے کے بعد صدر طیب اردگان کو ترکیہ کی کرنسی کو مستحکم رکھنے اور ایندھن کے مسائل سے نپٹنے میں مدد ملے گی۔

https://twitter.com/x/status/1632684997780951040
ترکیہ میں رواں سال مئی میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد ہونا ہے جس میں معیشت انتخابی مہم کا اہم موضوع ہے۔ انڈونیشیا میں وزیر خزانہ سعودی عرب محمد بن عبداللہ الجدان نے 15 جولائی 2022ء کو جی 20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ارادہ ظاہر کیا تھا کہ سنٹرل بینک ترکیہ میں 5 ارب ڈالرز ڈیپازٹ کر دیئے جائیں گے۔

https://twitter.com/x/status/1632711035466444800
ترکیہ خلیجی ممالک بشمول متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کا خواہاں ہے۔ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گزشتہ ہفتے اگلے 5 سالوں میں تجارت کا حجم 45 بلین ڈالر تک بڑھانے کا اتفاق کیا گیا تھا۔ سعودی فنڈ برائے ترقی کے بیان کے مطابق یہ اقدام ترکیہ کی معیشت میں بہتری کی کوششوں کی حمایت کے عزم کا مظہر ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق ترکیہ اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے کیونکہ 2018ء میں سعودی عرب اور ترکیہ کے تعلقات اس وقت خراب ہوگئے تھے جب مبینہ طور پر ترک صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصلیٹ میں قتل کیا گیا تھا۔ ترکیہ کی قومی کرنسی لیرا کی قدرمیں مسلسل کمی اور افراط زر کی وجہ کے باعث دبائو کا شکار ہے، معاہدے کے بعد ترکیہ کے کم ہوتے زرمبادلہ ذخائر میں اضافے کا امکان ہے ۔

یاد رہے کہ رواں سال فروری کے شروع میں اآنیوالے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی جس میں 45 ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ زلزلے کے بعد سے ترکیہ کو مالی لحاظ سے شدید نقصان پہنچا ہے اور اس کے زرمبادلہ ذخائر پچھلے 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ سنٹرل بینک ترکیہ کے زرمبادلہ ذخائر رواں سال 24 فروری کو 1 ارب 40 کروڑ ڈالرز رہ گئے تھے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
Only a druggy or a drug dealer would know the rates 🤣 So you are the meth supplier to Nawaz in London .. now makes sense you are protecting your business. 🤣
No reason why a Habitual Cocaine addict is unaware of the prices increase. Why you think he was resorted to stealing the watch and selling it on national chequer ?
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
No reason why a Habitual Cocaine addict is unaware of the prices increase. Why you think he was resorted to stealing the watch and selling it on national chequer ?

Tosha Khana BMW 😂 That was legal as per your moral levels .. no point arguing with a corruption loving individual who is afraid to come back to Pakistan just like his lovely Meth addict leader 😂
 

Back
Top