
سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے خواتین کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے والے اوشوں کو سزا دینے اور ان کو نشان عبرت بنانے کے لیے انوکھی سزا متعارف کروا دی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے معاشروں میں خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کو انتہائی معیوب اور غیرمہذب عمل سمجھا جاتا ہے جس کیلئے ملک ملکوں میں اوباشوں کو قید کرنے کے ساتھ ساتھ جرمانے کی سزائوں کے قوانین بھی موجود ہیں۔
دوسری طرف ایسا کوئی واقعہ سعودی عرب میں پیش آنے پر مجرم کو عبرتناک سزا دینے کی توقع کی جاتی ہے۔
سعودی عرب حکومت کی طرف سے خواتین کے ساتھ چھیڑخانی کرنے والے اوباشوں کو سزا دے کر نشان عبرت بنانے کیلئے انوکھی سزا متعارف کروا دی گئی ہے۔ سعودی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں سعودی وزارت داخلہ نے خواتین سے چھیڑ چھاڑ کرنے کے جرم میں گرفتار کیے گئے اوباشوں کو سزا دینے کے ساتھ ان کے نام بھی میڈیا پر نشر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کی پولیس نے اس پر عمل کرتے ہوئے چند دن پہلے ہی ولی عبدالحمید نامی مصری تارک وطن کے نام کی مقامی میڈیاپر تشہیر بھی کی ہے جسے ایک خاتون سے چھیڑ چھاڑ کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ قبل ازیں جدہ پولیس کی طرف سے بھی ہادی حمد آل صلاح نامی سعودی شہری کو بھی ایک خاتون سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر گرفتار کیا گیا جس کا نام بھی میڈیا پر نشر کیا گیا تھا۔
سعودی شہریوں کی طرف سے خواتین سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے افراد کے ناموں کی مقامی میڈیا پر تشہیر کے اقدام کو سراہا جا رہا ہے۔ عبدالرحمن القراش نامی فیملی پروٹیکٹ پروگرام سعودی عرب کے ایک رکن نے حکومتی کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں معاشرتی اقدار کا بہت زیادہ خیال رکھا جاتا ہے اس لیے کسی بھی شخص کے نام کی میڈیا پر تشہیر کو بڑی سزا تصور کیا جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saudi11h1h1.jpg