Hunain Khalid
Chief Minister (5k+ posts)
موجودہ سعودی حکومت کے ناقدین کو ایک بار ان دونوں گروہوں کی کلچر و ثقافت کا بخوبی مطالعہ ضرور کر لینا چاہیے جو آل سعود سے پہلے برسراقتدار رہ چکے ہیں یا جو عرصہ دراز سے آل سعود کا تختہ الٹنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں_ ایک ترکوں کی حکومت تھی جب نماز پڑھنے کے لیے بیت اللہ میں چار چار مسلے بچھتے تھے مذید موجودہ ترکی کے نظریات بھی تشویش ناک ہیں اور ایک ایرانی حکومت ہے جس کے بارے ایک مسلمان تصور بھی نہیں کر سکتا کہ خدانخواستہ اگر سعدی عرب پر قابض ہو گئے تو بیت اللہ جیسی پاک جگہ پر کیسی شرکیہ آلائشیں دیکھنے کو ملیں گی_
-
آل سعود کوئی فرشتے نہیں ہیں اور ہم پاکستانیوں کی طرح ان میں بھی بے شمار برائیاں موجود ہیں (جو کہ نہیں ہونی چاہیے) اور ان کی خارجہ پالیسی سے بھی سو اختلافات کیے جا سکتے ہیں_ اس کے ساتھ آل سعود نے خود کو خادمین الحرمین کا نام ہی نہیں دیا بلکہ دونوں مقدس شہروں کی بہت زیادہ خدمت بھی کی ہے جس کو سراہا جانا چاہیے_ بیت اللہ اور مسجد نبوی کو جس خوبصورتی سے توحید کا مرکز بنایا گیا ہے اس کی قدر کی جانی چاہیے_
ایک چیز آئیڈیلزم ہوتی ہے کہ یہ ہونا چاہیے وہ ہونا چاہیے لیکن ایک چیز گراؤنڈ ریئلیٹی ہوتی ہے جس کو سامنے رکھ کر ہی تمام فیصلے کیے جاتے ہیں_
-
نوٹ:- میں اللہ کو حاضر جان کر کہتا ہوں کہ میرا اہلحدیث ، دیوبند یا کسی دوسرے مسلک سے کوئی تعلق نہیں پے_