
وزیراعظم شہباز شریف کے گھریلو صارفین کے لیے بجلی 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کے اعلان کردہ پیکج کو ایک اور دھچکہ لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جون میں بجلی صارفین کو مکمل ریلیف نہ ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ بجلی صارفین کے لیے مجموعی ریلیف کم ہو کر 4 روپے 79 پیسے فی یونٹ رہ جانے کا امکان ہے۔ اس وقت وزیراعظم پیکج کے تحت بجلی صارفین کو 6 روپے 35 پیسے فی یونٹ کا ریلیف دیا جا رہا ہے، جبکہ اپریل میں یہ ریلیف 4 روپے 97 پیسے فی یونٹ رہا۔
ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور دیگر عوامل کی بنیاد پر اس ریلیف میں کمی متوقع ہے۔ نیپرا کو اپریل کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے 1 روپے 27 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست موصول ہوئی ہے، جس پر نیپرا نے گزشتہ روز سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اگر نیپرا سی پی پی اے کی درخواست کے مطابق اضافہ منظور کرتا ہے اور اس کا اطلاق جون میں ہوتا ہے تو وزیراعظم پیکج کے تحت ریلیف میں کمی یقینی ہو جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 29 پیسے فی یونٹ ریلیف کا خاتمہ رواں ماہ کے اختتام پر ہو جائے گا، جو مجموعی ریلیف میں مزید کمی کا باعث بنے گا۔
اگرچہ بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ صارفین کے لیے مایوس کن خبر ہے، تاہم کچھ مدات میں ریلیف جون میں بھی برقرار رہے گا۔ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں 1 روپے 90 پیسے اور تیسری سہ ماہی میں 1 روپے 55 پیسے فی یونٹ کمی کا اطلاق جون میں جاری رہے گا۔ اس کے علاوہ، پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ اور ری ٹینڈ ایف سی اے کی مد میں 90 پیسے فی یونٹ کمی بھی جون میں لاگو رہے گی۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 3 اپریل کو بجلی کے نرخوں میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا، جسے حکومت نے عوام کے لیے بڑا ریلیف قرار دیا تھا۔ تاہم توانائی شعبے میں مالیاتی دباؤ اور ایڈجسٹمنٹس کے سبب اس پیکج پر عمل درآمد کو مسلسل چیلنجز درپیش ہیں۔