سر پھرے کا سودا

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کی سیاست تب شروع ہوئی جب نواز شریف کی حکومت کا ۱۹۹۸ میں آخری دور چل رہا تھا۔ نوازشریف کے ۱۹۹۹ میں جانے کے بعد مشرّف جب آیا تو اس نے بھی عمران خان کے سیاسی جسّے کو بھانپ لیا۔ اس نے اس وقت اسکو بھی عمومی سیاستدان سمجھتے ہوئے اپنی جانب متوجّہ کیا، لیکن خان سر پھرا آدمی، گھر پر آئی کو واپس بھجوا بیٹھا۔ ورنہ شائد ۲۰۰۸ میں مشرّف کو بھی این آر او نہ کرنا پڑتا، اور عمران خان کو وہ پہلے ہی وزیر اعظم بنوا چکا ہوتا۔

لیکن خان کٹھ پتلی نہیں بننا چاہتا تھا۔ وہ دس سال اس نے اپنی ضد کی نظر کر دیئے۔ لیکن پھر سال ۲۰۱۳ تک اسے کچھ لوگوں کی ایسی سپورٹ حاصل ہوگئی جو کہ مشرّف کے ساتھ تھے اور اس کے جانے کے بعد یہ خود کو سیاسی یتیم تصوّر کرنا شروع ہوگئے تھے۔ کچھ لوگ جب ساتھ مل گئے تو پارٹی کا حجم بھی بڑھا، سیٹیں بھی زیادہ ہوگئیں اور آواز بھی بلند ہوگئی۔

لیکن پھر بھی، یہ کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ زرداری اور نواز جیسے شاطر ذہنوں اور دہائیوں سے اس سسٹم کو اپنی مرضی کی حساب سے چلانے والوں کے آگے اس دیوانے کا کوئی مستقبل ہوگا۔

مگر دیوانے کے خوابوں کو پھر سے ایک غیبی سہارا مل گیا۔ ۲۰۱۶ میں کائنات نے شریفوں کے خلاف ایک سازش کی، خلائی مخلوق نے اس سازش کے تانے بانے جوڑے اور نواز شریف پنامہ پیپرز کی زد میں ایسا آیا کہ بڑی سے بڑی اسٹیبلشمنٹ کی طاقت اسے نہ بچا سکی۔ ساتھ ہی زرداری کے اوپر بھی نظریں جما دی گئیں۔ لوگ قدرت کی طرف سے کرپشن کے ناسور پر اپنی توّجہ مرکوز کر کے بیٹھ گئے۔ دیوانے کے خواب کو ایک سہارا مل ہی گیا۔

خان کی ۲۰۱۳ کی کامیابیوں کے بعد۔ لوگوں کو یہ اندازہ تو ہوگیا تھا کہ اگلی مرتبہ اگر خان حکومت نہ بھی بنا سکا، تو کم از کم اپوزیشن ضرور اچھی بنالے گا۔ اسلیئے کچھ اور مطلب پرست بھی اس جھنڈے کے سائے تلے جمع ہوگئے۔ خان کی گاڑی کا پیٹرول، اسکے کھانے، رہنے اور چلنے کا بندوبست اپنے مقاصد کے لیئے کرتے گئے۔

لیکن جب عمران خان کی حکومت آخر کار ۲۰۱۸ میں بن ہی گئی، تو اس گروپ نے عمران خان کو اپنی وفاوٗں کے واسطے دیئے، اپنی نیّتوں کا یقین دلایا اور اس کی آنکھ بچا کر اپنے سیاسی کاروبار کی دکان کھول لی۔
ان کے خیال کے مطابق، وہ عمران خان کو سیاست میں کامیابی تک لے کر پہنچے۔ بہت سے لوگ اپنے ایسا سمجھنے میں غلط بھی نہیں۔ اگر انکا پیسہ، تعلقات اور ذہن اسوقت عمران خان کے ساتھ نہ ہوتا، تو بہت سارے کام شاید نہ ہوپاتے۔ لیکن یہی لوگ شائد یہ سمجھ نہیں سکے کہ انھیں خود عمران خان کی اتنی ضرورت ہے جتنی شائد عمران خان کو انکی نہیں۔

سر پھرے نے یہ سودا کر تو لیا تھا، لیکن اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ چالاک لوگ خود اسکے جلائے چراغ کے نیچے ہی اندھیرا کرنا شروع کردیں گے۔ سرپھرا تو پھر سر پھرا ہی ہوتا ہے۔ اب ڈنڈا لے کر پہلے اپنی منجی کے نیچے پھیرنا شروع کردی ہے اور یہ تمام چالاک لوگ اب ڈنڈے کھاتے ہی اس کی چارپائی کے پائے ہلانے پر آگئے ہیں۔ یہ ہماری قومی بدقستی ہے کہ جب کوئی ہم سے آگے نکلنے لگتا ہے تو ہم بجائے خود محنت کر کے اس سے آگے نکلنے سے زیادہ دماغ لگا کر اپنے سے آگے جانے والے کی ٹانگ کھینچ کر گرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ہماری قومی جبّلت اور کردار ہے۔

لیکن یہ چالاک یہ نہیں جانتے کہ یہ چارپائی جس دن گری، تو خان ان کے اوپر ہی آکر گرے گا، یہ خان کے اوپر نہیں گریں گے۔ سرپھرا تو سر پھرا ہے۔ اب جب عوام یہ دیکھ رہی ہے کہ یہ سرپھرا ان کے لیئے اپنی منجی کے نیچے بھی ڈانگ پھیرنے سے گریز نہیں کر رہا، تو یہ عوام بھی سرپھری ہوتی جارہی ہے۔ باقی یہ چالاک پارٹی، ابھی تک سمجھ رہی ہے کہ اگر یہ خان کی گاڑی میں پیٹرول نہیں ڈلوائیں گے تو اگلے الیکشن میں یہ گاڑی نہیں چلے گی۔

لیکن شائد یہ بھول گئے ہیں کہ کائنات کے بھی کچھ اصول ہیں، اور اس کا اپنا ایک پلان ہوتا ہے۔ یہ چالاک بھی ایک ایک کر کے نواز شریف اور زرداری کی طرح لوگوں کی آنکھوں کے آگے ایکسپوز ہوتے جارہے ہیں۔ اب یہ خود دیکھ لیں، کہ اگر یہ خان کو چھوڑ کر کسی دوسری پارٹی کا رُخ کریں گے تو اپنا حال بھی انھی جیسا پائیں گے۔ اپنا پیسہ، جس سے یہ سمجھتے ہیں کہ انھوں نے خان کو لیڈر بنایا، یہ اس سے دوگناہ پیسہ بھی لے آئیں تو اگلے الیکشن میں خان کے پائنچے تک بھی نہیں پہنچ سکیں گے۔

یہ اس بات کو فراموش کر بیٹھے ہیں کہ یہی پیسہ ان سے زیادہ نواز شریف اور زرداری لے کر بیٹھے ہیں، لیکن انکا پھر بھی ان سے برا ہی حال ہے

سر پھرے کا سودا پھر بھی منافع کا سودا ہی رہے گا۔ پہلے تو مجھے خود یہ لگتا تھا کہ اس مہنگائی، کرپشن اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے خان ڈلیور نہیں کرپائے گا اور لوگ اب کی مرتبہ خود سے فوج کی طرف دیکھیں گے یا پھر پیپلز پارٹی کو ووٹ ڈال دیں گے۔ مگر اب جب سے یہ عمران خان کی اپنی چارپائی کے نیچے سے لوگوں کی چیاوٗں چیاوٗں سنائی دے رہی ہے، لوگوں کی سوچ واپس تبدیل ہونا شروع ہوگئی ہے۔

اگلے الیکشن میں اب یہ بات نظر آرہی ہے کہ عمران خان کی حکومت کو گرانا ان چالاکوں کے لیئے فائدے سے زیادہ نقصان کا سودا ہوگا۔انکا وہ حال ہوگا کہ نوز اور زرداری کی چھتری کے نیچے بھی جگہہ نہیں ملے گی... یہ خود اپنی سیاسی موت ایسے مریں گے کہ ان کی سیاسی قبر پر کوئی فاتحہ پڑھنے والا بھی نہیں ہوگا۔ سرپھرا پھر بھی میدان میں رہے گا۔ قدرت کا کیا معلوم، ایک سازش اور نہ تیّار کر رہی ہو؟
 
Last edited:

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
Ik is a loose canon. I think he needs to get his gears back and getting them back is difficult when you revert on your own words regarding some of the promises. His knowledge about the economy is at ground level. I remember when the rupee was devalued, Asad made a claim that IK didn't know about it. Then , Ik started to take a credit for fixing the rupee vs dollar ratio by bringing it in open market. Thats a lot of baloney to digest for poor people who are out of their luck.

At the end, comparing NS and Zardari with Ik is comparing apple and oranges. Two different circumstances, different times and different problems. As IK is loose canon , NS is a lost cause. He made himself an absolute ass when he rallied up people against undemocratic forces and yet, when he was forced to take sides, quietly surrender his dignity by agree to extend the term for COAS. That was one step , he could never defend.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Ik is a loose canon. I think he needs to get his gears back and getting them back is difficult when you revert on your own words regarding some of the promises. His knowledge about the economy is at ground level. I remember when the rupee was devalued, Asad made a claim that IK didn't know about it. Then , Ik started to take a credit for fixing the rupee vs dollar ratio by bringing it in open market. Thats a lot of baloney to digest for poor people who are out of their luck.

At the end, comparing NS and Zardari with Ik is comparing apple and oranges. Two different circumstances, different times and different problems. As IK is loose canon , NS is a lost cause. He made himself an absolute ass when he rallied up people against undemocratic forces and yet, when he was forced to take sides, quietly surrender his dignity by agree to extend the term for COAS. That was one step , he could never defend.
اصل میں میں خود اس سرپھرے کی کہانی سے متاثر ہوں۔ کہتے ہیں کہ جب اللہ مہربان تو گدھا پہلوان۔ ہم اپنی عقل کے حساب سے چیزوں کو صرف سیدھے سیدھے کاز اینڈ ایفیکٹ کے تناظر میں دیکھنے کے عادی ہیں، جبکہ قدرت، قدرت اپنی چال علیحدہ ہی کھیلتی ہے۔

نواز شریف پنامہ پیپرز کے بعد الٹا بھی لٹک جائے، تب بھی اپنے اوپر سے کرپشن کے داغ نہیں ہٹا سکتا۔ اب پنامہ پیپرز کہاں سے اسوقت گئے اور عمران خان کی قسمت کو چار چاند لگا گئے؟ یہ قدرت کا ہی سودا تھا۔

پھریہ اپنے جانے سے پہلے اکانومی کا وہ حال بنا کر گئے تھے کہ انھیں یقین تھا کہ عمران خان دو سال نہیں نکال پائے گا اور ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔ اسد عمر کا بلنڈر کھیل کو اور بگاڑ گیا۔ عربی شریفوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، انھوں نے بھی ہاتھ ہولا ہی رکھا، پھر بھی اکانومی رک نہیں سکی۔

لیکن مسئلہ یہ بن گیا کہ اسوقت اگر عمران کی حکومت یہ گرا بھی بیٹھے تو بھی جو آنے والی حکومت ہوگی، وہ بھی کچھ نہیں کرسکے گی ۔ اسی لیئے یہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی والے بھی نہیں چاہتے کہ مڈ ٹرم الیکشن کروائے جائیں۔ وہ خود پیچھے ہٹ رہ ہیں۔ عمران تو دوبارہ سے اعتماد کا ووٹ لے کر بیٹھا ہے۔

اسی طرح اب عمران خان کی اپنی چارپائی کے نیچے جو چوہے بیٹھے ہیں، انھیں بھی پہلے ڈنڈے پڑنے پر چلبلاہٹ ہوئی، لیکن اب یہ خود بھی سمجھ جائیں گے کہ یہ منجی اگر گر گئی تو عمران ان کے اوپر ہی آ کر گرے گا۔ یہ عمران کے اوپر نہیں گریں گے۔

اکانومی کے حالات اوپر کی سطح پر درست ہوچکے ہیں۔ لیکن ان کا اثر نیچے والے طبقے تک منتقل نہیں ہوپارہا۔ وجہ درمیان والا آڑتی طبقہ ہے۔ اب اس طبقے کے اوپر کام ہورہا ہے۔ اس کے بعد یہ ثمرات نیچے تک لوگوں میں پہنچنا شروع ہوجائیں گے اور لوگوں کے یہ گلے شکوے بھی کم ہوجائیں گے۔

لیکن میں پھر بھی بتا دوں، کہ میں اس سرپھرے کے سودے پر اسلیئے حیران ہوتا ہوں کہ یہ تو لٹیا ڈبونے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتا، لیکن اس کے لیئے معلوم نہیں کہاں سے کوئی لہر اٹھتی ہے اور اسے کنارے پر لا کر پھینک دیتی ہے؟
 

Eigoroll

MPA (400+ posts)
اصل میں میں خود اس سرپھرے کی کہانی سے متاثر ہوں۔ کہتے ہیں کہ جب اللہ مہربان تو گدھا پہلوان۔ ہم اپنی عقل کے حساب سے چیزوں کو صرف سیدھے سیدھے کاز اینڈ ایفیکٹ کے تناظر میں دیکھنے کے عادی ہیں، جبکہ قدرت، قدرت اپنی چال علیحدہ ہی کھیلتی ہے۔

نواز شریف پنامہ پیپرز کے بعد الٹا بھی لٹک جائے، تب بھی اپنے اوپر سے کرپشن کے داغ نہیں ہٹا سکتا۔ اب پنامہ پیپرز کہاں سے اسوقت گئے اور عمران خان کی قسمت کو چار چاند لگا گئے؟ یہ قدرت کا ہی سودا تھا۔

پھریہ اپنے جانے سے پہلے اکانومی کا وہ حال بنا کر گئے تھے کہ انھیں یقین تھا کہ عمران خان دو سال نہیں نکال پائے گا اور ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔ اسد عمر کا بلنڈر کھیل کو اور بگاڑ گیا۔ عربی شریفوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، انھوں نے بھی ہاتھ ہولا ہی رکھا، پھر بھی اکانومی رک نہیں سکی۔

لیکن مسئلہ یہ بن گیا کہ اسوقت اگر عمران کی حکومت یہ گرا بھی بیٹھے تو بھی جو آنے والی حکومت ہوگی، وہ بھی کچھ نہیں کرسکے گی ۔ اسی لیئے یہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی والے بھی نہیں چاہتے کہ مڈ ٹرم الیکشن کروائے جائیں۔ وہ خود پیچھے ہٹ رہ ہیں۔ عمران تو دوبارہ سے اعتماد کا ووٹ لے کر بیٹھا ہے۔

اسی طرح اب عمران خان کی اپنی چارپائی کے نیچے جو چوہے بیٹھے ہیں، انھیں بھی پہلے ڈنڈے پڑنے پر چلبلاہٹ ہوئی، لیکن اب یہ خود بھی سمجھ جائیں گے کہ یہ منجی اگر گر گئی تو عمران ان کے اوپر ہی آ کر گرے گا۔ یہ عمران کے اوپر نہیں گریں گے۔

اکانومی کے حالات اوپر کی سطح پر درست ہوچکے ہیں۔ لیکن ان کا اثر نیچے والے طبقے تک منتقل نہیں ہوپارہا۔ وجہ درمیان والا آڑتی طبقہ ہے۔ اب اس طبقے کے اوپر کام ہورہا ہے۔ اس کے بعد یہ ثمرات نیچے تک لوگوں میں پہنچنا شروع ہوجائیں گے اور لوگوں کے یہ گلے شکوے بھی کم ہوجائیں گے۔

لیکن میں پھر بھی بتا دوں، کہ میں اس سرپھرے کے سودے پر اسلیئے حیران ہوتا ہوں کہ یہ تو لٹیا ڈبونے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتا، لیکن اس کے لیئے معلوم نہیں کہاں سے کوئی لہر اٹھتی ہے اور اسے کنارے پر لا کر پھینک دیتی ہے؟
Sohail Shuja, are you okay? You hated IK throughout your existence on this forum?
 

concern_paki

Chief Minister (5k+ posts)
Imran Khan ka kuch bura nahi hoga agar Imran Khan jata hai to yeh Pakistan aur is qoum ke logon ki bud qismati hogi, ALLAH ki zaat Imran Khan ke saath is liye hai ke uski niyyat saaf hai aur woh Sacha aur khara aadmi hai, warna
Koi perfect nahi hoti sub mein achhai aur buraai Maujood hai
 

Haha

Minister (2k+ posts)
دراصل خان کا آغاز ہی غلط تھا اسکو کچھ مشیر بہت غلط اور حرامی ملے جنہوں نے اپنی حرام زدگیوں اور زاتی ایجنڈے کی خاطر عمران کو ٹرک کئ بتی کے پیچھے لگائے رکھا ہر پارٹی ہر سیاسی بندےیا لیڈر کو پیسہ کئ ضرورت ہوتی ہے لیکنُ خان نے اپنے آپ کا انڈر اسٹیمیٹ کیا جن کرپٹ حرام زادوں نے پارٹی پر پندرہ بیس پچیس کروڑ یا پچاس کروڑ زیادہ سے زیادہ لگا دیا ہوگا مگر ان حرام زادوں کرپٹ سورکے حرامی بچوں نے اربوں روپے اس قوم کو چونا لگا کر اور خان کولاعلمُ رکھ کر کما لئے
حالنکہ اگر عمران صرف پاکستانیوں کو ایک تقریر میں یہ کہہ دیتا مجھے پارٹی چلانے کے واسطے پیسے کی ضرورت ہے اور میں کسی حرام زادے سور کے بچے کرپٹ کنجر سے نہیں لینا چاہتا تو صرف ایک کروڑ پاکستانی سو سو روپے بھی دیتے تو ایک ارب روپیہ جمع ہو جاتا اور جس طرح خان پر لوگ بھروسہ کرتے تھے اور ہیں کئی ارب روپے جمع ہو سکتے تھے اور ہم اور سیز پاکستانی ملک کی خاطر ایک لاکھ اوور سیز پاکستانی سو سو پاؤنڈ بھی دیتے تو کہ دس ملین پاؤنڈ جمع ہو جاتا اور کسی حرام زادے بےغیرت اور کرپٹ سور کے بچے ٹکے ٹکے کے کنجر کو بھونکنے اور بلیک میل کرنے کا موقعہ نہ ملتا نہ ہی جسٹس وجیح الدین کو کسی کرپٹ حرام زادے کی وجہ سے پارٹی چھوڑنی پڑتی نہ حامد خان اور نہ ہی اور بہت سے شریف اور نان کرپٹ بندوں کو
اب اگر عمران خان واقعی کرپشن ختم کرنے میں مخلص ہے تو اسمبلیاں توڑ دو اور اس وقت تک الیکشن نہ ہونے دو جب تک الیکشنُریفارمز نہیں ہوتے عدلیہ ریفارمز نہیں ہوتے جب تک حرام زادے کرپٹ جج عدالتوں میں بیٹھے ہیں
نیب میں سار اسٹبلشمنٹ حرام زادے کرپٹ بیٹھے ہیں الکشن کمیشن میں حرام زادے کرپٹ بیٹھے ہیں
نہ ہی ملک سدھر سکتا ہے نہ ہی عوام کی حالت بہتر ہو سکتی ہے یا تو اسمبلیاں توڑ کر کسی بھی حرام زادے کرپٹ سور کے بچے کو نہ آنے دو مزاحمت کرو یا پھر کوئی ریفرنڈم کراؤ اور اس سسٹم کو ہی ختم کرکے کرپشن فری سسٹم لاؤ
اس قوم کی حالت اس کئے نہیں سدھر سکتی اس سسٹم میں کہ ساری شوگر ملز صرف جرنیلوں اور انکے بچوں اور سیاسی لیڈروں کی ہیں سارے رینٹل پلانٹ سیاسی لیڈروں اور جرنیلوں یا انکے خاندان کی ہیں اور یہ سارے لوٹ مارکے واسطے اکٹھے ہو جاتے ہیں ان حرام خوروں اور چوروں کا نیکسس توڑنے کی ضرورت ہے
انکی حرام زدگیاں اور اس حکومت کے خلاف سازشیں صرف اس لئے ہیں کہ ان حرام خوروں چوروں فراڈیوں اور کنجروں کئ لوٹ مار چلتی رہے
جہانگیر ترین بھی ایک جرنیل کا بیٹا ہے اس لئے وہ ام سازشوں میں جرنیلوں کو انوالو کرکے بلیک میل کرتا ہے
شوگر ملز مالکان اور رینٹل ہاور مالکان صرف اور صرف اس ساری مہنگائی کے زمہ دار ہیں اس میں سیاسی لیڈر اور جرنیل شامل۔ ہیں موجودہ جرنیلوں خاص طور پر باجوہ (باقیوں کا معلوم نہیں )اور عمران خان نہ ہی کسی شوگر مل کے مالک ہیں نہ رینٹل پاور کے اس کئے ان سے امید تھی یہ ان حرام خوروں چوروں فراڈیوں لٹیروں کو مل کر پٹا ڈال دیں گے مگر عمران نے اپنی کابینہ میں بھی ان ہی چوروں کو منسٹر دیا جو اصل میں اس مہنگائی اور چوری کے زمہ دار تھے شوگر مل والے یا رینٹل پاور والے وزیر بنا کر کیسے شوگر ملز اور رینٹل پاورز کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے
حرام خوری کی انتہا ہے ایک شوگر ملز میں مرئم صفدر اور کیپٹن صفدر کا سمدھی منیر چودری جو کہ جنرل نوید مختار کا ہمُزلف اور فرنٹ مین بھی ہی وہ چوہدری مونس اور شہباز شریف کا بیٹا حصہ دار ہیں اسی طرح ساری ملز میں ڈائرکٹ یا ان ڈائیرکٹ جنرلز اورسیاست دان مالکان اور ڈائرکٹر ہیں اور جن لوگوں نے عمران کی حکومت میں چینی پر پاکیسی بنانی تھی وہ وزیر تھے اور ہیں ان ۔۔۔زادوں۔ نے چینی امپورٹ نہ کرنے دی ورنہ پاکستان سے آدھی قیمت پر چینی بک رہی ہوتی۔ ایسی پالیسیز نہ بنانے دیں جو سستی بجلی مل سکتی
ایک تو چینی کے کارخانے بند کرکے باہر سے چینی منگوا کر ان حرامذادوں کی لوٹ مار ختم کرو ایران سے سستی بجلی لے کر رینٹل پاور والے حرام زادوں سور کے بچوں کی لوٹ مار ختم کرو
اس وقت واحد حل یہی ہی کہ اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کراؤ اور جو مرضی پالیسی بناؤ کسی کرپٹ حرام زادے سور کے بچے کسی حرامزادے سور کے بچے سزا یافتہ کسی حرام زادے سور کے بچے منشیات فروش کو نہ آنے دو
اور اگر کوئی کرپٹ جرنیل رکاوٹ ڈالے تو اسکو ایکسپوز کرو اور کرپٹ کو کتے کی موت کی ضرورت ہوگی لیکن کچھ کرو ان کرپٹ حرام زادوں کا علاج کرنا ہوگا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
دراصل خان کا آغاز ہی غلط تھا اسکو کچھ مشیر بہت غلط اور حرامی ملے جنہوں نے اپنی حرام زدگیوں اور زاتی ایجنڈے کی خاطر عمران کو ٹرک کئ بتی کے پیچھے لگائے رکھا ہر پارٹی ہر سیاسی بندےیا لیڈر کو پیسہ کئ ضرورت ہوتی ہے لیکنُ خان نے اپنے آپ کا انڈر اسٹیمیٹ کیا جن کرپٹ حرام زادوں نے پارٹی پر پندرہ بیس پچیس کروڑ یا پچاس کروڑ زیادہ سے زیادہ لگا دیا ہوگا مگر ان حرام زادوں کرپٹ سورکے حرامی بچوں نے اربوں روپے اس قوم کو چونا لگا کر اور خان کولاعلمُ رکھ کر کما لئے
حالنکہ اگر عمران صرف پاکستانیوں کو ایک تقریر میں یہ کہہ دیتا مجھے پارٹی چلانے کے واسطے پیسے کی ضرورت ہے اور میں کسی حرام زادے سور کے بچے کرپٹ کنجر سے نہیں لینا چاہتا تو صرف ایک کروڑ پاکستانی سو سو روپے بھی دیتے تو ایک ارب روپیہ جمع ہو جاتا اور جس طرح خان پر لوگ بھروسہ کرتے تھے اور ہیں کئی ارب روپے جمع ہو سکتے تھے اور ہم اور سیز پاکستانی ملک کی خاطر ایک لاکھ اوور سیز پاکستانی سو سو پاؤنڈ بھی دیتے تو کہ دس ملین پاؤنڈ جمع ہو جاتا اور کسی حرام زادے بےغیرت اور کرپٹ سور کے بچے ٹکے ٹکے کے کنجر کو بھونکنے اور بلیک میل کرنے کا موقعہ نہ ملتا نہ ہی جسٹس وجیح الدین کو کسی کرپٹ حرام زادے کی وجہ سے پارٹی چھوڑنی پڑتی نہ حامد خان اور نہ ہی اور بہت سے شریف اور نان کرپٹ بندوں کو
اب اگر عمران خان واقعی کرپشن ختم کرنے میں مخلص ہے تو اسمبلیاں توڑ دو اور اس وقت تک الیکشن نہ ہونے دو جب تک الیکشنُریفارمز نہیں ہوتے عدلیہ ریفارمز نہیں ہوتے جب تک حرام زادے کرپٹ جج عدالتوں میں بیٹھے ہیں
نیب میں سار اسٹبلشمنٹ حرام زادے کرپٹ بیٹھے ہیں الکشن کمیشن میں حرام زادے کرپٹ بیٹھے ہیں
نہ ہی ملک سدھر سکتا ہے نہ ہی عوام کی حالت بہتر ہو سکتی ہے یا تو اسمبلیاں توڑ کر کسی بھی حرام زادے کرپٹ سور کے بچے کو نہ آنے دو مزاحمت کرو یا پھر کوئی ریفرنڈم کراؤ اور اس سسٹم کو ہی ختم کرکے کرپشن فری سسٹم لاؤ
اس قوم کی حالت اس کئے نہیں سدھر سکتی اس سسٹم میں کہ ساری شوگر ملز صرف جرنیلوں اور انکے بچوں اور سیاسی لیڈروں کی ہیں سارے رینٹل پلانٹ سیاسی لیڈروں اور جرنیلوں یا انکے خاندان کی ہیں اور یہ سارے لوٹ مارکے واسطے اکٹھے ہو جاتے ہیں ان حرام خوروں اور چوروں کا نیکسس توڑنے کی ضرورت ہے
انکی حرام زدگیاں اور اس حکومت کے خلاف سازشیں صرف اس لئے ہیں کہ ان حرام خوروں چوروں فراڈیوں اور کنجروں کئ لوٹ مار چلتی رہے
جہانگیر ترین بھی ایک جرنیل کا بیٹا ہے اس لئے وہ ام سازشوں میں جرنیلوں کو انوالو کرکے بلیک میل کرتا ہے
شوگر ملز مالکان اور رینٹل ہاور مالکان صرف اور صرف اس ساری مہنگائی کے زمہ دار ہیں اس میں سیاسی لیڈر اور جرنیل شامل۔ ہیں موجودہ جرنیلوں خاص طور پر باجوہ (باقیوں کا معلوم نہیں )اور عمران خان نہ ہی کسی شوگر مل کے مالک ہیں نہ رینٹل پاور کے اس کئے ان سے امید تھی یہ ان حرام خوروں چوروں فراڈیوں لٹیروں کو مل کر پٹا ڈال دیں گے مگر عمران نے اپنی کابینہ میں بھی ان ہی چوروں کو منسٹر دیا جو اصل میں اس مہنگائی اور چوری کے زمہ دار تھے شوگر مل والے یا رینٹل پاور والے وزیر بنا کر کیسے شوگر ملز اور رینٹل پاورز کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے
حرام خوری کی انتہا ہے ایک شوگر ملز میں مرئم صفدر اور کیپٹن صفدر کا سمدھی منیر چودری جو کہ جنرل نوید مختار کا ہمُزلف اور فرنٹ مین بھی ہی وہ چوہدری مونس اور شہباز شریف کا بیٹا حصہ دار ہیں اسی طرح ساری ملز میں ڈائرکٹ یا ان ڈائیرکٹ جنرلز اورسیاست دان مالکان اور ڈائرکٹر ہیں اور جن لوگوں نے عمران کی حکومت میں چینی پر پاکیسی بنانی تھی وہ وزیر تھے اور ہیں ان ۔۔۔زادوں۔ نے چینی امپورٹ نہ کرنے دی ورنہ پاکستان سے آدھی قیمت پر چینی بک رہی ہوتی۔ ایسی پالیسیز نہ بنانے دیں جو سستی بجلی مل سکتی
ایک تو چینی کے کارخانے بند کرکے باہر سے چینی منگوا کر ان حرامذادوں کی لوٹ مار ختم کرو ایران سے سستی بجلی لے کر رینٹل پاور والے حرام زادوں سور کے بچوں کی لوٹ مار ختم کرو
اس وقت واحد حل یہی ہی کہ اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کراؤ اور جو مرضی پالیسی بناؤ کسی کرپٹ حرام زادے سور کے بچے کسی حرامزادے سور کے بچے سزا یافتہ کسی حرام زادے سور کے بچے منشیات فروش کو نہ آنے دو
اور اگر کوئی کرپٹ جرنیل رکاوٹ ڈالے تو اسکو ایکسپوز کرو اور کرپٹ کو کتے کی موت کی ضرورت ہوگی لیکن کچھ کرو ان کرپٹ حرام زادوں کا علاج کرنا ہوگا
وہ تو سرپھرا ہے، توڑ بھی سکتا ہے اسمبلیاں، لیکن لگتا ہے کہ اسے معلوم ہے کہ جب تک اگلی حکومت کا انتخاب ہوگا، یہ معیشت کی ریل گاڑی کو پھر سے ریورس گئیر لگا کر دو اسٹیشن پیچھے چھوڑ آئینگے۔

اور اب ویسے بھی تین سال گزر چکے ہیں، اب یہ دو سال چخ چخ کر کے گزاریں گے ہی گزاریں گے، کیونکہ انکا خیال ہے کہ تب تک عمران خان کے کام ان کی مدّتِ حکومت میں پورے ہونگے اور یہ عوام کو دکھائیں گے کہ یہ دیکھو، یہ ہم نے کیا کمال کیا۔

لیکن میں پھر کہوں گا کہ اس بندے کی قسمت کی مجھے بھی سمجھ نہیں آتی۔ جب بجٹ اور مہنگائی پر گالیاں کھا رہا تھا، تب مودی نے سرجیکل اسٹرائیک کر دی، اور پھر جو اس کے ساتھ خان نے کیا، سرپھرے کا سودا ہی تو تھا۔ ہوا کیا؟ ایک مرتبہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی والوں کو بھی فخر سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے کو مل گیا۔ یہ پھر سے مقبول ہوگیا۔

اب ڈالر واپسی پر چل پڑا۔ کچھ تو ان کی محنت ہے، لیکن اس سے زیادہ امریکہ کی ڈوبتی اکانومی کا کمال بھی ہے۔
لہٰذا مجھے نہیں اندازہ کہ قدرت اس بندے کو کہاں سے اور کونسا چانس پھر سے دے۔ لیکن ایک بات پکیّ ہے کہ یہ چینی چور اور لنڈے کے بھالو اگر آج نون لیگ یا پیپلز پارٹی میں جاکر بیٹح بھی جائیں، تو انکو تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ انکو سیاسی پناہ دینے والوں کا نقصان ہوجائے گا۔ لہٰذا اب انکو سمجھ نہیں آرہی کہ کس طرف جائیں، یہ سیاسی طور اچھوت بن جائیں گے۔

نظام کی تبدیلی والی بات درست ہے، اور لگتا بھی ہے کہ جیسے حالات چل رہے ہیں، آہستہ آہستہ قوم کی بھی اس سلسلے میں ذہن سازی ہوجائے گی کہ اس حلقے کی سیاست میں ایک اچھے بندے کو وزیر اعظم بنا بھی دو تب بھی، اسکو انھی نکمّے وزیروں کو ہی کسی نہ کسی جگہہ لگانا پڑتا ہے۔ مشیروں کے لیئے آئین اور قانون میں وہ جگہہ نہیں کہ وہ کوئی کام کھل کر کرسکیں۔

دیکھیں، اب ہوتا ہے کیا؟ لیکن یہ بتا دوں کہ سرپھرے کا سودا پکّا ہے، یہ نہیں چھوڑے گا انکو کسی صورت بھی۔ کچھ نہ کچھ رعایت یہ شائد لے ہی لیں، لیکن پھر بھی، حساب انکو دینا پڑے گا۔
 

Haha

Minister (2k+ posts)
وہ تو سرپھرا ہے، توڑ بھی سکتا ہے اسمبلیاں، لیکن لگتا ہے کہ اسے معلوم ہے کہ جب تک اگلی حکومت کا انتخاب ہوگا، یہ معیشت کی ریل گاڑی کو پھر سے ریورس گئیر لگا کر دو اسٹیشن پیچھے چھوڑ آئینگے۔

اور اب ویسے بھی تین سال گزر چکے ہیں، اب یہ دو سال چخ چخ کر کے گزاریں گے ہی گزاریں گے، کیونکہ انکا خیال ہے کہ تب تک عمران خان کے کام ان کی مدّتِ حکومت میں پورے ہونگے اور یہ عوام کو دکھائیں گے کہ یہ دیکھو، یہ ہم نے کیا کمال کیا۔

لیکن میں پھر کہوں گا کہ اس بندے کی قسمت کی مجھے بھی سمجھ نہیں آتی۔ جب بجٹ اور مہنگائی پر گالیاں کھا رہا تھا، تب مودی نے سرجیکل اسٹرائیک کر دی، اور پھر جو اس کے ساتھ خان نے کیا، سرپھرے کا سودا ہی تو تھا۔ ہوا کیا؟ ایک مرتبہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی والوں کو بھی فخر سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے کو مل گیا۔ یہ پھر سے مقبول ہوگیا۔

اب ڈالر واپسی پر چل پڑا۔ کچھ تو ان کی محنت ہے، لیکن اس سے زیادہ امریکہ کی ڈوبتی اکانومی کا کمال بھی ہے۔
لہٰذا مجھے نہیں اندازہ کہ قدرت اس بندے کو کہاں سے اور کونسا چانس پھر سے دے۔ لیکن ایک بات پکیّ ہے کہ یہ چینی چور اور لنڈے کے بھالو اگر آج نون لیگ یا پیپلز پارٹی میں جاکر بیٹح بھی جائیں، تو انکو تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ انکو سیاسی پناہ دینے والوں کا نقصان ہوجائے گا۔ لہٰذا اب انکو سمجھ نہیں آرہی کہ کس طرف جائیں، یہ سیاسی طور اچھوت بن جائیں گے۔

نظام کی تبدیلی والی بات درست ہے، اور لگتا بھی ہے کہ جیسے حالات چل رہے ہیں، آہستہ آہستہ قوم کی بھی اس سلسلے میں ذہن سازی ہوجائے گی کہ اس حلقے کی سیاست میں ایک اچھے بندے کو وزیر اعظم بنا بھی دو تب بھی، اسکو انھی نکمّے وزیروں کو ہی کسی نہ کسی جگہہ لگانا پڑتا ہے۔ مشیروں کے لیئے آئین اور قانون میں وہ جگہہ نہیں کہ وہ کوئی کام کھل کر کرسکیں۔

دیکھیں، اب ہوتا ہے کیا؟ لیکن یہ بتا دوں کہ سرپھرے کا سودا پکّا ہے، یہ نہیں چھوڑے گا انکو کسی صورت بھی۔ کچھ نہ کچھ رعایت یہ شائد لے ہی لیں، لیکن پھر بھی، حساب انکو دینا پڑے گا۔
اللہ آپ کی زبان مبارک کرے
 

asallo

Senator (1k+ posts)
bAHI LOGON AAP LOG YEH KIYON NAHEN SAMAJTHE KE FROM THE CORE WE Pakistani ARE 90%, CORRUPT PEOPLE we only think of ourselves, not for the nation. People are still voting for zerd aari and khotha shareef this nation can't be changed and we cannot change Allah will not come and change this nation luck.

So All in all we deserve haramis because that's what we are.
 

Raza888

MPA (400+ posts)
Vote to khan Sahb ko nizaam ki tabdeeli, health educational and police reforms k liye diya tha jis pe abhi tak koi khas kaam nahi hua jahan tak baat he corrupt logon ki to kia Jahangir Tareen Q league se ziada corrupt he? Mqm hakumat ki itahadi he, kabeena loton aur corrupt Logon se bhari Pari he. Jahan in sab k cases band ho rahe hein wahan Jahangir Tareen ki gardan pe hi goda kyon tikae rakha he. Baqi no doubt k khan Sahb ki qismat extra ordinary he. Itni bongiyan aik siasi zindagi main maarna aur phir bhi khan ka sooraj sawa neze pe!
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
bAHI LOGON AAP LOG YEH KIYON NAHEN SAMAJTHE KE FROM THE CORE WE Pakistani ARE 90%, CORRUPT PEOPLE we only think of ourselves, not for the nation. People are still voting for zerd aari and khotha shareef this nation can't be changed and we cannot change Allah will not come and change this nation luck.

So All in all we deserve haramis because that's what we are.
جی آپ کی بات سے بلکل اتفاق ہے لیکن شائد جو شرح فیصدی آپ نے حرامخوری کی بتائی ہے، اس سے تھوڑی سی نا اتفاقی ہے۔

لیکن مجموعی طور پر یہ بات درست ہے کہ ہماری زیادہ تر قوم کو پچھلے چلیس سال سے ایک ایسے نظام میں پروان چڑھایا گیا ہے جہاں کرپشن ان کی رگِ جاں میں سرائیت کر گئی ہے اور اسے ’’کام کرنے کا طریقہ‘‘ سمجھ بیٹھی ہے۔ مطلب اب پولیس واالے کو، چپڑاسی کو رشوت دینا ’’چائے پانی‘‘ کہا جاتا ہے۔ ٹھیلے والا آپکے کپڑے دیکھ کر چیزوں کا ریٹ آپکو بتاتا ہے، اولاد باپ کو سفارش نہ کروانے پر طعنہ دیتی ہے۔ بیٹیوں کے رشتے جہیز دیکھ کر کیئے جاتے ہیں۔

اور یہی لو جو اس کرپٹ نظام سے کسی طرح مستفیظ ہوئے، انھیں ہی اس نظام کے جاتے اپنی موت نظر آتی ہے۔ لہٰذا انکو وہی نظام سوٹ کرتا ہے تو یہ ابھی تک انھی کرپٹ لوگوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔

دوسری طرف ایک ایسا طبقہ ہے جو اہلیت کا حامل ہے اور اس کرپٹ نظام کی وجہ سے پچھلے چالیس سال میں بہت بری طرح پِس گیا ہے۔ اب اسکے غم اور غصّے کو دبانا مشکل ہے۔ دوسری طرف جیسے جیسے لوگوں میں تعلیم اور ابلاغ بڑھے ہیں، ان کو خود بھی سمجھ آرہی ہے کہ اس کرپٹ نظام میں قوم کی اپنی ہی موت ہے۔ لہٰذا وہ بھی کرپشن کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

لہٰذا یہی چیز عمران خان کو پاکستان کی سیاست میں ایک وزن دلائے ہوئے ہے۔ خیبر پختونخواہ میں دوسری مرتبہ حکومت بنانا پاکستان کی تاریخ میں شائد ہی کسی دوسری پارٹی کا مقدّر رہا ہو۔ اسلیئے ابھی فلم باقی ہے دوست
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Vote to khan Sahb ko nizaam ki tabdeeli, health educational and police reforms k liye diya tha jis pe abhi tak koi khas kaam nahi hua jahan tak baat he corrupt logon ki to kia Jahangir Tareen Q league se ziada corrupt he? Mqm hakumat ki itahadi he, kabeena loton aur corrupt Logon se bhari Pari he. Jahan in sab k cases band ho rahe hein wahan Jahangir Tareen ki gardan pe hi goda kyon tikae rakha he. Baqi no doubt k khan Sahb ki qismat extra ordinary he. Itni bongiyan aik siasi zindagi main maarna aur phir bhi khan ka sooraj sawa neze pe!
یہ سب تبدیلیاں وہ تب ہی کرسکتا ہے جب خزانے میں پیسہ ہوگا۔ اسکو صرف قرض ملا، تاریخ کا بدترین قرض۔ لہٰذا پہلے اکانومی کو درست کرنے کی ضرورت تھی۔ اب الحمد اللہ اس مردہ اکانومی میں بھی جان پڑنی شروع ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ خان کے اقدامات کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد اس پر پھر سے بحال ہونا شروع ہوگیا ہے۔ اگر اگلے ایک سال میں خان پندرہ سے بیس فیصد بھی مہنگائی پر قابو پالیتا ہے تو اگلے الیکشن میں شائد پہلے سے زیادہ ووٹ پڑیں گے اسکو۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
نیت صاف ہو تو منزلیں آسان ہو جاتی ہیں
پھر تمام کرپٹ عناصر ہمت ہار جاتے ہےں۔
اللہ جانتا ہے، ۱۹۹۲ کے ورلڈ کپ میں بھی اگر بارشیں نہ ہوتیں اور ویسٹ انڈیز آسٹریلیا کو نہ ہراتی، تو ہمارا تو فائنل تک پہنچنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔

سر پھرے کا سودا، ایسا ہی ہوتا ہے۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کی سب سے بڑی خوبی کہ عمران کسی کا نہی صرف پاکستان کا دوست ہے۔ یہ وقت نے بار بار ثابت کیا ہے۔ ہماری عقل پہ ہی پردہ ہے۔

نیت صاف ہو تو منزلیں آسان ہو جاتی ہیں
پھر تمام کرپٹ عناصر ہمت ہار جاتے ہےں۔
اب یہی دیکھ لیں، اللہ کی طرف سے نہیں تو اور کیا کہا جاسکتا ہے؟

 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
عمران خان کی سیاست تب شروع ہوئی جب نواز شریف کی حکومت کا ۱۹۹۸ میں آخری دور چل رہا تھا۔ نوازشریف کے ۱۹۹۹ میں جانے کے بعد مشرّف جب آیا تو اس نے بھی عمران خان کے سیاسی جسّے کو بھانپ لیا۔ اس نے اس وقت اسکو بھی عمومی سیاستدان سمجھتے ہوئے اپنی جانب متوجّہ کیا، لیکن خان سر پھرا آدمی، گھر پر آئی کو واپس بھجوا بیٹھا۔ ورنہ شائد ۲۰۰۸ میں مشرّف کو بھی این آر او نہ کرنا پڑتا، اور عمران خان کو وہ پہلے ہی وزیر اعظم بنوا چکا ہوتا۔

لیکن خان کٹھ پتلی نہیں بننا چاہتا تھا۔ وہ دس سال اس نے اپنی ضد کی نظر کر دیئے۔ لیکن پھر سال ۲۰۱۳ تک اسے کچھ لوگوں کی ایسی سپورٹ حاصل ہوگئی جو کہ مشرّف کے ساتھ تھے اور اس کے جانے کے بعد یہ خود کو سیاسی یتیم تصوّر کرنا شروع ہوگئے تھے۔ کچھ لوگ جب ساتھ مل گئے تو پارٹی کا حجم بھی بڑھا، سیٹیں بھی زیادہ ہوگئیں اور آواز بھی بلند ہوگئی۔

لیکن پھر بھی، یہ کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ زرداری اور نواز جیسے شاطر ذہنوں اور دہائیوں سے اس سسٹم کو اپنی مرضی کی حساب سے چلانے والوں کے آگے اس دیوانے کا کوئی مستقبل ہوگا۔

مگر دیوانے کے خوابوں کو پھر سے ایک غیبی سہارا مل گیا۔ ۲۰۱۶ میں کائنات نے شریفوں کے خلاف ایک سازش کی، خلائی مخلوق نے اس سازش کے تانے بانے جوڑے اور نواز شریف پنامہ پیپرز کی زد میں ایسا آیا کہ بڑی سے بڑی اسٹیبلشمنٹ کی طاقت اسے نہ بچا سکی۔ ساتھ ہی زرداری کے اوپر بھی نظریں جما دی گئیں۔ لوگ قدرت کی طرف سے کرپشن کے ناسور پر اپنی توّجہ مرکوز کر کے بیٹھ گئے۔ دیوانے کے خواب کو ایک سہارا مل ہی گیا۔

خان کی ۲۰۱۳ کی کامیابیوں کے بعد۔ لوگوں کو یہ اندازہ تو ہوگیا تھا کہ اگلی مرتبہ اگر خان حکومت نہ بھی بنا سکا، تو کم از کم اپوزیشن ضرور اچھی بنالے گا۔ اسلیئے کچھ اور مطلب پرست بھی اس جھنڈے کے سائے تلے جمع ہوگئے۔ خان کی گاڑی کا پیٹرول، اسکے کھانے، رہنے اور چلنے کا بندوبست اپنے مقاصد کے لیئے کرتے گئے۔

لیکن جب عمران خان کی حکومت آخر کار ۲۰۱۸ میں بن ہی گئی، تو اس گروپ نے عمران خان کو اپنی وفاوٗں کے واسطے دیئے، اپنی نیّتوں کا یقین دلایا اور اس کی آنکھ بچا کر اپنے سیاسی کاروبار کی دکان کھول لی۔
ان کے خیال کے مطابق، وہ عمران خان کو سیاست میں کامیابی تک لے کر پہنچے۔ بہت سے لوگ اپنے ایسا سمجھنے میں غلط بھی نہیں۔ اگر انکا پیسہ، تعلقات اور ذہن اسوقت عمران خان کے ساتھ نہ ہوتا، تو بہت سارے کام شاید نہ ہوپاتے۔ لیکن یہی لوگ شائد یہ سمجھ نہیں سکے کہ انھیں خود عمران خان کی اتنی ضرورت ہے جتنی شائد عمران خان کو انکی نہیں۔

سر پھرے نے یہ سودا کر تو لیا تھا، لیکن اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ چالاک لوگ خود اسکے جلائے چراغ کے نیچے ہی اندھیرا کرنا شروع کردیں گے۔ سرپھرا تو پھر سر پھرا ہی ہوتا ہے۔ اب ڈنڈا لے کر پہلے اپنی منجی کے نیچے پھیرنا شروع کردی ہے اور یہ تمام چالاک لوگ اب ڈنڈے کھاتے ہی اس کی چارپائی کے پائے ہلانے پر آگئے ہیں۔ یہ ہماری قومی بدقستی ہے کہ جب کوئی ہم سے آگے نکلنے لگتا ہے تو ہم بجائے خود محنت کر کے اس سے آگے نکلنے سے زیادہ دماغ لگا کر اپنے سے آگے جانے والے کی ٹانگ کھینچ کر گرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ہماری قومی جبّلت اور کردار ہے۔

لیکن یہ چالاک یہ نہیں جانتے کہ یہ چارپائی جس دن گری، تو خان ان کے اوپر ہی آکر گرے گا، یہ خان کے اوپر نہیں گریں گے۔ سرپھرا تو سر پھرا ہے۔ اب جب عوام یہ دیکھ رہی ہے کہ یہ سرپھرا ان کے لیئے اپنی منجی کے نیچے بھی ڈانگ پھیرنے سے گریز نہیں کر رہا، تو یہ عوام بھی سرپھری ہوتی جارہی ہے۔ باقی یہ چالاک پارٹی، ابھی تک سمجھ رہی ہے کہ اگر یہ خان کی گاڑی میں پیٹرول نہیں ڈلوائیں گے تو اگلے الیکشن میں یہ گاڑی نہیں چلے گی۔

لیکن شائد یہ بھول گئے ہیں کہ کائنات کے بھی کچھ اصول ہیں، اور اس کا اپنا ایک پلان ہوتا ہے۔ یہ چالاک بھی ایک ایک کر کے نواز شریف اور زرداری کی طرح لوگوں کی آنکھوں کے آگے ایکسپوز ہوتے جارہے ہیں۔ اب یہ خود دیکھ لیں، کہ اگر یہ خان کو چھوڑ کر کسی دوسری پارٹی کا رُخ کریں گے تو اپنا حال بھی انھی جیسا پائیں گے۔ اپنا پیسہ، جس سے یہ سمجھتے ہیں کہ انھوں نے خان کو لیڈر بنایا، یہ اس سے دوگناہ پیسہ بھی لے آئیں تو اگلے الیکشن میں خان کے پائنچے تک بھی نہیں پہنچ سکیں گے۔

یہ اس بات کو فراموش کر بیٹھے ہیں کہ یہی پیسہ ان سے زیادہ نواز شریف اور زرداری لے کر بیٹھے ہیں، لیکن انکا پھر بھی ان سے برا ہی حال ہے

سر پھرے کا سودا پھر بھی منافع کا سودا ہی رہے گا۔ پہلے تو مجھے خود یہ لگتا تھا کہ اس مہنگائی، کرپشن اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے خان ڈلیور نہیں کرپائے گا اور لوگ اب کی مرتبہ خود سے فوج کی طرف دیکھیں گے یا پھر پیپلز پارٹی کو ووٹ ڈال دیں گے۔ مگر اب جب سے یہ عمران خان کی اپنی چارپائی کے نیچے سے لوگوں کی چیاوٗں چیاوٗں سنائی دے رہی ہے، لوگوں کی سوچ واپس تبدیل ہونا شروع ہوگئی ہے۔

اگلے الیکشن میں اب یہ بات نظر آرہی ہے کہ عمران خان کی حکومت کو گرانا ان چالاکوں کے لیئے فائدے سے زیادہ نقصان کا سودا ہوگا۔انکا وہ حال ہوگا کہ نوز اور زرداری کی چھتری کے نیچے بھی جگہہ نہیں ملے گی... یہ خود اپنی سیاسی موت ایسے مریں گے کہ ان کی سیاسی قبر پر کوئی فاتحہ پڑھنے والا بھی نہیں ہوگا۔ سرپھرا پھر بھی میدان میں رہے گا۔ قدرت کا کیا معلوم، ایک سازش اور نہ تیّار کر رہی ہو؟
یار جی اینوے نہ چھوڑن لگ جایا کرو - ڈانگ پھیرنے آلا ہونا تے پاپا جونز پیزے الے عاصم باجوے تے پھیرنا - خسرو بختیار، ندیم بابر تے پھیرنا - شبر زیدی تے پھرنا --- سوشل میڈیا نے شور شور شرابے کی تسی ڈانگ پھیرنا کہن لگ پیے او سرکار ؟؟؟

? اور منجی اتے نہیں گرنی منجی پرتی جانی اے جناب - کونسیپٹ کلیر کرو


ویسے آپس کی بات ہے جو جہانگیر ترین کے نیچے اکٹھے ہووے ہیں اس کو بھی پتا ہے انھیں کچھ نہیں ملنا - یہ صرف سگنل دینے والوں کے سگنل ریپیٹرز کا کام کر رھے ہیں اور کچھ نہیں ---
جب لنگڑا اپنی بیساکھیوں کا دشمن ہو جاۓ تو اس کے ساتھ ہوہی ہوتا ہے جو لنگڑے نواز شریف کے ساتھ ہوا تھا

مجھے تو لگتا ہے کہ ابے اوروں کو غصہ ہے کہ پٹواریوں کی کشمیر پر لعان تان سے مرغوب ہو کر سعودیوں سے پھر بگاڑ بیٹھا ہے آپ کا ڈانگ پھرو - قریشی کے مدد سے پورا ماحول بنوایا تھا - جو لگتا ہے پھر خراب ہو گیا ہے - اگلے چند دنوں میں پتا چلے گا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
یار جی اینوے نہ چھوڑن لگ جایا کرو - ڈانگ پھیرنے آلا ہونا تے پاپا جونز پیزے الے عاصم باجوے تے پھیرنا
تو جناب بناوٗ نہ عاصم باجوہ پہ نیب کا کیس۔ علیم خان اور علیمہ خان کو چھوڑا تھا کسی نے؟

- خسرو بختیار، ندیم بابر تے پھیرنا - شبر زیدی تے پھرنا --- سوشل میڈیا نے شور شور شرابے کی تسی ڈانگ پھیرنا کہن لگ پیے او سرکار ؟؟؟
اچھا فیر اے دسو کہ اگر اے شور شرابہ نہ وہ ہوندا، تے حکومت نوں کوئی فرق پیندا سی؟ راجے رہن دے یار، اس شور شرابے دی وجہ توں ماحول زیادہ خراب ہوریا اے۔ عمران خان نوں خالی حکومت نا چسکا ہوندا تے اس نے چپ کر کے بے جانا سی۔

? اور منجی اتے نہیں گرنی منجی پرتی جانی اے جناب - کونسیپٹ کلیر کرو
جے منجی ڈٹھی تے ایناں تے ڈھیسی، جے پرّتی گئی تے ایناں دے ماں پیو تےپرّتی ویسی۔


ویسے آپس کی بات ہے جو جہانگیر ترین کے نیچے اکٹھے ہووے ہیں اس کو بھی پتا ہے انھیں کچھ نہیں ملنا - یہ صرف سگنل دینے والوں کے سگنل ریپیٹرز کا کام کر رھے ہیں اور کچھ نہیں ---
جب لنگڑا اپنی بیساکھیوں کا دشمن ہو جاۓ تو اس کے ساتھ ہوہی ہوتا ہے جو لنگڑے نواز شریف کے ساتھ ہوا تھا
نواز شریف کو تو اس کی قسمت کے ساتھ پنامہ پیپرز لے کر بیٹھ گئے۔ عمران کو ایسا کوئی خطرہ نہیں۔ اسی لیئے شیخ رشید خود کہتا ہے کہ یہ سب اکٹھے بھی ہوجائیں تب بھی عمران خان ان کے پکڑ میں آنے والی چیز نہیں۔

تیسرا جو میں نے اس تھریڈ کا نام رکھا ہے، وہ سوچ کے رکھا ہے۔ ہمیں اندازہ نہیں ہوتا کہ بعض اوقات حالات کہاں سے پلٹا کھاتے ہیں اور اس گیم پھر سے اس سرپھرے کے ہاتھ میں پہنچ جاتی ہے۔ ۱۹۹۲ کے ورلڈ کپ میں بارشیں اور ویسٹ انڈیز کا تحفہ نہ ملتا تو ہم باہر تھے ورلڈ کپ سے بھی۔

مجھے تو لگتا ہے کہ ابے اوروں کو غصہ ہے کہ پٹواریوں کی کشمیر پر لعان تان سے مرغوب ہو کر سعودیوں سے پھر بگاڑ بیٹھا ہے آپ کا ڈانگ پھرو - قریشی کے مدد سے پورا ماحول بنوایا تھا - جو لگتا ہے پھر خراب ہو گیا ہے - اگلے چند دنوں میں پتا چلے گا
خدا کا نام لے راجے، کشمیر پر کوئی خاص بات نہیں ہوئی سعودیہ میں، نہ وہ اس مسئلے میں خود آتے ہیں۔ ان کے لیئے امریکہ مائی باپ بھارت اور پاکستان دونوں سے زیادہ اہم ہے اور اریکہ کا افغانستان سے انخلاء اس وقت امریکہ کی بھی ترجیحات میں ہے۔ انھوں نے زیادہ بات اسی پر کی ہے تب ہی واپسی پر چیف صاحب دوڑے دوڑے کابل پہنچے تھے۔
 

Back
Top