
اسپنسر آئی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور سری لنکا آئی ڈونیشن سوسائٹی کے رکن ڈاکٹر نیاز احمد نے بتایا کہ سری لنکا سے پاکستان کو ملی آنکھوں کے عطیات کی تعداد تقریبا35 ہزار ہے۔ مگر اس واقعہ نے ظاہر کیا کہ ہم پھر بھی بصارت کھو چکے ہیں۔
ڈاکٹر نیاز نے بتایا کہ ان 35 ہزار کارنیا کے عطیات میں سے 30 ہزار کراچی میں دیئے گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا آئی ڈونیشن سوسائٹی کی جانب سے پاکستان کو دیئے جانے والے عطیات کا سلسلہ 1967 سے جاری ہے ۔
ڈاکٹر بروہی نے بتایا کہ انہوں سری لنکن آئی ڈونیشن سوسائٹی کو ای میل پیغام بھیجا ہے جس میں سیالکوٹ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ پر میرا سر بھی شرم سے جھک گیا ہے، یوں لگتا ہے کہ سری لنکا نے ہمیں آنکھوں کے عطیات تو دیئے میں ہم تو قوت بصارت سے ہی محروم ہیں۔
ڈاکٹر بروہی کا دعویٰ ہے کہ پاکستان سری لنکا کے کارنیا کے عطیات کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے جس نے ان میں سے 40 فیصد وصول کیے ہیں۔ سری لنکا نے دنیا کے مختلف ممالک کو 83ہزار 200 کارنیا عطیہ کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا پاکستان میں سب سے پہلا کارنیا ٹرانسپلانٹ اسپنسر آئی ہسپتال میں ڈاکٹر ایم ایچ رضوی نے کیا تھا جو سری لنکا نے ہی عطیہ کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dr-niaz-brohi.jpg
Last edited: