
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک کیس کے دوران سرکاری دفاتر، سرکاری املاک ، منصوبوں اور دستاویزات پر سیاستدانوں اور پبلک آفس ہولڈرز کی تصاویر آویزاں کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے راولپنڈی کچی آبادیوں سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری وسائل پر ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریرکیا، فیصلے میں راولپنڈی کی کچی آبادیوں سے متعلق سرٹیفکیٹس پر تب کے وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی تصاویر چھاپنے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ سرکاری پیسے پر کسی کو ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جاسکتی،یہ کسی بھی سرکاری عہدے کیلئے لیے جانے والے حلف کی بھی خلاف ورزی ہے۔
اپنے فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ سرکاری املاک پر ذاتی تصاویر یا تشہیر اخلاقی اقدار کو مجروح کرتا ہے، پاکستان کسی کی جاگیر نہیں ہے جہاں عوام حکمرانوں کےسامنے جھک جائیں، ہمیں جمہوری ساکھ کو برقرار رکھنے کیلئے چوکنا رہنا ہوگا، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور وفاقی انتظامیہ ذاتی تشہیر کے خلاف اس عدالتی فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pabndiii.jpg