
ملکی معاشی صورتحال پر محمد زبیر اور شبلی فراز کا ٹاکرا، ہم نیوز کے پروگرام ’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما محمد زبیر اور رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے شرکت کی اور ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔
محمد زبیر نے کہا ہے کہ بات چیت کے ذریعے ہی فیصلے ہوں گے، ان کے بقول ہم لٹیرے اور ڈاکو ہیں، الیکشن کمیشن کو انتخابات کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے۔ سابق گورنر سندھ محمد زبیرنے کہا کہ سخت معاشی فیصلے اس لئے کرتے ہیں تا کہ بہتری آئے، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے سے تیل کی قیمت بڑھی۔
محمد زبیر نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف احتجاج کر کے تباہی کرنا چاہتے تھے، اکتوبر کی تاریخ کا کیا سیاسی بیک گراونڈ ہے؟ مجھے علم نہیں ہے، ن لیگی رہنما نے کہا کہ اگر آپ نے استعفے دیے ہیں تو اسپیکر کے پاس چلے جائیں، سخت فیصلے کرنے کے بعد عوام کے پاس جوتے کھانے نہیں جا سکتے ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کےساتھ رابطے رکھیں گے، شیخ رشید کی اپنی پارٹی ہے، ملک اس طرح نہیں چلتا جس طرح چلایا جا رہا ہے، ساڑھے 3 سال میں ہم نے بڑا زبردست کام کیا،یہ حکومت ایک سازش کےتحت آئی اور انتہائی نالائق و نا اہل ہے۔
سابق وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہناہے کہ انہوں نے دو ہفتوں میں پیٹرول کی قیمت میں 60 روپے کا اضافہ کیا، جبکہ ہم قوم کو ریلیف دینا چاہتے تھے لیکن موجودہ حکومت نے مہنگائی سے عوام کی زندگی مشکل کردی۔
شبلی فراز نے کہا کہ ایف آئی اے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی گرفتاری مانگ رہی ہے، ہم اس اسمبلی کا حصہ بننا نہیں چاہتے، حکومت کوشش کررہی ہے کہ کسی طریقے سے سسٹم کو سبوتاژ کرے، ہمارے ساتھ پور ے پاکستان سے لوگ آئے، آرام سے بیٹھنا عمران خان کے مزاج میں نہیں۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ جس سازش سے یہ لوگ آئے وہ ان کی نالائقی کو ظاہر کرتا ہے، اس وقت ملک میں سیاسی بحران ہے،پارلیمنٹ مکمل نہیں ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن نہیں ہے، ان کے حکومت میں آنے کا مقصد صرف اور صرف این آر او لینا تھا۔