سب بیچ دو

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
various_media_from_pakistan-227x300.jpg


ضمیردنیا میں سب سے قیمتی چیز

مظفر اعجاز

ٹی وی اورانٹرنیٹ کے اشتہاروں سے پتا چل رہاہے کہ کوئی ایسی جگہ ہے جہاں سب کچھ بکتاہے۔ جولوگ انٹرنیٹ سے واقف نہیں وہ تو اس جگہ کا پتا پوچھتے پھررہے ہیں لیکن جولوگ جانتے ہیں وہ مطلوبہ شے کی خریداری اورقیمتی چیزکی فروخت کے چکرمیں ہیں۔ پاکستان میں سرکاراورکارسرکارمیں مداخلت ایساجرم ہے کہ اس کوکوئی معاف نہیں کرتا۔ خواہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں۔ لہٰذا ہم بھی کسی کو نہیں چھیڑتے ۔ بس جوں ہی سربجیت سنگھ کی سزائے موت ختم کرنے اور رہائی کے حکم کی خبرسامنے آئی تو بے اختیاریہ خیال آیا کہ اسلام آباد ہی او ایل ایکسہےجہاں ہرچیزبک جاتی ہے۔ قائد اعظم نے کسی زمانے میں سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ’’آپ کاضمیردنیا میں سب سے قیمتی چیزہے‘‘۔ چنانچہ سرکاری ملازمین اورافسران نے کم تنخواہ اور زیادہ اختیارات کے مخمصے میں پھنس کر اپنی ضروریات کو عیاشی بناکریاعیاشی کو ضرورت بناکر ضمیربیچ ڈالا وہ دن اورآج کا دن اب تک سرکاری ملازمت حکومت‘ اسمبلیوں اور راہداریوںاقتدارکی غلام گردشوں میںگردش کرنے والے تمام لوگوں نے ضمیرکاسوداکرنا شروع کردیا۔ پتا نہیں اخبارات اوربڑھ بڑھ کر بریکنگ نیوز دینے والے ٹی وی چینلزدرست کہہ رہے تھے یاکئی گھنٹے بعد جاری کی جانے والی وضاحت درست تھی جو صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابرنے جاری کی اس سوال کو بھی اٹھارکھتے ہیں کہ 5 گھنٹے بعد سربجیت‘ سرجیت کیسے ہوگیا ۔ لیکن پاکستان کی حکومت نے جس طرح سرعام قتل کرنے والے ریمنڈڈیوس کو امریکا کے حوالے کیا اس کے علاوہ غیرقانونی طورپر پاکستان میں مقیم کئی امریکیوںکو بڑی آسانی کے ساتھ جانے دیاگیا ایبٹ آبادکے واقعہ پر چپ سادھ لی گئی اور سلالہ پرہنگامہ کھڑاکردیاگیا۔ امریکا نے ایک کے بعد دوسرا ڈرون بھیجنا شروع کردیا اور ڈرون حملوں کی قطارلگادی۔ سینکڑوں بے گناہ پاکستانی شہیدکردیے گئے۔ لیکن پتا نہیں کیا چیز بیچ دی گئی کہ ڈرون حملوں پرخاموش ہے اورسلالہ پرہنگامہ۔ منگل کو جب سربجیت کی رہائی کی خبرنشرہوئی تو جیو ٹی وی سے سربجیت سنگھ کے گھروالوں اس کی بہن کا انٹرویونشرکیاجانے لگا تھا۔ سربجیت نہیں تھا تو بھارت میں اس کی بہن سے جیو کا رابطہ اور اس کے تاثرات لینے کاکیاجوازتھا۔ اگرتاثرات لیے ہی جارہے تھے تو اس دھماکے کے متاثرین سے بھی لیے جاتے جس کا الزام سربجیت سنگھ پرہے۔ یہ پوچھا جاتا کہ فلاں صاحب آپ کے والد اس دھماکے میں شہیدہوئے تھے آپ کے کیا تاثرات ہیں اس کی رہائی پر یہ بھی پوچھا جاتاکہ جس شخص کے جوان بیٹے یا بھائی کو اس دھماکے میں شہیدکردیاگیااب اس کے لواحقین کس حال میں ہیں اور یہ خبرسن کرکیا گزری ہے۔ مگرایسا لگ رہاتھا کہ جیسے امن کی آشا پوری ہوگئی اورنراشاختم ہوئی۔ اچھا اسے بھی چھوڑیں سرجیت نے سزا مکمل کرلی اس لیے اسے رہاکردیاگیا۔ پھر معاملہ کواتنا اچھالنے کی ضرورت نہیں تھی۔ جن لوگوں کی سزا مکمل ہوجاتی ہے وہ رہا ہوہی جاتے ہیں۔ یہ توبین الاقوامی معاملات تھے۔ اسمبلیوںکی رکنیت جعلی ڈگریاں وزارتوں کا حصول‘ سینیٹ کی رکنیت کے لیے الیکشن‘ سیٹوںکی جوڑ توڑ ‘ وزیراعظم کی حمایت امیدواربننا امیدواربٹھاناان سب چیزوں پر بھی توسودے بازی ہوئی ہے۔ اورایسی ہوئی ہے کہ ایک ایک سیٹ کروڑوں میں بکی ہے۔ میڈیا جو سب کی پگڑیاں اچھالتا تھا اس کے بڑے بڑے ناموںکا یہ حال ہواہے کہ کسی نے سب کی قیمت لگادی نصرت جاوید کہتے ہیں کہ اس کے پیچھے تحریک انصاف ہے۔ اسے صحافیوں پرکیچڑاچھالنے سے فرصت نہیں۔ سوال یہ نہیں ہے کہ پیچھے کون ہے سوال یہ ہے کہ کیا سب کچھ بک گیاہے۔ ہم پاکستان میں ہیں یا او ایل ایکس میں۔ کہ پیدا ہونے والابچہ بھی کہتاہے …بیچ دے…

 
Last edited:

Bombaybuz

Minister (2k+ posts)
ghalib ney kaha tha ... Aur bazar sai lay ayeen ager toot gaya ... sagar a jam sai meray jaam a safal aaccha hai ... tou yahan tou sab sagar ka jam ka dildadd hain ... yahan tou her koe aik nookri aik permit aik qarza aik texi aik laptop main khud ko girwi karney ko tayyar betha hai ... kya sirf 1k/month dey k BNISP main PPP ko nahi lagta ka interior sindh ka tou vote bank pakka hai ... nahi kah sakta kya dil pay beetti hai jab kaha jata hai PML N better hai kuch tou lagati hai awam pay ... means hum ney maan leya hai k kuch 25-30% laga dain ager hukamraan tou bara ahsaan hai un ka hum bilkul mind nahi kartey jab humaray tex sai bani cheez pay aik takhti kesi siassi broker ki lage hoti hai ... ganga ram ney hospital banwaya palley sai paisey laga ker ... tab city main jitney hosp NS k naam pay hain kitnoon pay aik dheela bhe NS ka kharch hua hai ...

main boltey boltey subha bhe ker doon lakin long story short ... yahan sab loot chuka hai aur jo lootney sai baacha woh baich deya gaya hai ... kuch hain pagal k sir dhuntey hain ...khoon thoktey hain ... marain gay TB sai .. kya fark parta hai.