سانحہ بلدیہ ٹاؤن:سندھ آئینی بینچ کا ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار

zNN8056tTQ.jpg

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے بیرون ملک فرار ملزمان کی عدم گرفتاری پر وزارت داخلہ کی نااہلی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے بیرون ملک فرار ہونے والے ملزموں کی عدم گرفتاری کو وزارت داخلہ کی نااہلی قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ سنگین مقدمات میں ملوث ملزمین کی عدم گرفتاری سوالات اٹھاتی ہے۔

عدالت کی سماعت کے دوران جبران ناصر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالت نے جون 2023 میں مفرور ملزم تقی حیدر شاہ کو دبئی سے وطن واپس لانے کا حکم دیا تھا، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مفرور ملزم حماد صدیقی کو بھی واپس لانے کا حکم دیا گیا تھا، اور سوال اٹھایا کہ اتنے سنگین مقدمات میں ملوث شخص کو گرفتار کرنے میں تاخیر کیوں کی گئی ہے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سانحہ بلدیہ میں 266 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس واقعہ میں ملوث ملزم کا نام حماد صدیقی ہے۔ عدالت نے ملزم کے کیس کے بارے میں لاعلمی پر ڈپٹی پروٹوکول افسر سعدیہ گوہر کی سرزنش کی اور استفسار کیا کہ ملزم کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کے احکامات پر کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

عدالت نے مزید کہا کہ یہ وزارت داخلہ کی نااہلی ہے کہ ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا رہا اور اتنی سنگین صورتحال میں ان کے واپس لانے میں عدم دلچسپی دکھائی جا رہی ہے۔

آئینی بینچ نے اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے افسر امجد شاہ کے قتل میں ملوث ملزم تقی شاہ اور پولیس اہلکار قتل کے ملزم خرم نثار کی عدم گرفتاری پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے مفرور ملزمان حماد صدیقی، تقی حیدر شاہ اور خرم نثار کی عدم گرفتاری پر رپورٹ طلب کی ہے اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 17 دسمبر کو عدالت پیش ہونے کا بھی کہا ہے۔​
 

Back
Top