سانحہ بارکھان: گراں ناز کی بیٹی کیساتھ زیادتی کاانکشاف

barkhaihh.jpg

سانحہ بارکھان کی متاثرہ خاندان کوئٹہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوا اوراپنابیان ریکارڈکرایا۔

متاثرہ خاندان کے وکیل تنویر مری ایڈووکیٹ نے میڈیا کوبتایا ہے کہ بچوں کا مجسٹریٹ 12 کی عدالت میں 164 کا بیان ریکارڈ کروادیا گیا ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ والدہ اور بچوں نے سردار عبدالرحمان کھیتران کے خلاف بیان دیا ہے۔خان محمد مری کے 2 بیٹے لاہور سے بازیاب ہوئے۔

ایڈووکیٹ تنویر مری نے انکشاف کیا کہ خان محمد مری کی بچی اور بچوں جو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، تین بچوں کو بارکھان کے قریب جنگل میں چھوڑ دیا گیا تھا

وکیل نے مزید کہا کہ بچوں کے خون اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے سیمپل لئے گئے ہیں ۔

دوسری جانب کوئٹہ کے سول اسپتال کی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے کہا ہے کہ بارکھان سے بازیاب ہونے والے خان محمد مری کی اہلیہ گران ناز، بیٹی اور بیٹوں کا طبی معائنہ کیا گیا جبکہ طبی معائنہ میں گران ناز کی بیٹی سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔

پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا کہ طبی معائنہ میں گران ناز کی بیٹی سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں، اسے سیگریٹس سے داغ کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا جبکہ گران ناز پر جسمانی تشدد کے شواہد سامنے آئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا خان محمد کے بیٹوں کی جانب سے بھی جنسی زیادتی کی شکایت کی گئی مگر قریب میں خان محمد کے بیٹوں پر جنسی زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔

علاوہ ازیں بارکھان سے بازیاب خاتون گراں ناز اور ان کے بیٹوں کا بازيابی کے بعد ویڈيو بیان سامنے آگيا۔

گراں ناز کا کہنا ہے کہ 8 سال سے سردار عبدالرحمان کھیتران کی قید میں تھی، مجھ پر تشدد کیا گیا، قید کیا گيا، میرے چھ بیٹے الگ کیے گئے۔گراں ناز کے بیٹے نے بتایاکہ ہم پر بھی تشدد کیا جاتا تھا اور کام بھی لیا جاتا تھا، والدین سےملنے نہیں دیا جاتا تھا۔
 

Back
Top