
سابق وزیراعظم عمران خان کی جان کو خطرے سے متعلق حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اور سیکیورٹی اداروں کو تھریٹ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ مذکورہ الرٹ آئی جی وفاقی پولیس اور وزارت داخلہ کے مابین ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کی زندگی کے حساس معاملے پر یہ تھریٹ الرٹ سینئر ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد کی طرف سے ایک مراسلے کی شکل میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری کیا گیا ہے۔ مراسلہ عمران خان کے فوکل پرسن برائے سیکیورٹی بنی گالہ، کرنل (ر) عاصم کو بھیجا گیا ہے۔
علاوہ ازیں یہ مراسلہ عمران خان کے فوکل پرسنز برائے موومنٹ عمر سلطان، احمد خان نیازی، اے آئی جی آپریشنز پنجاب پولیس، اے آئی جی سپیشل برانچ، ایس ایس پی ہیڈکوارٹر، سی ٹی ڈی پنجاب، سی ٹی ڈی خیبر پختوانخوا، کمشنر اسلام آباد و دیگر حکام کو بھیجا گیا۔
اخبار کا دعویٰ ہے کہ 20 مئی 2022 کو شام 4 بجکر 50 منٹ پر آئی جی پولیس اسلام آباد کی سیکرٹری وزارت داخلہ کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں بتایا گیا کہ ایک خفیہ ادارے نے آگاہ کیا ہے کہ عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے۔ اس حوالے سے ایس ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد کو ہدایت کی گئی کہ فوری اس تھریٹ کے بارے میں آگاہ کریں۔
اس گفتگو میں مزید کہا گیا کہ سینئر ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد فوری طور پر عمران خان کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی خاطر اقدامات کریں اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے معاونت بھی کی جائے۔
یاد رہے کہ عام طور پر ایسے تھریٹ الرٹ خفیہ اداروں کو ملنے والی رپورٹس کی بنیاد پر تیار کئے جاتے ہیں مگر عمران خان کے بارے میں اس تھریٹ الرٹ کی تیاری میں مروجہ طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا بلکہ معاملے کی سنگینی کے پیش نظر اس کو فوری طور پر مرتب کیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-sec-hogh-al.jpg