سابق جج رانا شمیم کے انکشافات پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا

ihc0010101321.jpg


ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز کی اپیلوں سے متعلق گلگت بلتستان کورٹ کے سابق جج کے انکشافات کے بعد معاملے کا نوٹس لے لیا۔ عدالتی ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ کے جج کا نام آنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس لیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کچھ دیر میں نوٹس پر سماعت کریں گے۔ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائیکورٹ کے ایک جج کو حکم دیا کہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1460191454781976576
کہا جا رہا ہے کہ ممکن ہے کہ عدالت یہ خبر دینے والے صحافی دی نیوز کے عہدیدار انصار عباسی کو بھی عدالت میں طلب کر لے۔ جب کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنا موقف دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں اس بات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے کبھی اپنے ماتحت ججوں کو کسی بھی عدالتی فیصلے کے حوالے سے کوئی احکامات نہیں دیئے چاہے وہ آرڈر نواز شریف، شہباز، مریم کیخلاف ہو یا کسی اور کیخلاف ہو۔

ثاقب نثار نے یہ بھی کہا کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کا بیان سراسر جھوٹ پر مبنی ہے، رانا شمیم کو شائد ایکسٹینشن نہ ملنے کا غصہ ہے، انہوں نے پاکستان کے دائرہ کار میں فعال نہ کرنے والے کچھ فیصلے دیئے تھے جنہیں میں نے اڑا دیا تھا شاید یہ وجہ ہو سکتی ہے۔
 

Back
Top