سابق برطانوی پارٹی گرل گلیمر لائف چھوڑ کر کیسے اسلام کی جانب راغب ہوئی؟

party-girl.jpg

برطانیہ میں نائٹ کلب میں ڈانس کرکے زندگی گزارنے والی سیفون نے اسلام قبول کرتے ہوئے اپنی سابقہ زندگی کو ترک کردیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق بار اور کلبز میں ڈانس کرنےو الی پارٹی گرل پر سیفون نے اسلام کی جانب مائل ہونے کے بعد اپنی گناہوں کی زندگی کو ترک کرکے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا۔

بی بی سی گفتگو کرتے ہوئے نو مسلم خاتون نے بتایا کہ مجھے اسلام سے قریب لانے میں میرے ساتھ کال سینٹر میں کام کرنے والی مسلمان خاتون حلیمہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے جس نے میری زندگی کو بدل کر رکھ دیا، اگر میں مسلمان نہ ہوتی تو کب کا اپنی زندگی کا خاتمہ کرچکی ہوتی۔

p0b4s3ly.jpg


انہوں نے بتایا کہ میں نے کلبز اور بارز میں ڈانس کرنے کی زندگی گزاری اس دوران میں لوگوں کے بدترین رویے اور بے شمار اذیتیں سہی ، ذلت اور تشدد کا نشانہ بنی، میری زندگی کی ہر رات رقص و سرور کی محفلوں میں گزرتی تھی جس نے میری زندگی کو بدترین بنا دیا تھا۔

50666601-10216901-Persephone_said_converting_to_Islam_bettered_her_character_and_s-a-133_1637315384718.jpg


پرسیفون نے کہا کہ اس زندگی سے تنگ آکر میں نے بار سے نوکری چھوڑ کر ایک کال سینٹر میں جاب شروع کی بس یہیں سے میری زندگی میں تبدیلی شروع ہوگئی، میں نے ایک دن حلیمہ کے ساتھ روزہ رکھا جس نے مجھے وہ بہترین روحانی احساس بخشا کہ میں اسلام کی جانب کھنچتی چلی آئی اور پھر یہ دن آگیا کہ میں الحمد اللہ مسلمان ہوگئی ہوں اور اب میں ایک پارٹی گرل کے بجائے حجاب لینے والی باعزت خاتون ہوں۔
 

Back
Top