
برطانیہ میں نائٹ کلب میں ڈانس کرکے زندگی گزارنے والی سیفون نے اسلام قبول کرتے ہوئے اپنی سابقہ زندگی کو ترک کردیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق بار اور کلبز میں ڈانس کرنےو الی پارٹی گرل پر سیفون نے اسلام کی جانب مائل ہونے کے بعد اپنی گناہوں کی زندگی کو ترک کرکے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا۔
بی بی سی گفتگو کرتے ہوئے نو مسلم خاتون نے بتایا کہ مجھے اسلام سے قریب لانے میں میرے ساتھ کال سینٹر میں کام کرنے والی مسلمان خاتون حلیمہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے جس نے میری زندگی کو بدل کر رکھ دیا، اگر میں مسلمان نہ ہوتی تو کب کا اپنی زندگی کا خاتمہ کرچکی ہوتی۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے کلبز اور بارز میں ڈانس کرنے کی زندگی گزاری اس دوران میں لوگوں کے بدترین رویے اور بے شمار اذیتیں سہی ، ذلت اور تشدد کا نشانہ بنی، میری زندگی کی ہر رات رقص و سرور کی محفلوں میں گزرتی تھی جس نے میری زندگی کو بدترین بنا دیا تھا۔

پرسیفون نے کہا کہ اس زندگی سے تنگ آکر میں نے بار سے نوکری چھوڑ کر ایک کال سینٹر میں جاب شروع کی بس یہیں سے میری زندگی میں تبدیلی شروع ہوگئی، میں نے ایک دن حلیمہ کے ساتھ روزہ رکھا جس نے مجھے وہ بہترین روحانی احساس بخشا کہ میں اسلام کی جانب کھنچتی چلی آئی اور پھر یہ دن آگیا کہ میں الحمد اللہ مسلمان ہوگئی ہوں اور اب میں ایک پارٹی گرل کے بجائے حجاب لینے والی باعزت خاتون ہوں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12partU.jpg