
19 مئی 2024ء کو سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گئے تھے کی وجوہات کا تعین کر لیا گیا ہے
۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق 19 مئی 2024ء کو سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں اور سکیورٹی ذرائع سے نشر کی جانے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے کی 2 بڑی وجوہات تھیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو پیش آئے حادثے کی پہلی وجہ موسم کی صورتحال کا ناسازگار ہونا اور دوسری وجہ ہیلی کاپٹر میں گنجائش سے زیادہ افراد کا سوار ہونا تھا۔ ہیلی کاپٹر ناسازگار موسم کی وجہ سے اتنا زیادہ وزن اٹھانے کے قابل نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ پہاڑ سے ٹکرا گیا، ہیلی کاپٹر میں سکیورٹی پروٹوکول کے 2 افراد اضافی سوار ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ 19 مئی 2024ء کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے وزیر خارجہ بھی جاں بحق ہو گئے تھے اور یہ حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کےدرمیانی علاقے پیش آیا تھا۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ترجمان آیت اللہ علی ہاشم اور مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی بھی حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔
یاد رہے کہ سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ایک ڈیم کی افتتاحی تقریب میں آذربائیجان کے ہم منصب کے ساتھ شرکت کرنے کے بعد واپس تبریز کی طرف جا رہے ہیں۔ ایران کے شہر مشہد کے مذہبی گھرانے میں 14 دسمبر 1960ء کو پیدا ہونے والے ابراہیم رئیسی 2021ء سے اسلامی جمہوری ایران کے صدر تھے ، وہ اسلامی قانون دان اور مصنف بھی تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/iranai1h1h1.jpg