
ایک طرف تو پاکستانی معیشت کے انتہائی برے حالات ہیں تو دوسری طرف حکومت کی 200 خاص افراد کیلئے مفت حج کرانے کی تیاریاں ہورہی ہیں
دی نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور نے 200 افراد کی لسٹ تیار کی ہے جو اس سال مفت حج کی سعادت حاصل کرسکیں گ۔
جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کے 5 ڈرائیورز، 4 گن مین، 11 معاونین اور ایک خانساماں سرکاری خرچ پر حج کی سعادت حاصل کریں گے اور انکی تعداد 35 کے قریب بنتی ہے۔
اس پر رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ مانتے ہیں کہ ایسے لوگوں کا سعودی عرب جانا ضروری ہوتا ہے جن میں ڈاکٹرز، ریسکیواہلکار اور دیگر افراد شامل ہیں لیکن جو لسٹ دی گئی ہے اس میں مختلف محکموں کے ڈائریکٹرز، ڈی جی اور سرکاری افسران شامل ہیں۔
کلاسرا کے مطابق یہ لوگ بھی آگے سےا پنا سٹاف اپنے اسسٹنٹس، سیکرٹریز لیکر جارہے ہیں، جو ان کا سامان اٹھانے کیلئے ہیں، ان میں گن مین بھی شامل ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1533898408980885504
رؤف کلاسرا کا مزید کہنا تھا کہ یہاں سے تو کوئی اسلحہ لیکر سعودی عرب نہیں جاسکتا تو پھر ان گن مینوں کی کیا ضرورت ہے؟دلچسپ بات یہ ہے ان میں ٹیوب ویل ورکر، پمپ آپریٹر بھی شامل ہیں۔
اویس منگل والا نے تبصرہ کیا کہ سنا ہے کہ معیشت اتنی اعلیٰ چل رہی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف صاحب دو سو حکومتی اہلکاروں کو مفت حج پر بھیج رہے ہیں.
https://twitter.com/x/status/1533807843698257921
پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ماشااللہ وہ جو کہتے تھے زہر کھانے کے پیسے نہیں ہیں، عوام کی جیب سے اپنے ملازمین کو مفت سرکاری حج ایسے کروا رہے ہیں جیسے جہاد فی سبیل اللہ ہو۔
https://twitter.com/x/status/1533859123846164480
میر محمد علی خان کا کہنا تھا کہ مفت حج کرنیوالوں پر لگ بھگ 20 کروڑ کے قریب خرچ ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1533787314014810112
پرویز نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ آٹا سستا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہے، تیل پر سبسڈی دینے کیلئے پیسے نہیں ہے، لوڈ شیًنگ ختم کرنے کیلئے پیسے نہیں ہے کارخانے بند پوگئے، لنگر خانوں کیلئے پیسے نہیں ہے، لیکن وزیر موصوف کے اپنے 200 لوگوں کے مفت حج کیلئے 18 کروڑ 98 لاکھ موجود ہے۔
https://twitter.com/x/status/1534055974784352256
غلام مدنی نے تبصرہ کیا کہ مال مفت، دل بے رحم
https://twitter.com/x/status/1533771661983600642
اس پر وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق ملکی کوٹہ کا ایک فیصد فلاحی عملہ سعودی عرب روانہ کرنا لازمی ہےجن میں معاونین، طبی ماہرین، پاک فوج کے جوان، ریسکیو 1122 کے اہلکار اور دیگر سول محکموں کےلوگ شامل ہیں۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق یہ عملہ ضعیف حجاج کرام کو بسوں میں سوار کرانے، سامان اٹھانے سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کرے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zeh1i1h1h21.jpg