
سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے شہرقائد کے ضلع ملیر میں واقع 22 ایکڑ زمین کے تنازع کے کیس میں عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ ہونے پر ایف بی آر افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آج کراچی کے ضلع ملیر میں واقع 22 ایکڑ زمین کے تنازع سے متعلقہ درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت زمین کے تنازع کے کیس میں احکامات جاری ہونے کے باوجود پیش نہ ہونے پر سرکاری افسران پر برہم ہو گئی۔
سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے سیکرٹری وممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکشن آفیسر بورڈ آف ریونیو عزیز احمد چانڈیو (ایف بی آر) کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔ دوران سماعت عدالت نے احکامات کے باوجود پیش نہ ہونے پر سرکاری افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں افسران کے 50 ہزار روپے مالیت کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
عدالت کی طرف سے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کی ہدایت کی گئی ہے کہ وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کیا جائے، سندھ ہائیکورٹ نے ریونیو حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کریں۔ کیس کی سماعت کے موقع پر آج عدالت میں نہ تو کوئی افسر پیش ہوا نہ ہی کوئی رپورٹ جمع کروا گئی۔
سندھ حکومت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں کہ وہ آئندہ 50 ہزار روپے جمع کر کے عدالت میں پیش ہوں اور 22 ایکڑ زمین بارے اپنی رپورٹ پیش کریں۔ واضح رہے کہ کراچی کے شہریوں نے ضلع ملیر میں واقع 22 ایکڑ زمین کی ملکیت کیلئے دیوانی مقدمہ دائر کر رکھا ہے جو ریونیو حکام کی طرف سے رپورٹ پیش نہ ہونے کے باعث التواء کا شکار ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14arrstwarant.png