زمین سے بورنگ کے ذریعے مفت پانی نکالنے پر پابندی،شہریوں کو ٹیکس دینا ہوگا

2wattettaxkjskjs.png

اسلام آباد کی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے زمین سے مفت پانی نکالنے پر پابندی عائد کردی ہے، شہریوں کو اب بورنگ کے ذریعے پانی حاصل کرنے کیلئے ٹیکس دینا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں زمین سے بذریعہ بورنگ مفت پانی نکالنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ شہریوں کو پانی سپلائی کیلئے لگائی جانے والے کنکشن کے قطر کے اعتبار اور موٹر کی ہارس پاور کی درجہ بندی کے تحت مختلف کیٹیگریز مقرر کی گئی ہیں جن کیلئے الگ الگ ٹیکس بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

ایک انچ قطر کے پائپ پر نصف ہارس پاور کی موٹر لگاکر رہائشی مقصد کیلئے بورنگ کرنےو الوں کو ایک ہزار روپے ماہانہ ٹیکس ادا کرنا ہوگا، اسی کیٹیگری کے کمرشل بور کنکشن کیلئے ماہانہ 2 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا۔

دو انچ قطر پائپ کنکشن اور دو ہارس پاور کی موٹر والے رہائشی کنکشن کے چارجز ڈھائی ہزار ماہانہ جبکہ کمرشل کنکشن کے چارجز 4ہزا ر روپے ماہانہ مقرر کیے گئے ہیں۔

تین انچ قطر پائپ پر ساڑھے سات سے پندرہ ہارس پاور کی موٹر لگاکر رہائشی مقصد کیلئے استعمال کرنے والوں کو 10 ہزار ماہانہ جبکہ کمرشل مقصد کیلئے استعمال کرنے والوں کو 15 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا، 4انچ پائپ اور 15 سے20 ہارس پاور کے گھریلو کنکشن کے چارجز 20 ہزار اور کمرشل کنکشن کے چارجز 25ہزار روپے ماہانہ ہوں گے۔

پانچ انچ پائپ اور 20 سے 30 ہارس پاور کی موٹر والے گھریلوں کنکشن کے ماہانہ چارجز 20ہزار جبکہ کمرشل کنکشن کےچارجز 25 ہزار ، 6انچ پائپ اور 40سے 50یارس پاور کی موٹر والے گھریلو کنکشن کے چارجز 50ہزار جبکہ کمرشل چارجز 75 ہزار روپے ماہانہ مقرر کیے گئے ہیں۔

جو شہری 8 انچ پائپ کا کنکشن لگا کر 70 سے 100 ہارس پاور کی موٹر کے ساتھ رہائشی استعمال کرنا چاہیں انہیں ماہانہ 1 لاکھ روپے چارجز ادا کرنے ہوں گے جبکہ کمرشل صارفین کیلئے چارجز ڈیڑح لاکھ روپے ہوں گے، 9 انچ پائپ کے ساتھ 140 سے 160 ہارس پاور کی موٹر والے گھریلو صارفین کیلئے چارجز 2لاکھ جبکہ کمرشل کنکشن کے ماہانہ چارجز 3لاکھ روپے مقرر کیے گئے ہیں۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
انہیں بتاؤ کہ لوگ سانس بھی مفت لے رہے ہیں اربوں ڈالر کا روزانہ نقصان ہو رہا ہے اس طرف بھی دھیان دو