
ملک میں سیاسی حکومت کی تبدیلی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجنے کےبعد وجود میں آنے والی اتحادی جماعتوں کی حکومت سے معاشی معاملات سنبھلنے میں نہیں آرہے، ایک ہفتے کے دوران ہی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوکر17 ارب ڈالر کی سطح سے بھی نیچے آگئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سےجاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 23 اپریل کو جو ہفتہ ختم ہوا ہے اس کے دوران ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 37 کروڑ70 لاکھ ڈالرکی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق حالیہ کمی سے قبل ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 17 ارب 4کروڑ 50 لاکھ کی سطح پر تھے جو اب 16 ارب66 کروڑ80 لاکھ ڈالر کی سطح پر آچکے ہیں، مرکزی بینک کے ذخائر میں 32کروڑ80 لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد مرکزی بینک کے پاس10 ارب55کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے ذخائر رہ گئے ہیں۔
دوسری جانب کمرشل بینکوں کےذخائر میں 4کروڑ90 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد اب کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب11 کروڑڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذخائر میں حالیہ کمی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کی وجہ سے آئی ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر3ماہ کی درآمدات کی ضرورت کو پورے کرنے کیلئے کافی ہونے چاہیے مگر پاکستان کے اس وقت صرف اس کی 2 ماہ کی درآمدات کی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے ذخائر موجود ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zar1ii11.jpg
Last edited: