
روسی صدر نے اعلان کیا ہے کہ روس نے غیر دوست ممالک کو گیس کی فروخت کیلئے اپنی کرنسی میں ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمرپیوٹن نے کہا ہے کہ روس غیر دوستانہ ممالک سے گیس کی فروخت کیلئے روسی کرنسی روبل میں ادائیگی کا مطالبہ کرے گا ،اس سے یورپی ممالک میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد مغربی ممالک کی جانب سے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد کیا گیا تاکہ روسی معیشت کو سہارا دیا جائے اور اسی لیے روس کی جانب سے مقامی سطح پر نکالی جانے والی گیس پر معاشی انحصار بھی بڑھ گیا ہے۔
روسی صدر نے اپنے ایک بیان میں عالمی دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ روس کا جو غیر دوست ملک ہماری گیس خریدنا چاہتا ہے اسے ہماری کرنسی روبل میں ہی ادائیگی کرنا ہوگی، روس حجم اور قیمتوں پر طے ہونے معاہدوں کو پایہ تکمیل پہنچانے اور ان معاہدوں کے تحت گیس کی فراہمی کو جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں جارہی بس ادائیگیوں کیلئے کرنسی کی تبدیلی کی جارہی ہے یعنی اب ادائیگیوں کیلئے گیس خریدنے والے کو کسی اور کرنسی کے بجائے روسی کرنسی روبل میں ادائیگی کرنا ہوگی۔
واضح رہے کہ یورپی ممالک میں استعمال ہونے والی مجموعی گیس میں 40 فیصد گیس روس سے امپورٹ کی جاتی ہے، روسی صدر کے اس اعلان کے بعد روسی کرنسی جو 24 فروری کے یوکرین حملے کے بعد تنزلی کاشکار تھی تین ہفتوں کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/russia-oil11.jpg