
عالمی خبررساں ادارے بلوم برگ کے رپورٹر سٹیفن نے پاکستان اور روس کے درمیان ایل این جی معاہدوں سے متعلق بات چیت کے حماد اظہر کے دعوے کی تصدیق کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نئے وزیر توانائی نے الزام عائد کیا کہ روس کےساتھ ایل این جی خریداری کیلئے بات چیت کے ثبوت نہیں ملے۔
https://twitter.com/x/status/1523938814129229825
حماد اظہر نے کہا کہ27 خراب پاور پلانٹس والے جھوٹ کی طرح یہ الزام بھی ایک جھوٹ ہے، عمران خان نےاس معاملے پر 2 اجلاسوں کی صدارت کی اور ہم اپریل میں روس سے ایل این جی کارگوز خریدنے کی تیاری کررہے تھے، اب امپورٹڈ حکومت بتائے کہ اس بات چیت کو کیوں منسوخ کردیا گیا؟
https://twitter.com/x/status/1523939875724365824
حماد اظہر نے اس بیان کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے بلوم برگ کے صحافی سٹیفن نے کہا کہ پاکستان کی سابقہ حکومت روسی حکومت کے ساتھ طویل مدتی معاہدوں کے تحت مارچ میں ایل این جی کی خریداری کیلئے تیار تھی ، مگر اپریل میں حکومت تبدیل ہوگئی اور یہ بات چیت وہیں رک گئی۔
https://twitter.com/x/status/1523993809259880448
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک جو ایندھن کی کمی کا شکار ہیں اس وقت اپنی آئل و گیس کی کمی پوری کرنے کیلئے روس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پڑوسی ملک بھارت کے ایل این جی امپورٹرز بھی روس سے رعایت پر زائد مقدار میں شپمنٹس خرید رہے ہیں کیونکہ موجودہ توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے بھارت کو سستی گیس کی ضرورت ہے۔
https://twitter.com/x/status/1523601803644137472
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hammadi1h1211.jpg