
کراچی میں روسی قونصل نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس میں تجارت سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا تاہم تیل کی خریداری کے معاہدے کی تفصیل یا پاکستانی وزرا کے روس سے تجارتی رابطے کی تفصیلات کا انہیں علم نہیں۔ البتہ یہ معاملات زیر غور ضرور رہے ہیں۔
غیر ملکی قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا غیرقانونی مغربی پابندیوں کا حل نکالا جائے تو روس اور پاکستان کے درمیان معاشی تعاون بڑھ سکتا ہے۔ تیل، گیس، توانائی اور زراعت سمیت کئی شعبوں میں دونوں ممالک ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے حل میں مغربی ممالک سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ جب بھی پرامن مذاکرات کا عمل شروع ہونے لگتا ہے روک دیا جاتا ہے اور اس کے تانے بانے واشنگٹن سے ملتے ہیں۔ البتہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا مغرب کی ’غیرقانونی پابندیوں‘ کی وجہ سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کا عمل متاثر ہے۔ دونوں ممالک کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور اس کا حل تلاش کرنا ہو گا۔ کیونکہ پاکستان زراعت، میڈیکل و سرجیکل سمیت کئی شعبوں میں روس کو مدد فراہم کر سکتا ہے۔
روس یوکرین تنازع پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ روسی شہریوں کو قتل کرے۔ گزشتہ آٹھ سال سے یوکرین سے بات چیت کے ذریعے معاملات طے کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں سپیشل آپریشن شروع کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کوئی جنگ نہیں ہے یہ ایک سپیشل آپریشن ہے۔ مغربی ممالک اس میں جلتی آگ پر تیل کا کام کر رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/russimanc11.jpg