Zafar Malik
Chief Minister (5k+ posts)

رپورٹ
روزوں کے فوائد پر کی جانے والی تحقیق کے نتیجے میں جسم کے اس حیاتیاتی عمل کی شناخت کی گئی ہے جو چربی کے خلیات میں سے خراب کولیسٹرول کو جلا کر توانائی میں تحلیل کرتا ہے۔روزہ دنیا کا قدیم ترین رواج رہا ہے جس کا تصور تقریبا ہر مذہب میں موجود ہے۔ اسلام سے لے کر بدھ مت اور ہندو مت اپنے پیروکاروں کو باقاعدگی سے طویل روزے رکھنے کی ترغیب دیتے تھے۔بحالی صحت کے سلسلے میں، روزہ کے اثرات اور فوائد کے حوالے سے طبی تحقیق کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے۔ ایک نئے مطالعے کے مطابق، روزے یا فاقے پر مشتمل ڈائیٹ کے ذریعے کولیسٹرول کی سطح کو کم کیا جا سکتا ہے۔ محققین کو معلوم ہوا ہے کہ دو روز کسی قسم کی خوراک نہ لینے کے دورانیہ میں پری ذیا بیطس یا ذیا بیطس کے مرض سے قریب افراد میں کولیسٹرول کی سطح کم ہوئی۔انٹرماونٹین میڈیکل سینٹر یوٹاہ سے وابستہ تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ روزوں کے فوائد پر کی جانے والی تحقیق کے نتیجے میں جسم کے اس حیاتیاتی عمل کی شناخت کی گئی ہے جو چربی کے خلیات میں سے خراب کولیسٹرول کو جلا کر توانائی میں تحلیل کرتا ہے، اس طرح فاقہ کی ڈائیٹ ذیا بیطس کے خطرے کے عوامل کے خلاف لڑنے میں مدد کر سکتی ہے۔ نگراں محقق ڈاکٹر بینجمن کہتے ہیں کہ روزے میں ذیابیطس کی روک تھام کی اہم صلاحیت موجود ہے، اگرچہ روزے کے فوائد پر ہم برسوں سے تحقیق میں مصروف ہیں۔ لیکن، اب تک یہ نہیں جان سکے کہ روزے سے کیوں صحت کے لیے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ لیکن، نئی تحقیق میں ذیا بیطس سے متعلقہ خطرات کے لیے روزے کے فوائد کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ یہاں پری ذیابیطس سے ہماری مراد خون میں موجود گلوکوز کی بلند سطح سے ہے جسے شوگر بھی کہا جاتا ہے لیکن یہ سطح اتنی زیادہ بھی نہیں ہوتی ہے کہ اسے ذیا بیطس کا مرض کہا جا سکے۔ ذیا بیطس کا مرض ہارمون انسولین میں بے قاعدگی کی وجہ سے ہو جاتا ہے۔ ذیا بیطس کی دو اقسام ہیں ٹائپ ون جس میں جسم سے انسولین بالکل ختم ہو جاتی ہے جبکہ ذیابیطس کی دوسری قسم میں انسولین صحیح طریقے سے کام نہیں کرتی یا جسم کے خلیات انسولین کو رسپانڈ نہیں کرتے اور جسم میں انسولین سے قوت مزاحمت پیدا ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر ہورن نے کہا کہ انھوں نے صحت مند لوگوں میں روزے کے فوائد کا مطالعہ کیا ہے اور دیکھا ہے کہ دن کے 24 گھنٹوں میں ایک وقت کولیسٹرول کی سطح بلند ہوئی۔ڈاکٹر بنجمن ہورن نے کہا ہے کہ اگرچہ روزے کے دوران شرکاء کے کولیسٹرول میں اضافہ دیکھا گیا لیکن چھ ہفتوں میں وزن کی کمی کے ساتھ کولیسٹرول کی سطح میں بھی 12 فیصد کمی ہوئی۔ وہ کہتے ہیں’’ہمارا اندازہ تھا کہ خراب کولیسٹرول روزے کی حالت میں توانائی کے لیے استعمال کیا گیا جو کہ چربی کے خلیات سے حاصل ہوا تھا اس سے ہمیں اس بات کا ثبوت ملا کہ روزہ ذیا بیطس کے لیے ایک موثر مداخلت ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘ ڈاکٹر ہورن کے مطابق، چربی کے خلیات سے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو جلا کر توانائی حاصل کرنے کا عمل انسولین سے مزاحمت کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے،کیونکہ جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا ہونے کی وجہ سے لبلبہ جسم کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ انسولین بناتا ہے اور حتیٰ کہ یہ جسم کی ضرورت کے مطابق، مطلوبہ انسولین بنانے کے قابل نہیں رہتا اور نتیجتاً خون میں شوگر کی سطح بلند ہو جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ چربی کے خلیات دراصل جسم میں انسولین کے خلاف قوت مزاحمت پیدا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں جو کہ ذیابیطس کا باعث بنتی ہے کیونکہ روزہ چربی کے خلیات کو توڑنے اور ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسی لیے جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت روزے کی وجہ سے سست پڑ جاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ صحت کے لیے فوائد حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو کتنا طویل اور کتنے عرصے تک روزہ رکھنا چاہیے ،یہ ایک اضافی سوال ہے فی الحال ہمارا تجزیہ ابتدائی مراحل میں ہے۔ ٭٭٭
Last edited by a moderator: