رواں سال حج پر کتنے اخراجات آئیں گے؟قائمہ کمیٹی اجلاس میں تفصیلات پیش

tDg6028FGg.png

اسلام آباد: رواں برس سرکاری حج اخراجات سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس وزارت مذہبی امور کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی چیئرمین شپ عامر ڈوگر کے زیرِ صدارت ہوئی، جس میں انہوں نے کہا کہ ہر سال حج انتظامات میں بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے، اور نجی حج کمپنیاں وزارت کا حصہ ہیں، جن کی سرپرستی کی جانی چاہیے۔

سیکرٹری مذہبی امور نے اجلاس کے دوران بتایا کہ وزارت کوشش کر رہی ہے کہ حج اخراجات 11 لاکھ روپے سے کم رہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت 5000 کا کوٹہ دستیاب ہے، اور چند دنوں کے اندر مزید درخواستیں لی جائیں گی۔ منیٰ میں حجاج کو مخصوص نمبر لگا کر میٹرس الاٹ کیے جائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے گزشتہ سال کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 218 نجی کمپنیوں کے خلاف 764 شکایات موصول ہوئی تھیں۔

اجلاس میں پرائیویٹ حج آپریٹرز کی موجودگی میں یہ بات سامنے آئی کہ 900 سے زائد حج آپریٹرز اس شعبے میں سرگرم ہیں، جبکہ یہ نجی سیکٹر گزشتہ 20 سالوں سے حج آپریشن میں شامل ہے۔ وزارت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ نجی سیکٹر کے پیکیج کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

پرائیویٹ حج آپریٹرز نے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ سعودی عرب میں دوسرے مشن کے تحت لانگ ٹرم معاہدے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے وزارت سے درخواست کی کہ انہیں سعودی حکام کے ساتھ معاہدے کی اجازت دی جائے تاکہ قیمتیں کم کی جا سکیں۔ سعودی حکومت نے کہا کہ ہر آپریٹر کا کوٹہ 2000 حجاج ہونا چاہیے، جبکہ وزارت کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے 3000 کا کوٹہ دینے کی پیشکش کی ہے، جسے انہوں نے فی الحال روک دیا ہے۔

اجلاس میں آگے یہ بھی بتایا گیا کہ اگلے سال کوٹہ 2500 سے 3000 تک بڑھ سکتا ہے، اور آئندہ چند سالوں میں نئی پالیسی بنا کر کوٹہ ختم کرنے کا ارادہ ہے۔ وزارت نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی کاروبار کے خاتمے کی خواہاں نہیں ہیں، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ حاجیوں کی خرید و فروخت کا عمل مناسب نہیں ہے، بعض اوقات ایک کمپنی دوسری کمپنی کو حجاج بیچ دیتی ہے۔​
 

Back
Top