رحمٰن کے بندوں کے اوصاف

Amal

Chief Minister (5k+ posts)


بلاشبہ ہر قسم کی تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے۔ ہم اُس کی حمد بیان کرتےہیں،اُس سے مدد مانگتے ہیں اور اُس سے مغفرت طلب کرتے ہیں۔ ہم اپنے نفسوں کی بُرائیوں اور اعمال کی خرابیوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہتے ہیں۔جسے اللہ تعالیٰ ہدایت دے تو اُسے گمراہ کرنے والا کوئی نہیں اور جسے وہ گمراہ کردے تو اُسے ہدایت دینے والا کوئی نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں،وہ ایک ہے اُس کاکوئی شریک نہیں۔ اورمیں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اُس کے رسول ہیں۔

اے اللہ ! درود و سلام نازل فرما، اپنے بندے اور رسول محمد ﷺ اور اُن کی آل و اصحاب ۔

اے اللہ کے بندو! اہلِ علم نے ان صفات کو چار قسموں میں بانٹا ہے۔جن سے اللہ تعالیٰ نے اِس عظیم سورت “الفرقان” کے آخر میں رحمٰن کے بندوں کو متصف کیا ہے پہلی قسم کا تعلق دینی کمالا ت سے متصف ہونا ہے۔اور اِسی سے اِن اوصاف کی شروعات ہوئی ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان ہے

وَعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا
الفرقان – 63
رحمٰن کے (سچے) بندے وه ہیں جو زمین پر عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں۔

دوسری قسم کا تعلق اہلِ شرک کی گمراہیوں کو چھوڑنے سے ہےاور یہ اللہ تعالیٰ کے اِس قول سے معلوم ہوتاہے

وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ
الفرقان – 68
اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے۔

پھر تیسری قسم کا تعلق احکامِ اسلام پر استقامت سے ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے

وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا
الفرقان – 64
اور جو اپنے رب کے سامنے سجدے اور قیام کرتے ہوئے راتیں گزار دیتے ہیں۔

اور فرمایا

وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا
الفرقان – 67
اور جو خرچ کرتے وقت بھی نہ تو اسراف کرتے ہیں نہ بخیلی ۔

مزید فرمایا

وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ
الفرقان – 68
اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے منع کردیا ہو وه بجز حق کے قتل نہیں کرتے، نہ وه زنا کے مرتکب ہوتے ہیں۔

اور فرمایا

وَالَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ الزُّورَ
الفرقان – 72
اور جو لوگ جھوٹی گواہی نہیں دیتے۔

چوتھی قسم کا تعلق اِس دنیا میں دُرستگی حال کی مزید طلب سے ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے

وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا
الفرقان – 74
اور یہ دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! تو ہمیں ہماری بیویوں اور اوﻻد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا۔

اللہ کے بندو! اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو،اِن کریمانہ صفات اورعظیم خصائل پر خوب غور کرو ۔ہمیشہ اِن سے آراستہ ہونےاوراِن کے منافی اوصاف سے بچنے کی کوشش کرو کہ اِسی میں کامرانی ،کامیابی اور نجات ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے

أُولَٰئِكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَسَلَامًا ‎﴿٧٥﴾‏ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ حَسُنَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا
الفرقان – 75/76
یہی وه لوگ ہیں جنہیں ان کے صبر کے بدلے جنت کے بلند و بالاخانے دیئے جائیں گے جہاں انہیں دعا سلام پہنچایا جائے گا۔ اس میں یہ ہمیشہ رہیں گے، وه بہت ہی اچھی جگہ اور عمده مقام ہے۔

ہمیشہ یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ نے خاتم الرسل محمد بن عبداللہ ﷺ پر درود و سلام بھیجنے کا حکم اپنی معزز کتاب میں دیا ہے

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا
الاحزاب – 56
اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم (بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام (بھی) بھیجتے رہا کرو۔


اے اللہ ! تو اسلام کو اور مسلمانوں کو عزت و عظمت عطا فرما۔

اے اللہ ! تو اسلام کو غالب کردے اور مسلمانوں کی مدد فرما۔اور شرک و مشرکین کو ذلیل و رسوا کردے اور دین ِ اسلام کے دشمنوں کو نیست و نابود کردے۔

اے اللہ ! تو اس ملک کو امن و اطمینان ، ہمدردی و سخاوت ، اتحاد و بھائی چارے سے بھر دے اور اسی طرح باقی تمام مسلم ممالک کو بھی ۔

اے اللہ ! ہم تجھ سے سوائے خیر کے اورکسی چیز کا سوال نہیں کرے تو ہمیں خیر عطا فرما۔اور ہم شر کا تجھ سے سوال نہیں کرتے اس کی ابتلاء سے محفوظ فرما۔

اے اللہ ! ہمیں تقویٰ دے اور ہمارے نفسوں کو تزکیہ عطا فرما، تو ہی ہمارے نفسوں کا مالک ہے۔

اے اللہ ! ہمارے دین کی اصلاح فرما جس میں ہماری آخرت ہے۔

اے اللہ ! تو ہماری آخرت سنوار دے۔

اے اللہ ! ہماری دنیا سنوار دے۔

اے اللہ ! ہمارے لئے ہماری زندگی کو بھلائی کا ذریعہ بنا اور ہماری موت کو ہر خرابی سے نجات کا ذریعہ بنا۔

اے اللہ ! ہم تیری نعمت کے ختم ہونے سے تیری پناہ چاہتےہیں۔

اے اللہ تیری ہر طرح کی ناراضگی سے پناہ چاہتے ہیں۔

اے اللہ ! تو ہمارے لئے کافی ہوجا۔

اے اللہ ! تو دشمنوں کے مقابلے میں ہمارے لئے کافی ہوجا۔

اے اللہ ! تو ہمیں اپنے فضل مزید عطافرما ،ہمیں محروم نہ کر۔

اے اللہ ! ہم برص سے ،جذام سے اور بُری بیماریوں اور وباؤں سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔

اے اللہ ! تو کل مسلمین کی مدد فرما ان کی نصرت فرما ان کی حفاظت فرما۔

اے اللہ ! ہمیں دنیا و آخرت کی بھلائی عطا فرما اور جہنم کے عذاب سے محفوظ فرما۔ اے اللہ ! درود و سلام نازل فرما محمد ﷺ اور آل ِ محمد ﷺ پر جس طرح کہ تونے درود وسلام نازل کیا ابراھیم علیہم السلام اور آل ابراھیم علیم السلام پر، بلاشبہ تو قابلِ ستائش ہے۔


 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


بلاشبہ ہر قسم کی تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے۔ ہم اُس کی حمد بیان کرتےہیں،اُس سے مدد مانگتے ہیں اور اُس سے مغفرت طلب کرتے ہیں۔ ہم اپنے نفسوں کی بُرائیوں اور اعمال کی خرابیوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہتے ہیں۔جسے اللہ تعالیٰ ہدایت دے تو اُسے گمراہ کرنے والا کوئی نہیں اور جسے وہ گمراہ کردے تو اُسے ہدایت دینے والا کوئی نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں،وہ ایک ہے اُس کاکوئی شریک نہیں۔ اورمیں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اُس کے رسول ہیں۔

اے اللہ ! درود و سلام نازل فرما، اپنے بندے اور رسول محمد ﷺ اور اُن کی آل و اصحاب ۔

اے اللہ کے بندو! اہلِ علم نے ان صفات کو چار قسموں میں بانٹا ہے۔جن سے اللہ تعالیٰ نے اِس عظیم سورت “الفرقان” کے آخر میں رحمٰن کے بندوں کو متصف کیا ہے پہلی قسم کا تعلق دینی کمالا ت سے متصف ہونا ہے۔اور اِسی سے اِن اوصاف کی شروعات ہوئی ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان ہے


رحمٰن کے (سچے) بندے وه ہیں جو زمین پر عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں۔

دوسری قسم کا تعلق اہلِ شرک کی گمراہیوں کو چھوڑنے سے ہےاور یہ اللہ تعالیٰ کے اِس قول سے معلوم ہوتاہے


اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے۔

پھر تیسری قسم کا تعلق احکامِ اسلام پر استقامت سے ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے


اور جو اپنے رب کے سامنے سجدے اور قیام کرتے ہوئے راتیں گزار دیتے ہیں۔

اور فرمایا


اور جو خرچ کرتے وقت بھی نہ تو اسراف کرتے ہیں نہ بخیلی ۔

مزید فرمایا


اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے منع کردیا ہو وه بجز حق کے قتل نہیں کرتے، نہ وه زنا کے مرتکب ہوتے ہیں۔

اور فرمایا


اور جو لوگ جھوٹی گواہی نہیں دیتے۔

چوتھی قسم کا تعلق اِس دنیا میں دُرستگی حال کی مزید طلب سے ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے


اور یہ دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! تو ہمیں ہماری بیویوں اور اوﻻد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا۔

اللہ کے بندو! اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو،اِن کریمانہ صفات اورعظیم خصائل پر خوب غور کرو ۔ہمیشہ اِن سے آراستہ ہونےاوراِن کے منافی اوصاف سے بچنے کی کوشش کرو کہ اِسی میں کامرانی ،کامیابی اور نجات ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے


یہی وه لوگ ہیں جنہیں ان کے صبر کے بدلے جنت کے بلند و بالاخانے دیئے جائیں گے جہاں انہیں دعا سلام پہنچایا جائے گا۔ اس میں یہ ہمیشہ رہیں گے، وه بہت ہی اچھی جگہ اور عمده مقام ہے۔

ہمیشہ یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ نے خاتم الرسل محمد بن عبداللہ ﷺ پر درود و سلام بھیجنے کا حکم اپنی معزز کتاب میں دیا ہے


اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم (بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام (بھی) بھیجتے رہا کرو۔


اے اللہ ! تو اسلام کو اور مسلمانوں کو عزت و عظمت عطا فرما۔

اے اللہ ! تو اسلام کو غالب کردے اور مسلمانوں کی مدد فرما۔اور شرک و مشرکین کو ذلیل و رسوا کردے اور دین ِ اسلام کے دشمنوں کو نیست و نابود کردے۔

اے اللہ ! تو اس ملک کو امن و اطمینان ، ہمدردی و سخاوت ، اتحاد و بھائی چارے سے بھر دے اور اسی طرح باقی تمام مسلم ممالک کو بھی ۔

اے اللہ ! ہم تجھ سے سوائے خیر کے اورکسی چیز کا سوال نہیں کرے تو ہمیں خیر عطا فرما۔اور ہم شر کا تجھ سے سوال نہیں کرتے اس کی ابتلاء سے محفوظ فرما۔

اے اللہ ! ہمیں تقویٰ دے اور ہمارے نفسوں کو تزکیہ عطا فرما، تو ہی ہمارے نفسوں کا مالک ہے۔

اے اللہ ! ہمارے دین کی اصلاح فرما جس میں ہماری آخرت ہے۔

اے اللہ ! تو ہماری آخرت سنوار دے۔

اے اللہ ! ہماری دنیا سنوار دے۔

اے اللہ ! ہمارے لئے ہماری زندگی کو بھلائی کا ذریعہ بنا اور ہماری موت کو ہر خرابی سے نجات کا ذریعہ بنا۔

اے اللہ ! ہم تیری نعمت کے ختم ہونے سے تیری پناہ چاہتےہیں۔

اے اللہ تیری ہر طرح کی ناراضگی سے پناہ چاہتے ہیں۔

اے اللہ ! تو ہمارے لئے کافی ہوجا۔

اے اللہ ! تو دشمنوں کے مقابلے میں ہمارے لئے کافی ہوجا۔

اے اللہ ! تو ہمیں اپنے فضل مزید عطافرما ،ہمیں محروم نہ کر۔

اے اللہ ! ہم برص سے ،جذام سے اور بُری بیماریوں اور وباؤں سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔

اے اللہ ! تو کل مسلمین کی مدد فرما ان کی نصرت فرما ان کی حفاظت فرما۔

اے اللہ ! ہمیں دنیا و آخرت کی بھلائی عطا فرما اور جہنم کے عذاب سے محفوظ فرما۔ اے اللہ ! درود و سلام نازل فرما محمد ﷺ اور آل ِ محمد ﷺ پر جس طرح کہ تونے درود وسلام نازل کیا ابراھیم علیہم السلام اور آل ابراھیم علیم السلام پر، بلاشبہ تو قابلِ ستائش ہے۔



Jazak allahu khairun kaseera.
Thank you for sharing Amal.
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
naam ke saath allaama likhne se koi khudaa ke deen ka aalim nahin ban jaata. is ke liye asal deene islam ko theek tarah se jaanane ke liye unthak mehnat kerna padti hai. yahee nahin asal deene islam ko saheeh tarah se jaan ker is ko doosrun ko bhi bataana padta hai theek tarah se.

achhe khaase padhe likhe mullaan ke ghulaam unpadh logoon se bhi ge guzre hen. kam se kam un ko to aqal ki baat samajh main aani chahiye magar nahin aati is liye keh woh lakeer ke fakeer bane huwe hen. yahee wajah hai aise logoon ki mojoodagi main ummat zillat ka shikaar hai aur aisa aaj se nahin sadiyun se hai.
 
Last edited: