
مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین نے اس بات کا اعتراف کرلیا کہ رجیم چینج کا سب سے زیادہ فائدہ پی ٹی آئی اور عمران خان کو ہوا ، سیاسی قیادت مستقبل کے فیصلے خود نہ کرسکے تو پھر قیادت کی اہل نہیں۔
رہنما ن لیگ نے اعتراف کیا کہ رجیم چینج کاسب سےزیادہ فائدہ پی ٹی آئی اورعمران خان کو ہوا ہے، کوشش ہے اس دلدل سے راستہ نکلے اور مسائل حل ہوں،میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے،کوئی بیک ڈور رابطہ بھی نہیں ، میں کسی سےاین اوسی لےکرسیاست نہیں کرتابطور پاکستانی بات کرتا ہوں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا مشاہد حسین نے کہا اس وقت سب سے اہم مسئلہ سیاست ہے،معیشت کی خرابی کی جڑسیاست ہے، کوئی بھی اداروں کیساتھ لڑائی نہیں جیت سکتا۔
مشاہد حسین نے مزید کہا پی ٹی آئی ارکان کو اسمبلی میں واپس آکربات چیت کرنی چاہیے اور حکومت کوپہل کرنی چاہیےٓ ، گفتگو سے مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
مشاہد حسین نے مزید کہا سیاسی قیادت مستقبل کے فیصلے خود نہیں کرسکتی تو پھر قیادت کے قابل نہیں، تمام اسٹیک ہولڈر کو ساتھ بیٹھ کرمسائل کاحل نکالنا چاہیے، تمام اسٹیک ہولڈربیٹھیں گے تو پھر کسی گارنٹی کی ضرورت نہیں ہوگی۔
بیک ڈور مذاکرات کے حوالے سے لیگی رہنما مشاہد حسین نے کہا گارنٹی لینے دینے کی باتیں ہوں گی تو پھر کوئی حل نہیں نکلے گا، نظریہ ضرورت ہو یا ذاتی مفادات پھر تو بات کر کے حل نکال لیا جاتا ہے،اس وقت سیاسی خانہ جنگی کی صورتحال تو مسئلے کا حل کیوں نہیں نکالا جارہا ہے۔
مشاہد حسین نے کہا سیاسی جماعت یا قیادت کو سیاست کے ذریعے ہی کرش کرسکتے ہیں، ماضی میں بھی سیاسی جماعتوں کو کرش کرنےکی کوشش کی گئی لیکن ناکامی رہی، ہم پرانی غلطیاں نہ دہرائیں تو ملک کےلیے بہتر ہوگا، پرانی غلطیاں کریں گےتواس کےنتائج بھی ویسے ہی نکلیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1646222764427051044
مشاہد حسین نے کہا ذوالفقار بھٹو کو کرش کیا گیا تو ان کی بیٹی آگئی اورجماعت نے بھی حکومت کی، ڈس انفارمیشن مہم یا ڈرٹی مہم سے لوگوں کی رائے تبدیل نہیں ہوتی، اس وقت ملک کے لیے ایک راستہ نکالنے کی ضرورت ہے۔
مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ چین ایران اور سعودی عرب کی صلح کرواسکتا ہے تو سعودی عرب بھی پاکستان میں سیاسی استحکام کیلئے راستہ نکال سکتا ہے، فیصلے واشنگٹن میں نہیں ہوں گے ہم نے خود کرنے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کوئی بھی پارٹی الیکشن سے نہیں بھاگتی بس آئین پرعمل کرناچاہیے، ضیاالحق توچلے گئے ہیں لیکن ان کی سوچ ابھی بھی زندہ ہے، اگر کوئی مثبت نتائج کا انتظار کررہا ہے تو غلط فہمی کاشکار ہے۔
مشاہد حسین نے کہا الیکشن اس سال ہونے ہیں، الیکشن نہیں ہونگے تو پھرسب کا کام خراب ہے، جمہوریت،انتخابات اور بیلٹ باکس کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ملک کیلئےاچھانہیں ہوگا۔
لیگی رہنما نے بتایا نرم انقلاب،ایمرجنسی،مارشل لا ہم نےسب تودیکھ لیا، یہ وقت آگےبڑھنےکاہے،سیاسی لوگ ہی فیصلہ کرسکتےہیں، سیاسی لوگ فیصلہ نہیں کریں گے تو پھر کوئی اورفیصلہ کرے گا۔
مشاہد حسین نے خبردار کیا کہ پاکستان کی فالٹ لائنزنہ دی جائیں ورنہ اس سےکوئی اورفائدہ اٹھائےگا، کوئی اگریہ کہےکہ ہم کسی کو کرش کرسکتےہیں تواس کا فائدہ نہیں ہوگا، یہ وقت ملک کےحالات بہترکرنےکی ضرورت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mushahiahahsa.jpg
Last edited: