
راولپنڈی دارالامان کے احاطے کی ضلع اور سیشن عدالت کے حکم پر کی جانے والی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ خواتین کی رہائش کے کمروں میں خفیہ طور پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی اور خواتین کی پرائیویسی میں مداخلت نے ضلعی انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسی مناسبت سے ماتحت عدلیہ نے اس مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس جانچ پڑتال کی قیادت سول جج صبا قمر نے کی، جنہوں نے دارالامان کے احاطے میں خواتین کی تلاشی لیتے ہوئے فلم بنانے اور جنسی ہراسانی کی شکایات کی تحقیقات کی۔
تحقیقات کے دوران کئی پریشان کن انکشافات سامنے آئے، جن میں سب سے زیادہ تشویش ناک خواتین کے کمروں میں کلوز سرکٹ کیمروں کی موجودگی تھی۔ مزید برآں، یہ بھی پایا گیا کہ دارالامان کا عملہ وہاں رہنے والی خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور ہراسانی کرتا ہے اور انہیں باسی اور خراب کھانا فراہم کرتا ہے، جس کے نتیجے میں وہاں رہنے والی خواتین کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سول جج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دارالامان میں موجود تمام خواتین کو پرائیویسی کی خلاف ورزی، ہراسانی، مرد اہلکاروں کی موجودگی سے پیدا ہونے والی بے چینی، غیر صحت مند کھانے، کھٹمل اور مچھروں کی موجودگی، صفائی کی ناقص حالت اور عملے کے برے رویے جیسے مشکلات کا سامنا ہے۔ جانچ پڑتال کے دوران انٹرویو کیے گئے تمام 13 خواتین نے کسی نہ کسی وجہ سے دارالامان چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی۔
یہ تحقیقات اس وقت شروع کی گئیں جب دارالامان میں پناہ لینے والی ایک خاتون، ثنا، نے خراب حالات اور بدسلوکی کی وجہ سے دو دن کے اندر اندر دارالامان چھوڑ دیا۔ اس نے عدالت میں شکایت درج کرائی، جس میں کئی الزامات شامل تھے، جن میں خواتین کی جبری جسم فروشی، ان کی تلاشی کے دوران اور نیند کے دوران فلم بنانا، عملے کی بدسلوکی اور خراب رہائشی حالات شامل تھے۔
ان الزامات میں سے، ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ کم از کم کچھ الزامات درست تھے، جیسا کہ خواتین کے کمروں میں کیمروں کی موجودگی سے ثابت ہوا۔
مزید برآں، ایکسپریس ٹریبیون کو حاصل کردہ جج کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر خواتین نے جب ان سے پوچھا گیا تو بتایا کہ دارالامان میں ان کا قیام اطمینان بخش اور بے مسئلہ رہا۔ تاہم، دو خواتین نے بدسلوکی، صفائی کی کمی، پرائیویسی کی خلاف ورزی، خراب کھانے اور اپنے رشتہ داروں سے رابطے کے لیے پیسے چارج کیے جانے کی شکایت کی، جو کہ دارالامان کے خلاف پہلی شکایت کرنے والی ثنا کے الزامات سے مطابقت رکھتے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5pinndidiidarullaamanan.png