
پیپلزپارٹی کے رہنما اور معروف قانون دان اعتزازاحسن نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر رانا شمیم کا بیان حلفی غلط ثابت ہوتا ہے تو وہ توہین عدالت کے زمرے میں آئے گا جس کی سزا 6 ماہ ہے مگر اگر ان کی غلط بیانی ثابت ہوتی ہے تو اس کی سزا 3 سال سے 6 سال تک ہے۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ اگر عدالت میں پیش کیے گئے ثبوتوں میں ثابت ہو جائے کہ انہوں نے کہیں پر غلط بیانی سے کام لیا ہے تو پھر اس کی سزا زیادہ ہو گی، البتہ توہین عدالت کی سزا6 ماہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1484273458678833154
انہوں نے پروگرام میں مزید کہا کہ شریف خاندان قطری خط، کیلبری فونٹ اور اس طرح کی چیزیں عدالت میں پیش کر کے ضمانت لینے کی کوشش کرتا ہے حالانکہ جج ارشد ملک کی ویڈیو کو اگر کیس کا حصہ بناتے تو نواز شریف 4روز میں ضمانت پر رہا ہو چکے ہوتے۔
https://twitter.com/x/status/1484273746735210496
پروگرام میں شامل تجزیہ کار مظہر عباس نے عدلیہ کے پرانے فیصلوں اور تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب جانتے ہیں پاکستانی عدلیہ کی تاریخ ایسی نہیں ہے جس پر فخر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ موجود ہے کہ نظام عدل اور ججز نے سمجھوتے کیے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1484273700950224896
انہوں نے کہا کہ 2000 میں طیارہ ہائی جیکنگ کیس سے شریف خاندان کو دیکھ رہا ہوں کہ یہ خفیہ طریقے سے ڈیل کے نتیجے میں باہر چلے گئے۔ مگر شہباز شریف نے ملک نہیں چھوڑا وہ تب بھی ڈٹ گئے تھے کہ پاکستان سے باہر نہیں جائیں گے۔ مگر نوازشریف ان کو بھی زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1ranaaitazazsaza.jpg