شہباز شریف کی حثیت اب اسلام آباد کے ڈیپٹی کمشنر یا سی ڈی اے کے چئیرمین سے زیادہ نہیں ہے۔ اس کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ صرف اسلام آباد کے تین ہسپتال، چند سکول اور گنتی کے محکمے۔ سارے مہنگای اور ٹیکس کے فیصلے اسہی کو کرنے ہیں۔ سندھ میں پی پی پی اس کے پھٹکنے نہیں دئیں گے۔ زیادہ سے زیادہ اسلام آباد کے کچھ کام کر سکتا ہے۔ اسلام آباد کی عوام بھی اس کے خلاف ہے۔ بس آرمی چیف کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ خیر ہے کرنے دئیں۔
میرے خیال سے پی ٹی آئی کو حکومت کرنی چاہیے۔ ٹھوک بجا کر کے پی کے اور پنجاب کی عوام کی خدمت کرئیں۔ اور اگلے الیکشن میں دو تہائی اکثریت لے کر آئیں۔