
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبا ز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونےوالے خط سے متعلق کچھ روز پہلے کیا تھا؟
تفصیلات کے مطابق آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونے والے دھمکی آمیز خط سے متعلق شرکاء کو بریفنگ دی گئی، اجلاس میں عسکری قیادت بھی شریک تھی ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نےبھی اس خط کے اصل ہونے کی تصدیق کی تھی۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر شہبازشریف کا ایک بیان گردش کررہا ہے جو انہوں نے 28 مارچ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا تھا، اور کہا تھا کہ اگر یہ خط سچا ہے اور واقعی ہی کوئی بیرونی سازش پاکستان کے خلاف سازش کررہی ہے تو میں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان سے ہمارے سیاسی اختلافات ہیں،لیکن اگر واقعی کسی جگہ پر پاکستان کے مفادات کے خلاف کوئی غیر ملکی مداخلت ہوئی ہے تومیں چیلنج کرتا ہوں وزیراعظم پارلیمنٹ میں آئیں اور وہ لیٹر پوری قو م کو دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومتی ٹیم پارلیمان میں یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی تو میں خود عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں گا، اگر یہ خط سچا ہے تو اسے پارلیمان میں آنا چاہیے، اس پر اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لینا چاہیے ہم لازمی اس پر بات کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1509580486967971844
ٹویٹر پر صارفین کا کہنا ہے کہ آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ کے بعد یہ ثابت ہوچکا ہے کہ خط بالکل سچا ہے ،اب شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ اس خط کے معاملے پر اپنے بیان پر قائم رہتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shehb111i.jpg