دھاندلی کے خلاف احتجاج،کراچی میدان جنگ

kaahi11h.jpg


کراچی میں الیکشن دھاندلی کے خلاف سیاسی جماعتوں کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور گرفتاریاں

کراچی میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف عوام سراپا احتجاج رہے, نومنتخب ارکان کی حلف برداری کے لیے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ریڈ زون میں دفعہ 144 نافذ رہی جبکہ الیکشن دھاندلی کے خلاف سیاسی جماعتوں کے احتجاج پر پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا, مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا جب کہ ہنگامہ آرائی کے سبب اہم شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام رہا۔

عام انتخابات کے نتائج میں دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ، جماعت اسلامی ، جمعیت علما اسلام اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے سندھ اسمبلی کے حلف برداری کے لیے منعقدہ اجلاس کے روز شہر بھر میں جگہ جگہ احتجاج کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے شارع فیصل سمیت دیگر مرکزی سڑکوں اور راستوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا اور دور دور تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
https://twitter.com/x/status/1761377120314704023
دوسری جانب سندھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سکیورٹی اور دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران اسمبلی کے قریب جمع ہونے والے جی ڈی اے کے کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا,گرفتاری سے قبل پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج بھی کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے کارکن پولیس کی جانب سے لگائی گئی تمام رکاوٹوں کو عبور کرکے ریڈ زون میں داخل ہو گئے۔

ریڈ زون میں احتجاج کرنے والے مظاہرین میں خواتین بھی شامل ہیں، جن میں سے کچھ کو پولیس نے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا۔احتجاج کے شرکا انتخابات میں دھاندلی کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو سندھ اسمبلی کی جانب بڑھنے سے روکا، تصادم کے دوران مرد و خواتین مظاہرین کو گرفتار کرکے موبائل میں ڈالنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔
https://twitter.com/x/status/1761335896404525530
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کا سہارا لیا جب کہ مظاہرین سندھ اسمبلی کی جانب بڑھتے ہوئے نعرے لگاتے رہے,دریں اثنا شاہراہ فیصل نرسری کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جب کہ شدید ٹریفک جام کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ چکی ہیں,قبل ازیں ڈی آئی جی ساؤتھ زون کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ریڈ زون میں محکمہ داخلہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ ہے۔ کوئی احتجاج یا کوئی نقصان ہوا تو اس کی تمام تر ذمے داری جی ڈی اے رہنماؤں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں پر ہوگی۔

سندھ اسمبلی اجلاس اور سیاسی جماعتوں کے احتجاج کے پیش نظر اردو بازار سے سندھ اسمبلی جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔ اردو بازار سے کورٹ روڈ سندھ اسمبلی جانے والے روڈ پر کنٹینر کھڑے کردیے گئے تھے جب کہ آرٹس کونسل سے پریس کلب جانے والی سڑک پر بھی کنٹینر لگا دیے گئے ہیں۔

جے یو آئی نے کہا ہے کہ پی پی اتنا ظلم کرے جتنا کل برداشت کرسکے، جے یو آئی کے نہتے اور پرامن کارکنوں پر پولیس لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہے,ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ قوم کے ووٹ چوری کے بعد سینہ زوری کرنے والے اپنی اوقات میں رہیں، آج کراچی میں آمرانہ ادوار کی یاد تازہ کی جارہی ہے، جے یو آئی کارکنوں کے خون کا حساب لیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1761312982754079105
ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری پلان میں بتایا گیا تھا کہ فوارہ چوک، سندھ کلب اورصدر سے آنے والی ٹریفک کو ایم آر کیانی چوک کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ٹریفک کو ایوان صدر کھجور چوک کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ اہلحدیث چوک سے کورٹ روڈ جانے والی ٹریفک کو فریسکو چوک اور ریگل چوک کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ شاہین چوک آئی آئی چندریگر روڈ سے آنے والی ٹریفک کو ایم آر کیانی چوک کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ٹریفک کو کھجور چوک یا پاکستان چوک کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ چھتری چوک فریسکو چوک اور دیگر اطراف سے آنے والی ٹریفک ایم آر کیانی چوک کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ٹریفک کو پاکستان چوک کی طرف موڑ دیا جائے گا۔

ایوان صدر روڈ آرٹلری میدان تھانہ گلی اور سرورشہید روڈ کوسٹ گاڑد آفیسرز میس کی طرف سے بھی ایم آر کیانی چوک کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی,ٹریفک پولیس کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی تھی کہ مسافروں سے گزارش ہے ان علاقوں کی جانب غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔ اگر سفر انتہائی ضروری ہے تو زحمت اور پریشانی سے بچنے کے لیے متبادل راستوں کو اختیار کریں۔

نومنتخب سندھ اسمبلی کا اجلاس آج پھر ہوگا، جس میں سندھ اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا سندھ اسمبلی کا اہم اجلاس آج 11 بجے ہوگا، اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ دونوں عہدوں کے لیے ووٹنگ خفیہ رائے شماری سے ہوگی۔

پیپلزپارٹی کے اویس قادر اسپیکر اور انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے امیدوار ہوں گے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے صوفیہ شاہ اسپیکر اور راشد خان ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے امیدوار ہیں,پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد اسپیکر اویس شاہ اور ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی کے کاغذات درست قرار دے دیے گئے ہیں۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
پلٹن میدان ڈھاکہ کے فاتحین اب بنگال کی طرح سندھ اور کراچی فتح کر کے زرداری اس کے کھسرے اور ایم کیو ایم کے حوالے کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں مشرقی پاکستان کو انڈیا کے حوالے کیا تھا اور اب کیا انڈیا کی پر وکسی حکومت بنائی جارہی ہے یا اسرائل کی
 

Back
Top