
دل توڑنے کی سزا تو ملتی ہی ہے، جلد ملے یادیر ملتی ضرور ہے، وفاقی محتسب انسداد ہراسگی برائے خواتین کشمالہ طارق نے بھی انکشاف کیا کہ وہ بھی دل توڑنے کی سزا پاچکی ہیں، جیونیوز کے پروگرام ایک دن جیو کے ساتھ میں سہیل وڑائچ کی مہمان بنیں اور انہیں اپنی زندگی کے حوالے سے بتایا۔
میزبان سہیل وڑائچ نے اپنے مخصوص انداز میں کشمالہ طارق سے پوچھا کہ آپ حسین ہیں خوبرو ہیں کتنے دل توڑے، کشمالہ طارق نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ یہ تو یاد نہیں کتنے توڑے لیکن یہ ضرور یاد ہے کہ دل توڑنے کی سزا بہت پائی ہے۔
میزبان سہیل وڑائچ نے سوال کیا کہ وفاقی محتسب انسداد ہراسگی کا ہی عہدہ کیوں منتخب کیا، جس پر انہوں نے بتایا کہ انہوں جنون تھا اس عہدے پر کام کرنا کا، انہوں نے بتایا کہ انہیں پوری زندگی ہراس کیا گیا ہے۔
میزبان کے سوال پر کہ کشمالہ طارق نے بتایا کہ گھورنا، فضول میسجز کرنا بھی ہراسگی کے زمرے میں آتا ہے،پروگرام کے میزبان سہیل وڑائچ کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کشمالہ خان کا مزید کہنا تھا کہ پہلی شادی ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ نہ چل سکی،لوگوں نے میری دشمنی میں بیٹے کو ٹارگٹ بنایا۔ ابھی کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا ارادہ نہیں۔
کشمالہ طارق کے بیٹے اذان کیخلاف اس وقت مقدمہ درج کیا گیا جب کشمالہ طارق کے قافلے میں شامل تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے چار افراد ہلاک ہوگئے،اس معاملے میں فریقین کے درمیان صلح نامہ ہو چکا ہے، لواحقین نے سی سی ٹی وی ریکارڈنگ دیکھنے کے بعد فی سبیل اللہ معاف کردیا تھا۔