دو سالوں کے دوران گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد سے زائداضافہ

news-1709557386-5438.jpg


دو سالوں کے دوران گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد سے زائداضافہ، حکومت نے دو سالوں کے دوران گیس کی قیمتوں میں چار بار اضافہ کیا۔

صحافی ذیشان یوسفزئی کے مطابق گزشتہ 2 سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا.

.چار سو کیوبک میٹر گیس استعمال کرنیوالے گھریلو صارفین کے نرخ 1460 روپے سے بڑھ کر 4200 روپے، کمرشل صارفین کے نرخ 1238 روپے سے بڑھ کر 3900 روپے ہوگئے:

https://twitter.com/x/status/1888824727008952702
سال 2024 کے ماہ فروری اور پھر جولائی میں اضافہ کیا گیا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نقصانات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سال 2020 میں وہ گھریلو صارفین جو 400 کیوبک میٹر گیس استعمال کرتے تھے ان کو 1107 کا نرخ لگایا جاتا تھا جو اب2 سالوں میں 200 فیصد بڑھ گیا ہے اور یہ اضافہ شہباز حکومت میں ہی کیا گیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک مختلف مواقع پر موقف اختیار کر چکے ہیں کہ گیس کے مقامی ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور آنے والے وقتوں میں بلاتعطل گیس کی فراہمی نا ممکن ہوگی۔

دوسری جانب لاہور کے مختلف علاقوں می مینٹینس اور نئے پائپ ڈلوانے کے نام پر گیس کئی ماہ سے بند ہے اور عوام کی بڑی تعداد سلنڈر خریدنے اور ہزاروں روپے کی مہنگی ایل پی جی سلنڈ گیس خریدنے پر ہے۔
 

Back
Top