
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ طویل تحقیقات کے بعد بالآخر18 فروری کو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوگی۔ انہوں نے اس کیس پر ردعمل کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ مطالبہ کیا ہے کہ اس مقدمے کی کارروائی براہ راست دکھانے کی اجازت دی جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ 18فروری کو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا ان تحقیقات میں 14 ہزار بینکنگ ٹرانزیکشنز کو کھنگالا گیا تو حیرت انگیز تفصیلات سامنے آئیں، 25 ہزار روپے تنخواہ والے چپڑاسی مقصود کے نام پر اکاؤنٹ سے چار ارب روپے نکلے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1491993311669858312
وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ 4 ارب روپےاس کے اکاؤنٹ سے ہوتا ہوا شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں پہنچ گیا، ایسے درجنوں دلچسپ و عجیب فراڈ شہباز شریف کے مقدمے میں ہیں۔ فواد چوہدری نے کہاکہ اس دلچسپ و عجیب مقدمے کی سماعت براہ راست دکھانے کی اجازت دی جائے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی اس مقدمے سے متعلق کہا کہ خادم اعلیٰ کہتے تھے اگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دیں گے. اب ان کے پچیس ہزار تنخواہ کے چپڑاسی مقصود کے اکاؤنٹ سے چار ارب روپے نکل آئے. اب کیا ارادہ ہے موصوف کا؟ ویسے پوچھنا ہے یہ چار ارب میں کتنے دھیلے ہوتے ہیں؟ معصومانہ سوال
https://twitter.com/x/status/1492000267566469120
Last edited by a moderator: