
ضلع دادو کی تحصیل میہڑ کے ایک گاؤں فیض محمد دریائی میں گزشتہ رات آتشزدگی کے واقعے میں نو افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے،ستر کچے مکانات جل کر خاکستر ہوئے، ڈیڑھ سو مویشی بھی ہلاک ہوئے، املاک کو بھی نقصان پہنچا۔
وزيراعظم شہبازشریف نے 6بچوں سمیت9افراد کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے متاثرین کی مالی امداد کيلئے بات کروں گا، متاثرین کی امداد کيلئے وفاقی حکومت اقدامات کرے گی۔ انہوں نے این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام کو بحالی میں بھرپور مدد کی ہدایت بھی کی،لیکن سندھ حکومت کو ہوش نہ آیا،شدید نقصان کے بعد سندھ حکومت نے نوٹس لیا۔
سندھ حکومت کی بے حسی پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے، ڈان نیوز کے پروگرام ذرا ہٹ کر میں میزبان مبشر زیدی نے حادثے کی ہولناکی بتائی اور کہا کہ پوری رات آگ لگی رہی لیکن نہ ایمبولنس آئی نہ فائر بریگیڈ آئی۔
https://twitter.com/x/status/1516510160059047936
مبشر زیدی نے مزید لکھا کہ سندھ کا گوٹھ فیض محمد چانڈیو کل رات سے آج صبح 11 گھنٹوں تک جلتا رہا، 9 بچے مر گئے مگر کوئی فائر بریگیڈ کی گاڑی اور ایمبولینس نا پہنچی۔ سندھ حکومت کہاں تھی کچھ پتا نہیں۔ غریبوں کے لئے سندھ صرف قتل گاہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1516495765044137999
عرفان جیلانی نے لکھا کہ ہیلو قابل احترام 24 گھنٹے سروس،سندھ میں پورا گاوؤں جل کر خاکستر ہوگیا۔
9 بچے جل کر شہید ہوگٸے، زندہ جانور جل گٸے،سندھ حکومت صرف منہ دیکھتی رہی،نہ کوٸی بچانے آیا نہ کوٸی فاٸر برگیڈ آگ بجھانے آٸی،اس پر بھی سو موٹو پھر عوام نے ہی لینا ہے کیا ؟
https://twitter.com/x/status/1516543910411132930
سعید سانگڑی نے لکھا خواتین اپنے پیاروں کو کھودینے پر رو رہی ہیں، کوئی ایمبولنس نہیں کوئی فائربریگیڈ نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1516523770441216000
سعید سانگڑی نے لکھا کہ کم از کم ایس ایس پی عرفان سمو کو سراہا جائے جو گاؤں والوں کی مدد کے لیے پہنچے جہاں بہت سے لوگ زندہ جل گئے۔
https://twitter.com/x/status/1516527315185979394
ثنا جمال نے لکھا کہ دل دہلا دینے والا واقعہ، سندھ کے ضلع دادو کے دیہات میں 9 بچے جان کی بازی ہار گئے،جہاں گھنٹوں تک آگ بھڑکتی رہی اور کوئی مدد نہ پہنچا،سندھ میں 48 ملین لوگوں کے لیے ریسکیو 1122 جیسی کوئی سرکاری ریسکیو سروس نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1516569685482909696
پاکستان زندہ باد اکاؤںٹ سے لکھا گیا کہ سندھ کا گوٹھ کل رات سے صبح تک گھنٹوں آگ میں جلتا رہا، 9 بچے زندگی سے محروم ہو گئے،مگر کوئی فائر بریگیڈ کی گاڑی اور ایمبولینس تک نا پہنچی،کیونکہ سندھ حکومت وزارتوں کی تقسیم میں پھنسی ہوئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1516503414968094731
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dadu-bilawal-and-murad.jpg