
خیبرپختونخوا میں گزشتہ پانچ سالوں میں سرکاری اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سروے رپورٹ کے مطابق اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر سرکاری ادارے کی خیبر پختونخوا کے تعلیمی نظام کے حوالے سے جاری کردہ ایک سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سال میں پرائمری لیول کے ایک لاکھ66ہزار طلبہ نے اسکول کو خیر آباد کہا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق جن علاقوں میں بچوں کے ڈراپ آؤٹ ہونے کی شرح زیادہ ہے ان میں ڈی آئی خان، ٹانک، تورغر، کوہستان شامل ہے، کوہستان میں یہ شرح سب سے زیادہ ہے جہاں80 فیصد بچے پرائمری لیول میں ہی تعلیم چھوڑ دیتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2017 میں خیبر پختونخوا میں پانچ لاکھ71ہزارطلبہ نے اسکولوں میں داخلہ لیا،جن میں سےپانچویں جماعت تک پہنچنے والے طلبہ کی تعداد 4لاکھ 4 ہزار رہی، 5 سالوں کے دوران پانچویں جماعت تک پہنچنے سے پہلے 29 فیصد بچے ڈراپ آؤٹ ہوئے جن میں37فیصد بچیاں اور 22 فیصد بچے تھے۔
خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں بچوں کے اسکول چھوڑنے کی شرح بھی تشویشناک رہی، پانچ سالوں میں پشاور کے سرکاری اسکولوں میں 34 فیصد بچوں نے پانچویں جماعت میں پہنچنے سے پہلے ہی تعلیم چھوڑ دی، دسویں جماعت سے پہلے تعلیم چھوڑنے والوں کی شرح34 فیصد رہی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2sarkakrsvo.png