
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران خیبرپختونخوا ہاؤس میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ سامنے آ گئی ہے، جس کی خیبرپختونخوا اسمبلی نے متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
یہ اجلاس اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی صدارت میں منعقد ہوا، جہاں رکن صوبائی اسمبلی منیر حسین لغمانی نے 5 اکتوبر 2022 کو ہونے والے واقعات کی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق، خیبرپختونخوا ہاؤس میں نقصانات کا تخمینہ 3 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے، جس میں وزیراعلیٰ کے گمشدہ سامان کی قیمت 35 لاکھ روپے شامل ہے۔
رپورٹ میں درج ہے کہ وزیراعلیٰ کی 25 لاکھ روپے مالیت کی ایم فور رائفل، 6 لاکھ کا آئی فون، اور ڈیڑھ لاکھ روپے کی بلٹ پروف جیکٹ غائب ہوئی ہیں۔ مزید یہ کہ خیبرپختونخوا ہاؤس سے سرکاری اسلحہ، موبائل اور نقدی بھی چوری ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں دیگر نقصان کا تخمینہ بھی دیا گیا ہے، جس میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ روپے، جبکہ 45 لاکھ روپے مالیت کے گیس ماسک، موبائل فونز، اور موبائل بینک بھی غائب ہوئے۔
سی ایم سیکرٹریٹ کے اسٹاف سے اسلحہ گمشدگی، گاڑیوں کے نقصان اور دیگر سامان کی نقصانات کا تخمینہ 40 لاکھ 50 ہزار روپے لگایا گیا ہے۔ قیمتی آلات، سی سی ٹی وی کیمرے، ڈی وی آر، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ 50 ہزار ہے۔ وزیر اعلی کے کمروں کی دو وی ایٹ گاڑیوں کو 15 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان پہنچا جبکہ دروازے، شیشے اور فیملی روم کو بھی نقصان ہوا۔
یہ اہم رپورٹ اس وقت پیش کی گئی جب 5 اکتوبر 2022 کو تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران اسلام آباد پولیس نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے خیبرپختونخوا ہاؤس میں کارروائی کی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://i.imghippo.com/files/hn7414UPE.jpg